PDA

View Full Version : ہُوا سو ہُوا



intelligent086
09-12-2014, 03:10 AM
بھول جائیں تو آج بہتر ہے
سلسلے قرب کے، جدائی کے
بجھ چکی خواہشوں کی قندیلیں
لٹ چکے شہر آشنائی کے

رائیگاں ساعتوں سے کیا لینا
زخم ہوں، پھول ہوں، ستارے ہوں
موسموں کا حساب کیا رکھنا
جس نے جیسے بھی دن گزارے ہوں

زندگی سے شکایتیں کیسی
اب نہیں ہیں اگر گلے تھے کبھی
بھول جائیں کہ جو ہُوا سو ہُوا
بھول جائیں کہ ہم ملے تھے کبھی

اکثر اوقات چاہنے پر بھی
فاصلوں میں کمی نہیں ہوتی
بعض اوقات جانے والوں کی
واپسی سے خوشی نہیں ہوتی
٭٭٭

Ali_
09-12-2014, 05:34 PM
Wah ji ZAbardasttt