intelligent086
09-10-2014, 08:13 AM
بنے بنائے ہوئے راستوں پہ جانکلے
یہ ہم سفر مرے کتنے گریز پا نکلے
چلے تھے اور کسی راستے کی دھن میں مگر
ہم اتفاق سے تیری گلی میں آ نکلے
غمِ فراق میںکچھ دیر رو ہی لینے دو
بخار کچھ تو دلِ بے قرار کا نکلے
نصحیتیں ہمیںکرتے ہیں ترکِ الفت کے
یہ خیر خواہ ہمارے کدھر سے آنکلے
یہ خامشی تو رگ پے میں رچ گئی ناصر
وہ نالہ کر کہ دلِ سنگ سے صدا نکلے
یہ ہم سفر مرے کتنے گریز پا نکلے
چلے تھے اور کسی راستے کی دھن میں مگر
ہم اتفاق سے تیری گلی میں آ نکلے
غمِ فراق میںکچھ دیر رو ہی لینے دو
بخار کچھ تو دلِ بے قرار کا نکلے
نصحیتیں ہمیںکرتے ہیں ترکِ الفت کے
یہ خیر خواہ ہمارے کدھر سے آنکلے
یہ خامشی تو رگ پے میں رچ گئی ناصر
وہ نالہ کر کہ دلِ سنگ سے صدا نکلے