PDA

View Full Version : حضرت لعل شہباز قلندرؒ



intelligent086
05-06-2018, 02:37 AM
حضرت لعل شہباز قلندرؒ


عدنان عالم
اللہ تعالی نے اپنے بہت سے بندوں کو ہدایت اور توفیق بخشی کہ وہ ظاہری اور باطنی علوم حاصل کریں،روشن سینے کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کریں اور تفویض کردہ خطوں میں ظلم و جبر کے نظام کو زمیں بوس کر دیں۔ تین عظیم شخصیتیں، جو مختصر عرصے کے فرق سے اس دنیا میں ظہور ہوئیں، خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ، سید محمد عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندرؒ اور بہائو الدین زکریاؒ ہیں۔ ان کی آمد کے بعد ظلم و کفر کی آگ سرد ہو گئی اور انہیں کئی معاملات پر ایک جیسی جدوجہد،مراحل اور واقعات سے گزرنا پڑا۔ حضرت شہباز قلندرؒ جن کا اصل نام محمد عثمان تھا ، اکثریتی تحقیق و اتفاق رائے کے مطابق538ھ میں تبریز کے نزدیک ایک مقام مروند میں پیدا ہوئے۔ اس خوبصورت مقام پر وہ خوبصورت شخصیت پیدا ہوئی جس کے ماننے والوں میں مسلمان کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی شامل ہیںاور یہ سب حضرت سخی لعل شہباز قلندرؒ کے ساتھ اپنی نسبت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ آپؒ بچپن سے انتہائی ذہین اور روشن دماغ تھے۔ آپؒ ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھے، اس لئے اپنے شہر مروند میں ہی مقیم رہے۔ہر کام کے لئے اللہ تعالیٰ نے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے ۔مروند سے سید عثمان مروندیؒ کی روانگی یوں ہوئی کہ جب آپؒ اٹھارہ برس کے ہوئے ، تو والد محترم سیدابراہیم کبیر الدینؒ انتقال فرما گئے۔ حضرت محمد عثمان مروندیؒ کے مرشدحضرت شاہ جمالؒ تھے۔ جو اپنے وقت کے بہت بڑے بزرگ اور درویش تھے۔ حضرت لعل شہبازقلندرؒ نے مرشدکی بیعت میںدرویشی کے نئے اسرارو رموز تک رسائی حاصل کی۔حجاب کے پردے اٹھتے گئے اور عشق حقیقی کے راستے پر سفر طے ہونے لگا۔آپؒ نے مرشد کی خدمت کی اور اس کے عوض ان کی محبت اور لازوال تحائف حاصل کئے۔ مرشد نے حضرت سخی لعل شہباز قلندرؒ کو گلو بند عنایت کیا ۔حضرت سخی لعل شہباز قلندرؒ اس گلوبندکو بہت عزیزرکھتے تھے، انہیں اس گلو بندمیں اپنی عالی مرتبت مرشد کی تصویر نظر آتی تھی۔یہ گلوبند درگاہ حضرت سخی لعل شہباز قلندرؒ میں موجود ہے اور سالانہ عرس کے موقع پر لوگ اس کی زیارت کرتے ہیں اس کے علاوہ خرقۂ خلافت اور ایک عصا عنایت ہوا جو بادام کی لکڑی سے بنایا گیا تھا۔روایت کے مطابق حضرت امام زین العابدینؒ یہ عصا اپنے دست مبارک میںرکھتے تھے۔ بیعت ہونے کے بعد حضرت سخی لعل شہباز قلندرؒ نے اپنی ریاضت کا نیاسلسلہ شروع کیا۔ اس دوران بہت سے بزرگان دین سے ملاقاتیںکیں اور فیوض و برکات کی دولت تقسیم کرتے مکہ معظمہ پہنچے، وہاں حج کا فریضہ ادا کیا اور مدینہ منورہ چلے گئے۔رحمت اللعالمینؐ کے روضہ اقدس پر حاضری دی۔دل و جان کو رحمت سے فراز کیا۔ کہا جاتا ہے کہ آپؒ کے مرشدنے آپؒ کو ر اہ دکھائی اور ہدایت کی کہ آپؒ ہندوستان چلے جائیں۔ آپؒ نے ملتان میں قیام کیا اور بالاآخر سیوستان میں مستقل طور پرٹھہر گئے کہ یہی جگہ آپؒ کا آخری مقام قرار دی گئی۔ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی آمد سے بہت پہلے ان کے ایک مرید نے وہاں ٹھکانہ بنا لیا۔ اس کانام بودلے سکندربیان کیا جاتا ہے۔ آپؒ اپنی زندگی کے آخری ایام میں وہاں آئے۔سیہون شریف ریلوے اسٹیشن کے قریب ’’ لال باغ ‘‘ ہے جس کا نام مرشد کامل کی نسبت سے رکھا گیا ہے۔ ۔ یہاں شہباز قلندر ؒ نے چلہ کشی کی تھی۔سیہون ریلوے اسٹیشن کے جنوب میں ایک پہاڑ کے اندر ایک غار ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس غار میں لعل شہباز قلندرؒ نے چلہ کشی کی تھی ۔ آ پؒ یہاں عبادت بھی کرتے تھے۔ دھمال دراصل ایک سر ، ایک لے کا نام ہے جس کا اظہار دھل یا نقارہ پر ضرب لگا کر کیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی آواز سے فقیر ، درویش وجد کی کیفیت میں داخل ہو جاتے ہیں اور ایک حلقہ بنا کر رقص کرتے ہیں۔یہ طریق حضرت مولانا رومی ؒ کے مریدوں کے محفل سماع سے ملتا جلتا ہے وہاں سماع کے وقت لوگ دف بجایا کرتے تھے ، تب کچھ لوگ کھڑے ہو جاتے اور آہستہ آہستہ رقص کی کیفیت میں آجاتے ۔ عرس اور میلے کے دنوں میں پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں ۔ وہاں وہ صرف لعل شہباز قلندر ؒ کے دیوانے ہوتے ہیں ، مختلف علم ( جھنڈے ) اٹھائے قافلے جوق در جوق آتے ہیں ۔ سخی شہباز قلندرؒ کا وصال شعبان کے مہینے میں ہوا ۔ اور ہر سال اسی مہینے میں آپؒ کا عرس منایا جاتا ہے جس میں دوردراز کے علاقوں سے بلا تمیز مذہب ، ذات ، رنگ و نسل لوگ شریک ہوتے ہیں۔

Ubaid
05-06-2018, 09:57 AM
Masha Allah boht achi aur malomati tehreer hai. share karnai ka shukriya. likn mera ek sawal hai. kuch loog hotai hai jo udhar sehwand sharif mai Hazrat Lal Shehbaz Qalandar(R.A) k mazar mubarik pai dhool bajatai hai christians ki tarha wo ghanta bhi bajatai hai sath mai to kia ye islam mai jayez hai. mai nai to ye suna hai k qabroon k nazdeek museqi k alat nahi bajanai chahye q k us sai qabar walon ko takleef hoti hai.
@intelligent086 (http://www.urdutehzeb.com/member.php?u=61) Habib bhai ap k jawab ka intizar rahai ga.

intelligent086
05-07-2018, 12:01 AM
Masha Allah boht achi aur malomati tehreer hai. share karnai ka shukriya. likn mera ek sawal hai. kuch loog hotai hai jo udhar sehwand sharif mai Hazrat Lal Shehbaz Qalandar(R.A) k mazar mubarik pai dhool bajatai hai christians ki tarha wo ghanta bhi bajatai hai sath mai to kia ye islam mai jayez hai. mai nai to ye suna hai k qabroon k nazdeek museqi k alat nahi bajanai chahye q k us sai qabar walon ko takleef hoti hai.
@intelligent086 (http://www.urdutehzeb.com/member.php?u=61) Habib bhai ap k jawab ka intizar rahai ga.


د ف کی حد تک تو جائز ہے باقی جو غیر اسلامی رسومات ہیں ان سے تمام مسلمانوں کا اختلاف ہے ، منشیات کے استمعال کی اسلام نے سختی سے ممانعت کی ہے ، بزرگان دین نے اسلام کے مطابق زندگی بسر کی اور قرآن و سنت پر عمل کرنے کی تعلیم دی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Ubaid
05-07-2018, 09:22 AM
د ف کی حد تک تو جائز ہے باقی جو غیر اسلامی رسومات ہیں ان سے تمام مسلمانوں کا اختلاف ہے ، منشیات کے استمعال کی اسلام نے سختی سے ممانعت کی ہے ، بزرگان دین نے اسلام کے مطابق زندگی بسر کی اور قرآن و سنت پر عمل کرنے کی تعلیم دی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


is ka matlab k jo loog esai saf jagho par manshiyat ka istimal kartai hai ya moseqi k alat bajatai hai to wo ghaalat kartai hai.

intelligent086
05-09-2018, 01:18 AM
is ka matlab k jo loog esai saf jagho par manshiyat ka istimal kartai hai ya moseqi k alat bajatai hai to wo ghaalat kartai hai.


منشیات کے عادی اپنے کرتوت ایسے پیش کرتے ہیں جیسے ان بزگوں نے انہیں ان غیر شرعی کاموں کی اجازت دی ہے باقی موسیقی کی آڑ میں جو کچھ ہوتا ہے وہ بھی غیر شرعی ہے

Ubaid
05-10-2018, 10:01 AM
منشیات کے عادی اپنے کرتوت ایسے پیش کرتے ہیں جیسے ان بزگوں نے انہیں ان غیر شرعی کاموں کی اجازت دی ہے باقی موسیقی کی آڑ میں جو کچھ ہوتا ہے وہ بھی غیر شرعی ہے


Ap ko boht tang kia habib bhai likn mera tajassus khatam nahi horaha. us k liye muaazirat mangta hon.
Mai Dubai mai rehta hon mai nai idhar kuch loog esai bhi dekhai hai apnai punjabi bhai jo namaz nahi padtai jab un sai pochtai hai ham to wo boltai hai k ham falan peer k mureed hai hamai namaz padnai k zarorat nahi hai. to mai pochta hon k agar Allah k wali k mureed honai sai tumhai namaz muaf hojati hai to phir Sahaba karam jo Hazrat Muhammad (P.B.U.H) k mureed bhi thai aur ashiq bhi aur eshq esa k us k ek esharai pai mar mitnai ko tayar hotai thai, to phir un ko Allah k rasool nai q ye nahi farmaya k ap merai sahaba ho to chalo ap ko namaz muaf.

intelligent086
05-11-2018, 12:41 AM
Ap ko boht tang kia habib bhai likn mera tajassus khatam nahi horaha. us k liye muaazirat mangta hon.
Mai Dubai mai rehta hon mai nai idhar kuch loog esai bhi dekhai hai apnai punjabi bhai jo namaz nahi padtai jab un sai pochtai hai ham to wo boltai hai k ham falan peer k mureed hai hamai namaz padnai k zarorat nahi hai. to mai pochta hon k agar Allah k wali k mureed honai sai tumhai namaz muaf hojati hai to phir Sahaba karam jo Hazrat Muhammad (P.B.U.H) k mureed bhi thai aur ashiq bhi aur eshq esa k us k ek esharai pai mar mitnai ko tayar hotai thai, to phir un ko Allah k rasool nai q ye nahi farmaya k ap merai sahaba ho to chalo ap ko namaz muaf.

مسلمان اور کافر کے درمیان فرق کرنے والی نماز ہے۔
ہم نے قرآن وسنت کی پیروی کرنی ہے ان جیسے جاہلوں کی نہیں،پہلے شریعت اسکے بعدمعرفت۔۔۔
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ انہیں نماز پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں، وہ گناہوں سے پاک ہیں نہ اسلام کے بنیادی اراکین پر پابندی کی کوئی ضرورت نہیں، تو ایسے لوگ شیطان کے دوست ہیں۔ شیطان کی پیروی اور اتباع کرنے والے ہیں۔ اللہ کے ولی نہیں ہو سکتے۔
کوئی بھی کامل ولی، صوفی بزرگ تارک نماز نہیں ہو سکتا۔ جو تارک نماز ہو یا شریعت پر عمل پیرا نہ ہو یا ارکان اسلام پر عمل پیرا نہ ہو تو وہ شخص ولی اور صوفی نہیں ہو سکتا۔ایسا شخص جھوٹا ہے اور لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ اور اگر کوئی شریعت کی مخالفت کر رہا ہے تو وہ شیطان ہے۔ ولی اور صوفی اور بزرگ یعنی ولایت اور تصوف کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

intelligent086
05-11-2018, 12:43 AM
اسلام کے اندر کوئی بھی ایسا شخص نہیں کہ وہ اس مقام پر فائز ہو کہ اس پر نماز پڑھنا فرض نہ ہو یا شریعت پر عمل کرنا فرض نہ ہو۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز معاف نہیں ہوئی تو پھر کسی امتی پر نماز کیسے معاف ہو سکتی ہے۔ ایسا کہنے والے کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ اسلام اور تصوف کو بدنام کرنے والے ہیں۔ شیطان کے دوست ہیں۔ اولیاء کرام اور صوفیاء کرام کے اوصاف اور خصوصیات قرآن وحدیث سے ثابت ہیں جو ہر وقت یاد الہی میں مصروف رہتے ہیں۔

Ubaid
05-12-2018, 10:21 AM
مسلمان اور کافر کے درمیان فرق کرنے والی نماز ہے۔
ہم نے قرآن وسنت کی پیروی کرنی ہے ان جیسے جاہلوں کی نہیں،پہلے شریعت اسکے بعدمعرفت۔۔۔
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ انہیں نماز پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں، وہ گناہوں سے پاک ہیں نہ اسلام کے بنیادی اراکین پر پابندی کی کوئی ضرورت نہیں، تو ایسے لوگ شیطان کے دوست ہیں۔ شیطان کی پیروی اور اتباع کرنے والے ہیں۔ اللہ کے ولی نہیں ہو سکتے۔
کوئی بھی کامل ولی، صوفی بزرگ تارک نماز نہیں ہو سکتا۔ جو تارک نماز ہو یا شریعت پر عمل پیرا نہ ہو یا ارکان اسلام پر عمل پیرا نہ ہو تو وہ شخص ولی اور صوفی نہیں ہو سکتا۔ایسا شخص جھوٹا ہے اور لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ اور اگر کوئی شریعت کی مخالفت کر رہا ہے تو وہ شیطان ہے۔ ولی اور صوفی اور بزرگ یعنی ولایت اور تصوف کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔



Boht Shukriya Habib Bhai abhi samajh gaya mai.