PDA

View Full Version : فریب دیتا رہا اوڑھ کے نقاب کوئی



UmerAmer
09-12-2014, 02:43 PM
غلافِ چشم میں رکھا ہوا ہے خواب کوئی
سجا گیا ہے چراغوں سے شہرِ آب کوئی

غموں کی دھوپ میں سائے کی طرح ساتھ رہا
بنا گیا مجھے چھُو کر دُرِ نایاب کوئی

مہک اُٹھا تیری خوشبو سے میرا شہرِ مراد
میں پڑھ رہی تھی تمہاری لکھی کتاب کوئی

خزاں کی کوک سے پھوٹی مسرتوں کی کرن
لگا گیا ہے کیاری میں پھر گلاب کوئی

سفر میں دوست ہی چہرے بدل کر ملتے رہے
فریب دیتا رہا اوڑھ کے نقاب کوئی

یقین ہے مجھے اترے گا شب کے ڈھلتے ہی
خیال و فکر کے آنگن میں آفتاب کوئی

بلا کی تشنہ لبی اور سفر میں وحشت تھی
دعا یہی تھی کہ اُترے نہ پھر عذاب کوئی

رہے گی جاری و ساری اگر یہ مشقِ سخن
عطا کرے گا وہ شاہین کو خطاب کوئی

KhUsHi
09-12-2014, 04:26 PM
Very nice

Anmol
09-14-2014, 05:40 PM
bht khoob

Ali_
09-15-2014, 06:36 PM
T4$ Keep It Up

intelligent086
11-17-2014, 12:26 AM
غلافِ چشم میں رکھا ہوا ہے خواب کوئی
سجا گیا ہے چراغوں سے شہرِ آب کوئی

غموں کی دھوپ میں سائے کی طرح ساتھ رہا
بنا گیا مجھے چھُو کر دُرِ نایاب کوئی

مہک اُٹھا تیری خوشبو سے میرا شہرِ مراد
میں پڑھ رہی تھی تمہاری لکھی کتاب کوئی

خزاں کی کوک سے پھوٹی مسرتوں کی کرن
لگا گیا ہے کیاری میں پھر گلاب کوئی

سفر میں دوست ہی چہرے بدل کر ملتے رہے
فریب دیتا رہا اوڑھ کے نقاب کوئی

یقین ہے مجھے اترے گا شب کے ڈھلتے ہی
خیال و فکر کے آنگن میں آفتاب کوئی

بلا کی تشنہ لبی اور سفر میں وحشت تھی
دعا یہی تھی کہ اُترے نہ پھر عذاب کوئی

رہے گی جاری و ساری اگر یہ مشقِ سخن
عطا کرے گا وہ شاہین کو خطاب کوئی





لاجواب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔