PDA

View Full Version : انشا جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر میں جی کو لگا&



intelligent086
09-12-2014, 11:00 PM
انشا جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر میں جی کو لگانا کیا

وحشی کو سکوں سے کیا مطلب، جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا



اس وقت کے دریدہ دامن کو، دیکھو تو سہی سوچو تو سہی
جس جھولی میں سو چھید ہوئے، اس جھولی کا پھیلانا کیا

شب بیتی، چاند بھی ڈوب چلا، زنجیر پڑی دروازے پہ
کیوں دیر گئے گھر آئے ہو، سجنی سے کرو گے بہانا کیا

پھر ہجر کی لمبی رات میاں، سنجوگ کی تو یہی ایک گھڑی
جو دل میں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کیا گھبرانا کیا

اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں
جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانہ کیا

جب شہر کے لوگ نہ رستہ دیں، کیوں بَن میں نہ جا بسرام کرے
دیوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے دیوانہ کیا
***