PDA

View Full Version : گزرا بنائے چرخ سے نالہ پگاہ کا



intelligent086
09-14-2014, 08:28 AM
گزرا بنائے چرخ سے نالہ پگاہ کا

خانہ خراب ہوجیو اس دل کی چاہ کا

آنکھوں میں جی مرا ہے ادھر دیکھتا نہیں
مرتا ہوں میں تو ہائے رے صرفہ نگاہ کا

اک قطرہ خون ہو کے پلک سے ٹپک پڑا
قصّہ یہ کچھ ہوا دلِ غفراں پناہ کا

تلوار مارنا تو تمہیں کھیل ہے ولے
جاتا رہے نہ جان کسو بے گناہ کا

ظالم زمیں سے لوٹتا دامن اُٹھا کے چل
ہو گا کمیں میں ہاتھ کسو داد خواہ کا

اے تاجِ شہ نہ سر کو فرو لاؤں تیرے پاس
ہے معتقد فقیر نمد کی کلاہ کا

بیمار تو نہ ہووے جیے جب تلک کہ میرؔ
سونے نہ دے گا شور تری آہ آہ کا

Admin
09-14-2014, 10:18 AM
Awsome Sharing Keeo It up bro

Dr Danish
09-21-2015, 03:59 PM
Umda intekhab
Share karne ka shukariya :)

intelligent086
09-22-2015, 01:46 AM
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ