PDA

View Full Version : گا رہا تھا کوئی درختوں میں



intelligent086
09-10-2014, 02:43 AM
گا رہا تھا کوئی درختوں میں
رات نیند آگئی درختوں میں
چاند نکلا افق کے غاروں سے
آگ سی لگ گئی درختوں میں
مینہہ برسا تو برگ ریزوں نے
چھیڑ دی بانسری درختوں میں
یہ ہوا تھی کہ دھیان کا جھونکا
کس نے آواز دی درختوں میں
ہم ادھر گھر میں ہو گئے بے چین
دور آندھی چلی درختوں میں
لیے جاتے ہے موسموں کی پکار
اجنبی اجبنی درختوں میں
کتنی آبادیاں ہیں شہر سے دور
جاکے دیکھو کبھی درختوں میں
نیلے پیلے سفید لال ہرے
رنگ دیکھے سبھی درختوں میں
خوشبوؤں کی اداس شہزادی
رات مجھ کو ملی درختوں میں
دیر تک اُس کی تیز آنکھوں میں
روشنی سی رہی درختوں میں
چلتے چلتے ڈگر اجالوں کی
جانے کیوں مڑ گئی درختوں میں
سہمے سہمے تھے رات اہل چمن
تھا کوئی آدمی درختوں میں

Admin
09-10-2014, 07:58 AM
bht khoob Sharing

intelligent086
09-26-2015, 12:52 AM
پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا شکریہ