PDA

View Full Version : کب ٹھہرے گا درد اے دل کب رات بسر ہو گی



Ali_
09-13-2014, 06:40 PM
کب ٹھہرے گا درد اے دل کب رات بسر ہو گی
سنتے تھے وہ آئیں گے، سنتے تھے سحر ہو گی

کب جان لہو ہو گی، کب اشک گُہر ہو گا
کس دن تری شُنوائی اے دیدہ تر ہو گی

کب مہکے گی فصلِ گل کب بہکے گا میخانہ
کب صبحِ سخن ہو گی، کب شامِ نظر ہو گی

واعظ ہے نہ زاہد ہے، ناصح ہے نہ قاتل ہے
اب شہر میں یاروں کی کس طرح بسر ہو گی

کب تک ابھی راہ دیکھیں اے قامتِ جانانہ
کب حشر معیّن ہے تجھ کو تو خبر ہو گی

فیض احمد فیض

intelligent086
09-14-2014, 11:06 PM
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Dr Danish
09-13-2015, 10:07 PM
کب ٹھہرے گا درد اے دل کب رات بسر ہو گی
سنتے تھے وہ آئیں گے، سنتے تھے سحر ہو گی

کب جان لہو ہو گی، کب اشک گُہر ہو گا
کس دن تری شُنوائی اے دیدہ تر ہو گی

کب مہکے گی فصلِ گل کب بہکے گا میخانہ
کب صبحِ سخن ہو گی، کب شامِ نظر ہو گی

واعظ ہے نہ زاہد ہے، ناصح ہے نہ قاتل ہے
اب شہر میں یاروں کی کس طرح بسر ہو گی

کب تک ابھی راہ دیکھیں اے قامتِ جانانہ
کب حشر معیّن ہے تجھ کو تو خبر ہو گی

فیض احمد فیض



Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-