singer_zuhaib
02-26-2016, 12:48 AM
The Message
میں نے ایک قصائی سے پوچھا کہ آخر پاکستان میں منگل اور بدھ کے دن گوشت کا ناغہ کیوں کیا جاتا ہے اور اس نے اپنی منطق کے مطابق جواب دیا کہ جی قصائی جانور زبح کر کر کے تھک جاتے ہیں جسکی وجہ سے منگل اور بدھ کو وہ چھٹی کرتے ہیں میں نے کہا کہ یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ قصائی جانور زبح کر کر کے تھک جانے کی وجہ سے منگل اور بدھ کے روز ناغہ کرتے ہیں اور پھر چلو آپکی منطق مان لی تو پھر منگل اور بدھ کے روز ہی قصائی چھٹی کیوں کرتے ہیں اور ہفتہ میں منگل اور بدھ کے علاوہ کسی اور دو دن ناغہ کیوں نہیں کرتے آخر منگل اور بدھ کو ہی ناغہ کیوں کیا جاتا ہے..!!
تو وہ خاموش ہو گیا,اب اگر مجھے بھی علم نا ہوتا تو میں اس قصائی کی بے منطقی بات کو اپنی بے علمی کی بنا پے فوراً مان لیتا کیونکہ وہ اور میں دونوں بے علم ہوتے تو جیسے ایک علم والے کو کسی علم والے کی بات عقل کو لگتی ہے تو وہ اپنے جیسے علم والے انسان کی بات کو مان لیتا ہے ایسے ہی جب ایک بےعلم انسان کی بات ایک بے علم انسان کی عقل کو لگتی ہے اور وہ اپنے جیسے بے علم انسان کی بات کو فوراً مان لیتا ہے
میرے منطقی سوال پے قصائی کے چپ ہو جانے پے میں نے کہا کہ میں نے پڑھا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹے تھے ہابیل اور قابیل, اور جب قابیل نے ہابیل کے سر میں پتھر مار کے ہابیل کو قتل کر دیا تھا تو وہ دن منگل کا تھا اور قابیل تقریباً دو دن تک یعنی منگل سے بدھ تک بھائی کی لاش کو کندھے پے اٹھائے پھرتا رہا کہ اس لاش کا کیا کروں کیسے ٹھکانے لگاؤں کیونکہ تب یہ دنیا کا پہلا قتل تھا تو قابیل کو معلوم نہیں تھا کہ کسی انسان کے مرنے کے بعد اس کے ساتھ کیا,کیا جاتا ہے
تو میں نے کہا کہ جو مجھے سمجھ آتا ہے وہ مختصراً یہ کہ ہابیل علیہ السلام کے منگل کے دن قتل ہونے کی وجہ سے اور اسی مناسبت سے پاکستان میں کسی بھی جانور کو زبح کرنے سے پرہیز کرتے ہوئے دو دن کا ناغہ کیا جاتا ہے
پھر مزید سمجھانے کے لیے میں نے ایک اور مثال دی کہ ایسے ہی جیسے پاکستان میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ عصر سے مغرب کے درمیان گھر کی صفائی نا کی جائے کیونکہ یہ بات بھی ثابت ہے کہ عرب کی ایک بڑھیا گھر کی صفائی کرتی اور پھر عصر اور مغرب کے درمیان کے کسی وقت جب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بڑھیا کی گلی سے گزرتے تو وہ بڑھیا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پے روزانہ کوڑا کرکٹ پھینکا کرتی تھی جس کی وجہ سے مسلم گھرانوں میں عصر سے مغرب کے درمیان صفائی کرنا اور کوڑا کرکٹ پھینکنا غیر مناسب اور برا سمجھا جاتا ہے,پر قصائی ساری بات سن کے خاموش رہا جیسے ساری بات کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہو..!!!
حضور پاک کا نام مبارک سننے یا پڑھنے کے ایک بعد ایک بار درود پاک پڑھنا لازم ہے اس لیے درود پاک پڑھ لیں
Pls Join insaaniyat
تحریر-وقاص
میں نے ایک قصائی سے پوچھا کہ آخر پاکستان میں منگل اور بدھ کے دن گوشت کا ناغہ کیوں کیا جاتا ہے اور اس نے اپنی منطق کے مطابق جواب دیا کہ جی قصائی جانور زبح کر کر کے تھک جاتے ہیں جسکی وجہ سے منگل اور بدھ کو وہ چھٹی کرتے ہیں میں نے کہا کہ یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ قصائی جانور زبح کر کر کے تھک جانے کی وجہ سے منگل اور بدھ کے روز ناغہ کرتے ہیں اور پھر چلو آپکی منطق مان لی تو پھر منگل اور بدھ کے روز ہی قصائی چھٹی کیوں کرتے ہیں اور ہفتہ میں منگل اور بدھ کے علاوہ کسی اور دو دن ناغہ کیوں نہیں کرتے آخر منگل اور بدھ کو ہی ناغہ کیوں کیا جاتا ہے..!!
تو وہ خاموش ہو گیا,اب اگر مجھے بھی علم نا ہوتا تو میں اس قصائی کی بے منطقی بات کو اپنی بے علمی کی بنا پے فوراً مان لیتا کیونکہ وہ اور میں دونوں بے علم ہوتے تو جیسے ایک علم والے کو کسی علم والے کی بات عقل کو لگتی ہے تو وہ اپنے جیسے علم والے انسان کی بات کو مان لیتا ہے ایسے ہی جب ایک بےعلم انسان کی بات ایک بے علم انسان کی عقل کو لگتی ہے اور وہ اپنے جیسے بے علم انسان کی بات کو فوراً مان لیتا ہے
میرے منطقی سوال پے قصائی کے چپ ہو جانے پے میں نے کہا کہ میں نے پڑھا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹے تھے ہابیل اور قابیل, اور جب قابیل نے ہابیل کے سر میں پتھر مار کے ہابیل کو قتل کر دیا تھا تو وہ دن منگل کا تھا اور قابیل تقریباً دو دن تک یعنی منگل سے بدھ تک بھائی کی لاش کو کندھے پے اٹھائے پھرتا رہا کہ اس لاش کا کیا کروں کیسے ٹھکانے لگاؤں کیونکہ تب یہ دنیا کا پہلا قتل تھا تو قابیل کو معلوم نہیں تھا کہ کسی انسان کے مرنے کے بعد اس کے ساتھ کیا,کیا جاتا ہے
تو میں نے کہا کہ جو مجھے سمجھ آتا ہے وہ مختصراً یہ کہ ہابیل علیہ السلام کے منگل کے دن قتل ہونے کی وجہ سے اور اسی مناسبت سے پاکستان میں کسی بھی جانور کو زبح کرنے سے پرہیز کرتے ہوئے دو دن کا ناغہ کیا جاتا ہے
پھر مزید سمجھانے کے لیے میں نے ایک اور مثال دی کہ ایسے ہی جیسے پاکستان میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ عصر سے مغرب کے درمیان گھر کی صفائی نا کی جائے کیونکہ یہ بات بھی ثابت ہے کہ عرب کی ایک بڑھیا گھر کی صفائی کرتی اور پھر عصر اور مغرب کے درمیان کے کسی وقت جب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بڑھیا کی گلی سے گزرتے تو وہ بڑھیا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پے روزانہ کوڑا کرکٹ پھینکا کرتی تھی جس کی وجہ سے مسلم گھرانوں میں عصر سے مغرب کے درمیان صفائی کرنا اور کوڑا کرکٹ پھینکنا غیر مناسب اور برا سمجھا جاتا ہے,پر قصائی ساری بات سن کے خاموش رہا جیسے ساری بات کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہو..!!!
حضور پاک کا نام مبارک سننے یا پڑھنے کے ایک بعد ایک بار درود پاک پڑھنا لازم ہے اس لیے درود پاک پڑھ لیں
Pls Join insaaniyat
تحریر-وقاص