intelligent086
08-08-2014, 12:41 AM
بن جو کچھ بن سکے جوانی میں
رات تو تھوڑی ہے بہت ہے سانگ
عشق کا شور کوئی چھُپتا ہے
نالۂ عندلیب ہے گُل بانگ
کس طرح اُن سے کوئی گرم ملے
سیم تن پگھلے جاتے ہیں جوں رانگ
نقرہ باطل تھا طور پر اپنے
ورنہ جاتے یہ دوڑ ہم بھی پھلانگ
میرؔ بندوں سے کام کب نکلا
مانگتا ہے جو کچھ خدا سے مانگ
رات تو تھوڑی ہے بہت ہے سانگ
عشق کا شور کوئی چھُپتا ہے
نالۂ عندلیب ہے گُل بانگ
کس طرح اُن سے کوئی گرم ملے
سیم تن پگھلے جاتے ہیں جوں رانگ
نقرہ باطل تھا طور پر اپنے
ورنہ جاتے یہ دوڑ ہم بھی پھلانگ
میرؔ بندوں سے کام کب نکلا
مانگتا ہے جو کچھ خدا سے مانگ