PDA

View Full Version : اقتباس از مقالہ نمبر 13 "فُتوحُ الغیب" از حض



Heart Breaker
03-16-2016, 10:46 PM
اگر تیری قسمت میں نعمت ہے تو خواہ تُو اُس کا خواہشمند ہو یا اُسے ناپسند کرے وہ تُجھے ضرور پہنچے گی۔ اِسی طرح اگر مصیبت تیری قسمت میں ہے اور تیرے لیے اُس کا حکم ہو چُکا ہے تو خواہ تُو اُسے ناپسند کرے اور دُعا یا کسی اور ذریعہ سے اُس کو رفع کرنا چاہے تو وہ پھر بھی تُجھ پر وارد ہو گی۔پس تُجھے چاہیے کہ ہر معاملے میں اللّٰہ کے سامنے سرِ تسلیم خم کر دے, تاکہ اُس فاعلِ حقیقی کا فعل تیرے لیے جاری ہو۔ اگر خُدا کی جانب سے تُجھے نعمت دستیاب ہو تو حمد و شُکر بجا لا اور اگر مُصیبت ہو تو صبر و تحمل اختیار کر, تُو بخشش و عطا کے حالات کے بالکل مطابق رہ کہ گویا راہِ حق کی منازل طے کر رہا ہے۔ اِس شیوہء تسلیم و رضا سے تجھے گزشتہ صلفِ صالحین اور شُہداء اور صدیقین کے مقام پر پہنچایا جائے گا اور قُربِ خُداوندی حاصل ہو گا۔ پھر تُو اُن لوگوں کا ساتھی ہو گا جنہوں نے ذکر و فکر کی برکت سے کرامتیں, نعمتیں, عزت و مُسرت اور نفسِ مطمئنہ پایا۔ پس آفات و مصائب پر صبر و استقامت سے کام لینا, مومن کی سب سے اہم اور مقدّم صفت ہے۔رحمت اللعالمین صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا "دوزخ کی آگ مومن سے کہے گی کہ اے مومن.! میرے علاقے سے جلدی گُزر جا کہ تیرا نُور مجھے بُجھائے دیتا ہے۔" کیا مومن کا وہ نُور جو آتشِ دوزخ کو بھی بُجھا سکتا ہے, وہی نُور نہیں ہے جو یقینِ محکم اور ایمانِ کامل کے باعث دُنیا میں بھی اُس کے ساتھ تھا۔؟ اُسی نُور سے مومن اور کافر, یا مطیعِ شریعت اور غیر مطیعِ شریعت کا امتیاز ہے۔ پس وہی نُور دُنیا اور عُقبیٰ میں ہر شُعلہِ بَلا کو بُجھا دے گا۔ پس چاہیے کہ تیرے صبر و ایمان کی قوت ہر مصبیت و بلا کو تُجھ سے زائل کر دے۔ یقین رکھ کہ کوئی بھی بَلا تجھے ہلاک و برباد کرنے نہیں آتی بلکہ تیری آزمائش کرنے, تیری صحتِ ایمانی کو ثابت و موکد کرنے, تیرے یقین و ادغان کو مضبوط و توانا بنانے اور تجھے رضائے حق اور فلاح و عروج کی بشارت دینے آتی ہے۔

intelligent086
03-17-2016, 08:25 AM
سبق آموز اور دل کو چھو لینے والی تحریر
جزاک اللہ خیراً کثیرا
شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ

KhUsHi
12-10-2016, 04:25 PM
Great sharing