intelligent086
08-27-2014, 07:26 AM
زخم کی گہرائی سے لپٹے رہے
رات بھی تنہائی سے لپٹے رہتے
سی کے اپنے لب ترے اعزاز میں
جا بجا رسوائی سے لپٹے رہے
چاند میں دیکھا کئے چہرہ ترا
گونجتی شہنائی سے لپٹے رہے
وصل کی بد شکل تصویروں میں ہم
ہجر کی رعنائی سے لپٹے رہے
زندگی کے ساحلوں پر عمر بھر
بے بسی کی کائی سے لپٹے رہے
بجلیاں کوندیں جو تیری یاد کی
خواب استقرائی سے لپٹے رہے
٭٭٭
رات بھی تنہائی سے لپٹے رہتے
سی کے اپنے لب ترے اعزاز میں
جا بجا رسوائی سے لپٹے رہے
چاند میں دیکھا کئے چہرہ ترا
گونجتی شہنائی سے لپٹے رہے
وصل کی بد شکل تصویروں میں ہم
ہجر کی رعنائی سے لپٹے رہے
زندگی کے ساحلوں پر عمر بھر
بے بسی کی کائی سے لپٹے رہے
بجلیاں کوندیں جو تیری یاد کی
خواب استقرائی سے لپٹے رہے
٭٭٭