PDA

View Full Version : شام ہوئی ہے



intelligent086
09-12-2014, 08:51 PM
شام ہوئی ہے ڈگر ڈگر میں پھیلی شب کی سیائی ہے
پچھم اور کبھی کا ڈوبا ،چار پہر کا راہی ہے
آج کا دن بھی آخر بنتا جگ جگ کا جنجال لیے
اندھیارے نے ایک جھپٹ میں چاروں کوٹ سنبھال لیے
رات نے خیمے ڈیرے ڈالے ہولے ہولے کہاں کہاں
پورپ پچھم اتر دکھن ،پھیلا کالا بھبھوت دھواں
سانجھ سمے کی چھایا بیری ،اس کا ناش ناش ہو
دھندکا پھندا جگ جگ پھیلا اندھا نیل آکاش ہوا
سہماسہما ریل کے کالے پل پر دیر سے بیٹھا ہوں
سوچ رہا ہوں سیر تو ہولی ٹھہروں یا گھر لوٹ چلوں
شنٹ کے انجن دھواں اڑاتے آتے ہیں کبھی جاتے ہیں
رنگ برنگے سنگنل ان کو کیا کیا ناچ نچاتے ہیں
جنگلے پر پل کو جھکا اور انگلیوں سے اسے تھپکایا
کوئی مسافر مزے مزے میں پیت کا گیت الاپ چالا
چھاؤنی کے ایک کمپ کا گھنٹہ ٹن ٹن آٹھ بجاتا ہے
شنٹ انجن دھواں اڑاتا آتا ہے کبھی جاتا ہے
ا ج کی رات اماوس ہے آج گگن پر چاند نہیں
تبھی تو سائے گھنے گھنے ہیں تبھی ستارے ماند نہیں
تبھی تو من میں پھیل چلا الجھا الجھاسوچ کا جال
کل کی یادیں آج کی فکریں آنے والے کل کا خیال
کال کی باتیں کھیتی کھیتی ،بستی بستی ،گلی گلی
جنگ کے چرچے محفل محفل ،گدھوں کی تقدیر بھلی
ایک پہر سے اوپر گزراسورج کو است ہوئے
کھیت کے جھینگر سوندھی سوندھی خوشبو پا کر مست ہوئے
تن تن تن تن ،دب دب دب دب دب الجھی الجھی دبی دبی
ایک بجے کی نوبت شاید وقت سے پہلے بجا ٹھی
طوفانی جیکاروں کا اک شور سر صحرا ا ٹھا
کان بجے یا دشت میں گونجی گھوڑوں کی ٹاپوں کی صدا
کوچ کرو دل دھڑکے بولے پچھم کوا ٹھ جانا ہے
کمپ کنارے باجا باجے دور کا دیس بسانا ہے
ایک سجیلی بستی دائیں ،ایک البیلا رستہ بائیں
دیرسے کالے پل پہ کھڑے ہیں اے دل آج کدھر کو جائیں
لہک لہک کر قرنق چیخے دل کے تیس بلو ان کرے
کھن کھن کھن کھن کھنڈا باجے کیا کیا کتھا بیان کرے
اجلی خندق اپنے ہی جیالوں کے لہو میں نہائی ہے
جیت نے جھلسی ویرانی کی شوبھا اور بڑھائی ہے