PDA

View Full Version : لہو سے دل کبھی چہرے اجالنے کے لئے



intelligent086
09-11-2014, 11:42 PM
لہو سے دل کبھی چہرے اجالنے کے لئے

میں جی رہا ہوں اندھیروں کو ٹالنے کے لئے


اتر پڑے ہیں پرندوں کے غول ساحل پر

سفر کا بوجھ سمندر میں ڈالنے کے لئے


سخن لباس پہ ٹھہرا تو جوگیوں نے کہا
کہ آستیں ہے فقط سانپ پالنے کے لئے


میں سوچتا ہوں کبھی میں بھی کوہکن ہوتا
ترے وجود کو پتھر میں ڈھالنے کے لئے


کسے خبر کہ شبوں کا وجود لازم ہے
فضا میں چاند ستارے اچھالنے کے لئے


بہا رہی تھی وہ سیلاب میں جہیز اپنا
بدن کی ڈوبتی کشتی سنبھالنے کے لئے


وہ ماہتاب صفت' آئینہ جبیں محسن
گلے ملا بھی تو مطلب نکالنے کے لئے


***