PDA

View Full Version : شہد کے کمالات



CaLmInG MeLoDy
09-11-2014, 02:53 AM
شہد کے کمالات

http://rajafamily.com/lib/0002B30J7.jpg




اللہ تعالی نے شہد کو انسان کے لیۓ بہت سی بیماریوں سے شفا کا ذریعہ بنایا ہے ۔ شہد کی اہمیت قرآن اور احادیث سے واضح ہوتی ہے ۔ قرآن مجید میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شہد کے اندر انسان کے لیۓ بہت سی بیماریوں کی صورت میں شفا رکھی ہے ۔ احادیث میں بھی شہد کے اندر کم سے کم ستر بیماریوں کی شفا کا ذکر کیا گیا ہے ۔


موجودہ دورکی جدید سائنس ہزاروں سالوں کے بعد ان باتوں کو ثابت کر رہی ہے۔ حال ہی میں ایمسٹرڈم کے ایک میڈیکل سینٹر میں شہد کے انسانی جسم پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات پر کی جانے والی ایک تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ شہد میں ایسی صلاحیت موجود ہوتی جو جسم میں موجود جراثیم کو ختم کرسکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھیاں ایک ایسا پروٹین پیدا کرتی ہیں جو انسانی صحت کے لئے انتہائی شفا بخش اور مفید ہے ۔


ڈیفنسن نامی یہ پروٹین قدرتی شہد میں پایا جاتا ہے جو جلد کے امراض اور انفیکشن سمیت کئی بیماریوں سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔


شہد کے فوائد :
٭ شہد جسم سے فاسد مادوں کو نکالتا ہے اور زہریلے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔
٭ شہد مثانہ اور گردہ کی پتھری کو توڑ کر نکالتا ہے۔
٭ یرقان، فالج، لقوہ اور امراض سینہ میں مفید ہے۔
٭ شہد جگر کے فعل کو بیدار کرتا ہے۔
٭ عورتوں کیلئے شہد بہترین علاج ہے۔
٭شہد کو سرکے میں حل کر کے دانتوں پر لگایا جائے تو مسوڑھوں کے ورم دور کرنے کے علاوہ دانتوں کو چمکدار بھی بناتا ہے۔
٭عرق گلاب میں شہد کو حل کر کے لگانے سے جوئیں مر جاتی ہیں۔
٭ دمہ کے مرض میں نالیوں کی گھٹن کو دور کرنے اور بلغم نکالنے کے لئے گرم پانی میں شہد سے بہتر کوئی دوا نہیں۔
٭ گلے کی سوزش کے لئے گرم پانی میں شہد ملا کر غرارے کرنا مفید ہے۔
٭ نہار منہ اور عصر کے وقت شہد گرم پانی میں ملا کر پینا توانائی مہیا کرتا ہے اور سانس کی نالیوں کے ورم بھی دور کرتا ہے ۔

باغوں کی رونق
پودوں درختوں اُن کے آس پاس پرواز کرتی تتلیوں لہلہاتی گھاس اور تازہ شفاف پانی سے ہوتی ہے ـ لیکن سب سے بڑھ کر کسی باغ کی خوبصورتی ان پھولوں سے ہوتی ہے ـ جو اس میں کھلتے اور مہکتے ہیں ـ ان مہکتے پھولوں میں سے کچھ پھول ایسے ہوتے ہیں ـ جِس کے رس چُوس کر ششہد کی مکھیاں رس بناتی ہیں ـشہد انتہائی شیریں اور صحت افزا غذا ہے ـ اس کا اپنا ایک منفرد ذائقہ ہوتا ہے ـ اس میں شامل غذائی اجزاء میں کاربو ہائیڈریٹس شکر ریشہ پروٹین اور پانی شامل ہیں ـشہد کو مٹھاس شکر اور دیگر مرکبات کا آمیزہ بھی کہا جا سکتا ہے ـ اس میں حیاتین ب حیاتین ج کیلشئیم مینگا نیز میگ نیزئیم فولاد فاسفورس پوٹاشئم سوڈئیم اور جست شامل ہیں ـشہد کی کسی بھی اعلیٰ خصوصیت کا انحصار اسبات پر ہوتا ہے کہ شہد کس پھول کے رس سے بنایا گیا ہے ـشہد کی مختلف اقسام ہوتی ہیں لیکن عام طور پے بازار سے دستیاب شہد مختلف قسم کی شہد کا مجموعہ ہوتا ہے ـ شہد کی ایک قسم وہ ہوتی ہے جو مختلف قسم کے پھولوں کو منتخب کر کے بنائی جاتی ہے ـبعض اوقات کسی ایک ہی قسم کے پھول سے شہد بنایا جاتا ہے ـ ایسی صورت میں شہد کی مکھیاں پالنے والے چھتے کو ایک ہی قسم کے پھولوں کے پاس رکھتے ہیں ـان پھولوں کو ان کی مخصوص خصوصیات کے حساب سے چُنا جاتا ہے ـشہدبالعموم غذا یا دوا کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ـ اس کے علاوہ اسے مٹھائیوں بیکریوں اور مشروبات کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ـ نباتاتی دواووں کے علاوہ اسے حسن افزا اشیاء میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ـغذا کے طور پے شہد کا استعمال بہت مفید اور صحت مند ہوتا ہے ـ کیونکہ یہ اپنے منفرد ذائقے ہاضمے کے لئے بھی فائدہ مند ہوتا ہے ـ توانائی کی کمی کو دور کرتا ہے ـ دوا کے طور پے شہد کے کمالات ویسے ہی متنوع ہیں ـ جیسے غذا کے طور پے ہیں ـ غذا کے طور پے اس کے استعمال دیرپا فوائد حاصل ہوتے ہیں ـشہد کی افادیت کو مدِ نظر رکھیں تو احساس ہوتا ہے ـ کہ باغوں میں مہکتے پھول صرف مناظر کو ہی خوبصورت نہی بناتے اور آنکھوں کو ہی نہیں بھلے لگتےبلکہ ان کے رس میں ایسے غذائی اور دوائی فوائد بھی موجود ہوتے ہیں ـجنہیں مکھیاں شب و روز جمع کر کے مٹھاس میں سمو دیتی ہیں ـشفاشہد کو سرکہ ڈال کر کلی کرنے سے مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں ـ یہ دانتوں کا میل کچیل دور کر کے اپنی قوتِ جلاء کے سبب دور کر کے انہیں مضبوط کرتا ہے ـاِسے اگر روزانہ دانتوں اور مسوڑہوں پے لگایا جائے تو انہیں صاف کرتا ہے ـاور دانتوں کو چمکدار بناتا ہے ـ یہ دانتوں کی بنیادوں پر جمنے والے سخت مادے ـ(PLAQUE)کا اجتماع کرنے سے بھی روکتا ہے اور انہیں انحتاط سے بچا کر جلد گرنے سے بچاتا ہے ـ جراثیم کُش ہونے کی وجہ سے مسوڑھوں میں خوردبینی جراثیموں کی افزائش نہی ہوتی ـشہد مسوڑھوں کو صحت مند رکھتا ہے ـ نیز ان میں خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے ـ منہ میں ناسور پیدا ہو جائے تو اس سے نہ صرف جلد اندمال ہوتا ہے بلکہ مزید ناگوار سانس کی بھی اصلاح کرتا ہے ـ شہد ملے پانی سے کلی کرنا مسوڑھوں کی سوزش دور کرتا ہے ـ بہترین شہد کی پہچان یہ ہے کہ وہ سرخ شفاف گاڑھا اور نہایت میٹھا ہوتا ہے ـ اور دو انگلیوں کے درمیان اٹھانے سے تار سا بنا دیتا ہے ـیہ بطورِ دوا عام مستعمل ہے ـ دوسری قسم کا شہد سفید رنگ کا ہے ـ یہ کھانے کے لئے بہتر سمجھا جاتا ہے ـ سبز اور سیاہ ایک سال سے پرانا شہد تلخ ترش بدبو دار ہوتا ہے ـ بیحد خشک اور رقیق شہد بھی استعمال کرنے کیلیۓ ٹھیک نہیں ہے ـ کوئی چیز بھی شہد میں رکھنے سے خراب نہیں ہوتی اگر مردہ کسی بھی جسم کو شہد میں رکھ دیا جائے تو وہ کبھی بھی خراب نہیں ہوتا ـتر میوے بھی اگر چھ ماہ تک شہد میں ڈبو کر رکھ دئے جائیں تو وہ کبھی بھی خراب نہیں ہوتے ـ نیز گوشت بھی چار مہینے تک خراب نہیں ہوتااطبا نے اسکی چار قسمیں بتائی ہیںتیل کے رنگ کا شہد جو مزاجا خشک ہےروغنِ زرد جیسے رنگ کا یہ گرم خشک و سبک ہے ـسفید شفاف جسے بھرمرا کہتے ہیں ـسیاہ جِسے لوہے کے رنگ پر ماچھک کہتے ہیں ـایک بار کسی نے بتایا کہ وہ آم کے سیزن میں آم اچھے پکے ہوئے خرید کر شہد میں ڈبو کر رکھ دیتے ہیں سخت سردیوں میں مہمانوں کی خاطر اس سے کرتے ہیں اور کبھی آم خراب نہیں ہوئے ـقدیم مصریوں نے یہ تاثیر پہلے ہی تلاش کر لی تھی ـ وہ حنوط کرتے ہوئے مردہ جسموں کو شہد کا استعمال ہی کرتے تھے ـپاکستا ن میں تین چیزوں کی خریداری پر یقین اس وقت نہ کریں جب تک ان کو آنکھوں سے نہ دیکھ لیں ـدودھ گھی اور شہدپاکستان میں جتنا شہد بنایا جاتا ھے اس سے سو گنا زیادہ مارکیٹوں میں فروخت ہوتا ہے ـ جو جعلی ہوتا ھے اصل شہد کی پہچان یہ ہے ـنمک کی ڈلی شہد میں گھمائیں آپ جتنی دیر چاہیں ہلائیں شہد میں نمک کا ذائقہ نہی آئے گا ـان بُجھے چونے کی ایک ڈلی لیکر اسکو شہد میں ڈبوئیں اگر تو کچھ نہ ہو تو یہ تازہ شہد ہے ـ اور اگر چڑ چڑ کی آواز آئے تو نقلی شہد ہے ـاسکی ایک پہچان یہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اسکا استعمال کرا کے شوگر لیول چیک کریں تو تو لیول نارمل آئے گا بڑھے گا نہیں ـآگ سے جلے نشان پر شہد لگانے سے نہ صرف جلن میں فرق محسوس ہوتا ہے بلکہ زخم کا نشان بھی نہی رہتا ـدردِ شقیقہ تھکن فالج لقوہ یاد داشت منہ کے زخم عرق انساء امراجِ قلب موٹاپا اور دیگر امراض مین اطباء کی ہدایت کے مطابق استعمال کرنے سے فائدہ حاصل ہوتا ہے ـ






شهد اور دار چيني كے فوايد
س امر کامشاہدہ کیا گیا ہے کہ شہد اور دارچینی (پوڈر) بہت سی بیماریوں کے لیے اکثیر کا درجہ رکھتے ہیں ۔ شہد دنیا کے تقریبا ہر ملک میں پیدا ہوتا ہے ۔موجودہ زمانے کے سائنس دان (ڈاکٹرز) بھی اس بات پہ یقین رکھتے ہیں کہ شہد بہت سی بیماریوں کا شافی علاج ہے ۔ شہد کو کسی بھی بیماری میں بغیر کسی نقصان ( Side Effect)کے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ آج کے دور کے ماہرین طب(ڈاکٹرز) اس بات پہ متفق ہیں کہ شہد اگرچہ اپنے اندر مٹھاس رکھتا ہے ۔ لیکن اگر اسے بطور دوا مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ شوگر(Diabetics)کے لیے بھی فائدہ مند ہے ۔ کینڈا میں چھپنے والے ایک رسالہ ہفت روزہ ورڈنیوز (World News) کے شمارہ 17جنوری1995ء میں شہد اور دار چینی کے استعمال سے ڈاکٹروں کے تجربات کی روشنی میں مندرجہ ذیل بیماریوں میں استعمال سے کامیاب علاج ممکن رہا ۔





(Heart Diseases)


۔ دل کی بیماریاں




طریقہ استعمال :
شہد اور دارچینی کا آمیزہ بنا لیں اس آمیزے کو جام یا جیلی کی جگہ سلائس پر لگا لیں اور اسے ناشتہ میں بلا ناغہ استعمال کریں ۔ اس کا استعمال شریانوں سے کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتا ہے اور مریض کو دل کے دورے سے محفوظ رکھتا ہے ۔
وہ اشخاص بھی جنہیں دل کا دورہ ہوچکا ہو اگر وہ متواتر استعمال کریں تو دوسرے اٹیک سے کوسوں دور یعنی محفوظ رہیں گے ۔ اس آمیزے کا لگا تار استعمال ، سانس کی تنگی دور کرتا ہے اور دل کی دھڑکن کو تقویت دیتا ہے ۔
امریکہ اور کینڈا میں مختلف ہسپتالوں میں لوگوں کا کامیاب علاج کیا گیا ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ جوں جوں عمر بڑھتی ہے شریانیں اور دل کی نالیاں سخت ہوتی جاتی ہیں اور ان میں تنگی پیدا ہونے لگتی ہے ۔ درج بالا نسخہ سے یہ تکالیف بھی دور ہو جاتی ہیں۔





(Arthritis)


۔ ہڈیوں کا بھر بھرا پن اور دوسری تکالیف





اتھرائیٹس کے مریض روزانہ دو دوفعہ (صبح و شام ) شہد او ر دارچینی کا استعمال کر سکتے ہیں ۔
طریقہ استعمال :
ایک کپ گرم پانی لیں اور اس میں دو چمچ شہد اور چھوٹا چائے کا چمچ دارچینی پوڈر حل کر لیں ۔ اگر اس کا لگا تار استعمال جاری رکھا جائے تو پرانے سے پرانے مریض بھی شفا یاب ہو جاتے ہیں ۔
کوپن ھیگن یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹروں نے صرف ایک چمچ شہد اور آدھے چائے کے چمچ کے برابر دار چینی ایک کپ نیم گرم پانی میں ناشتہ سے پہلے استعما ل کروائی تو ہفتہ کے اندر اندر 200 مریضوں میں سے 73 مریض درد سے مکمل آرام پاگئے اور ایک مہینے کے اندر اندر سارے ہی مریض شفا یاب ہوگئے اور جو اشخاص چلنے پھرنے سے قاصر تھے وہ بھی بغیر تکلیف کے چلنے پھرنے لگے ۔





(Bladder Infection)


۔مثانہ کا انفیکشن





د و کھانے کے چمچے دار چینی پوڈر اورا یک چائے کے چمچ کے برابر شہد کو نیم گرم پانی میں حل کر کے پی لیں ۔ یہ مثانے میں موجود مضر جراثیم کو تلف کر دیتا ہے ۔





(Toothache)


۔دانت درد





ایک چائے کے چمچ برابر دار چینی پوڈر کو پانچ چائے کے چمچ برابر شہد میں ملا کر پیسٹ بنا لیں اور اس پیسٹ کو دکھنے والے دانت یا دانتوں پراس وقت تک ملتے رہیں ۔ جب تک درد کا آرام نہ آجائے۔ یہ پیسٹ دن میں تین بار تک استعمال کیا سکتا ہے ۔





(Cholesterol)


کولیسڑول





کولیسٹرول کے لیے دو کھانے کے چمچ شہد اور تین چائے کے چمچ دار چینی کے لے کر 16 اونس قہوہ (چائے) میں حل کریں اور محلول جب ہائی کولیسٹرول کے مریض کو پلا یا گیا تو دو گھنٹے کے اندر اندر اس کا بلڈ کولیسڑول دس فی صد تک کم ہوگیا ۔ اگر یہ نسخہ دن میں تین بار استعمال کریں تو پرانا اورخطر ناک حدتک بڑھا ہوا کولیسڑول بھی نارمل ہو جاتا ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر روزمرہ خوراک کے ساتھ شہد استعمال کیا جائے تو کولیسٹرول کا پرابلم پیدا ہی نہیں ہوتا۔





(Cold)


۔ نزلہ ، زکام





جن لوگوں کوعام یا شدید قسم کا نزلہ ، زکام ہو وہ کھانے کے ایک چمچ برابر نیم گرم شہد میں چوتھائی (1/4) چمچ دار چینی کا پوڈر ڈال کر دن میں تین بار استعمال کریں ۔ اس کے استعمال سے پرانی ، کھانسی اور نزلہ ، زکام کے علاوہ ناک کی بندش وغیرہ ( Sinuses) بھی دور ہوجاتی ہے ۔





(Upset Stomach)


۔ معدہ کی خرابی





شہد اور دار چینی کا استعمال معدے کے درد اور السر وغیرہ کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے ۔





(Gas)


۔ گیس





انڈیا اور جاپان میں کئے گئے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ اگر شہد او ردار چینی پوڈر استعمال میں لایا جائے تو معدے کی گیسز فوری طور پر خارج ہو جاتی ہیں۔





(Immune System)


۔ مدافعتی نظام





شہد اور دار چینی کا روزانہ استعمال مدافعتی نظام کو طاقت ور بنا دیتا ہے ۔ انسان بیکٹیریا اور وائر ل انفیکشن سے محفوظ رہتا ہے ۔ سائنسدانوں نے معلوم کیا کہ شہد میں مختلف وٹامن اور آئرن (لوہا) ایک بڑی تعداد میں موجود ہے اور اس کا لگا تار استعمال خون کے سفیدذرات کو تقویت دے کر بیکٹیریا اور وائرل انفیکشن کے حملہ سے محفوظ رکھتا ہے ۔





(Indigestion)


۔ بدہضمی





کھانے کے دو چمچ شہد پر دارچینی پوڈر چھڑک کر کھانے سے پہلے استعمال کرنے سے معدے کی تیزابیت ، بد ہضمی اور پیٹ کے بھاری پن سے نجات ملتی ہے اور ہر قسم کا کھانا ہضم ہو جاتا ہے ۔





(Influenza)


۔انفلوئنزا





سپین کے ایک سائنسدان نے ثابت کیا کہ شہد میں ایسی تاثیر ہے جو انفلوئنزا کے جراثیم کو ہلاک کرتی ہے اورانسان فلو سے محفوظ رہتا ہے ۔





(Logevity)


۔دیر پا ، خوش و خرم زندگی





شہد اور دار چینی سے بنائی گئی چائے اگر لگاتار استعمال کی جائے تو اس سے بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔
o چار چمچ شہد لیں o ایک چمچ دار چینی کا پوڈر oاور تین کپ پانی تینوں کو ابال لیں کہ چائے کی شکل بن جائے ۔ ایک چوتھائی کپ یہ چائے دن میں تین بار استعمال کریں اس سے آپ کی جلدتروتازہ رہے گی اور بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات ظاہر نہیں ہوں گے ۔ اس سے زندگی کا دورانیہ بھی بڑھنے کی امید ہے اور یہ اتنی طاقتور ہے کہ اس سے سو سال کا بوڑھا بھی بیس سالہ نوجوان کی طرح چاک وچوبند ہو جائے گا۔





(Weight Loss)


۔وزن کم کرنے کے لئے





روزانہ ناشتہ سے ڈیڑھ گھنٹہ پہلے اور رات کو سونے سے پہلے شہد اور دار چینی پوڈر کا ایک کپ ابلے ہوئے پانی میں استعمال کریں ۔ اس کے لگاتار استعمال سے بد صورت آدمی بھی خو ش شکل ہوجا تا ہے۔ اس کا لگاتار استعمال جسم میں چربی کو اکٹھا ہونے سے روکتا ہے اگرچہ کہ کوئی شخض زیادہ کولیسٹرول والی خواراک استعمال کر رہا ہو۔





(Cancer)


۔ کینسر





جاپان اورآسٹریلیا میں ہونے والی تازہ تحقیق کے مطابق معدہ کا پرانا کینسر اور ہڈیوں کا کینسر کامیابی سے کنٹرول کیا گیا ہے ۔ اس طرح کی بیماری میں مبتلا اشخاص کو روزانہ ایک چائے کا چمچ دار چینی پوڈر اور ایک کھانے کا چمچ شہد میں ملا کر دن میں تین دفعہ ایک ماہ تک لگا تار استعمال کرنا چاہیے۔





(Fatiue)


۔نقاہت ، کمزوری ، تھکاوٹ وغیرہ





تاز ہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ شہد کا میٹھا نقصان کی بجائے جسم کے لئے مفید ہے خصوصا بڑی عمر کے لوگ جنہوں نے شہد اور دار چینی پوڈر ہم وزن استعمال کیا وہ زیادہ چاک و چوبند نظر آئے۔ ڈاکٹر ولیم جنہوں نے یہ تحقیق کی ہے کہتے ہیں کہ کھانے کا آدھا چمچ شہد ایک گلاس پانی میں حل کر کے اوپر دار چینی کے پوڈر کا چھڑکاؤ کر کے اگر دانت صاف کرنے کے بعد خالی پیٹ او رپھر سہ پہر 3 بجے تک استعمال کیا جائے توان اوقات میں پیدا ہونے والی مدافعاتی کمی کو کم کر کے قوت مدافعت کو ایک ہفتہ کے اندر اندر بحال کر دیتا ہے ۔

BDunc
09-14-2014, 03:50 PM
Bilkul sahi

Arosa Hya
09-21-2014, 12:32 PM
Excellent
it's a marvalous blessing