PDA

View Full Version : اگر چھوٹا بھی اس سے آئینہ خانہ تو کیا ہوگا



intelligent086
08-14-2014, 03:24 AM
اگر چھوٹا بھی اس سے آئینہ خانہ تو کیا ہوگا
وہ الجھے ہی رہیں گے زلف میں شانہ تو کیا ہوگا

بھلا اہلِ جنوں سے ترکِ ویرانہ تو کیا ہوگا
خبر آئے گی ان کی ان کا اب آنا تو کیا ہوگا

سنے جاؤ جہاں تک سن سکو جن نیند آئی گی
وہیں ہم چھوڑ دیں گے ختم افسانہ تو کیا ہوگا

اندھیری رات، زِنداں، پاؤں میں زنجیریں، تنہائی
اِس عالم میں نہ مر جائے گا دیوانہ تو کیا ہوگا

ابھی تو مطمئن ہو ظلم کا پردہ ہے خاموشی
اگر منہ سے بول اٹھا یہ دیوانہ تو کیا ہوگا

جنابِ شیخ ہم تو رند ہیں چلو سلامت ہے
جو تم نے توڑ ڈالا یہ پیمانہ تو کیا ہوگا

یہی ہے گر خوشی تو رات بھر گنتے رہو تارے
قمر اس چاندنی میں ان کا اب آنا تو کیا ہوگا