intelligent086
09-05-2014, 10:04 AM
حلقۂ رنگ سے باہر نکلوں
خود کو خوشبو میں سمو کر دیکھوں
اُس کو بینائی کے اندر دیکھوں
عمر بھر دیکھوں کہ پل بھر دیکھوں
کس کی نیندوں کے چُرا لائی رنگ
موجۂ زُلف کو چھُو کر دیکھوں
زرد برگد کے اکیلے پن میں
اپنی تنہائی کے منظر دیکھوں
موت کا ذائقہ لکھنے کے لیے
چند لمحوں کو ذرا مَر دیکھوں
***
خود کو خوشبو میں سمو کر دیکھوں
اُس کو بینائی کے اندر دیکھوں
عمر بھر دیکھوں کہ پل بھر دیکھوں
کس کی نیندوں کے چُرا لائی رنگ
موجۂ زُلف کو چھُو کر دیکھوں
زرد برگد کے اکیلے پن میں
اپنی تنہائی کے منظر دیکھوں
موت کا ذائقہ لکھنے کے لیے
چند لمحوں کو ذرا مَر دیکھوں
***