PDA

View Full Version : جوں ہو کر زباں تیری بتِ بے پیر بگڑی ہے



intelligent086
08-14-2014, 03:22 AM
جوں ہو کر زباں تیری بتِ بے پیر بگڑی ہے
دعا کتنی حسیں تھی جس کی یہ تاثیر بگڑی ہے

وہ میرا نام لکھتے وقت روئے ہوں گے اے قاصد
یہاں آنسو گرے ہوں گے جہاں تحریر بگڑی ہے

مصور اپنی صورت مجھ سے پہچانی نہیں جاتی
میں ایسا ہو گیا ہوں یا مری تصویر بگڑی ہے

چلا میں توڑ کر جب بابِ زنداں غل مچا ڈالے
متی باتوں پہ کیا کیا پاؤں کی زنجیریں بگڑی ہیں

لٹا ہے کارواں جب آ چکی ہے سامنے منزل
کہاں ٹوٹیں امیدیں اور کہاں تقدیر بگڑی ہے

کیا ہے ہر کڑی کو میں نے ٹیڑھا جوشِ وحشت میں
مرے ہاتھوں ہی میرے پاؤں کی زنجیریں بگڑی ہیں

قمر اچھا نہیں گیسو رخِ روشن پہ آ جانا
گہن جب بھی لگا ہے چاند کی تنویر بگڑی ہے