PDA

View Full Version : افتیخار افی



CaLmInG MeLoDy
06-16-2014, 04:45 PM
فرزانہ مجھے معاف کر دو ،،،،،،،،،،،
کیا جرم تھا اس کا ؟ کونسی آفت آگئی تھی ؟ کس توہین کی پاداش میں اسے سنگسار کیا گیا ؟ کیسی کے پاس کوئی جواب نہیں ،،شرم آرھی ھے مجھے ،جی چاھتا ھے زمین شک ھو اور میں اس میں سماں جاؤں ،،
میرا دل خون کے آنسو رو رھا ھے ،تو اس الله پہ کیا گزری ھوگی جس نے فرزانہ پیدا کیا تھا
کون فرزانہ ؟؟ وہ جس نے مردوں کے سماج میں مرضی سے جینا چاھا ،، فرزانہ جو من پسند اقبال سے نکاح کر کے خو شیاں بٹورنے چلی تھی،،وہ فرزانہ جسے لاھور ھائی کورٹ سے چند قدم کے فاصلے پر سگے باپ اور بھائیوں نے اینٹیں اور پتھر مار مار کر موت کی وادی میں دھکیل دیا جی ھاں دوستو یہ اندھو ناک وحشت ناک واقعہ آج سے چند روز پہلے اس دن پیش آیا جب ھمارے پرائم منسٹر مودی سے ملاقات میں مصروف تھے،اسی وجہ سے فرزانہ کی موت کو ٹی وی چینلز نے خاص کوریج نہ دی،
ھوا یوں کہ
ننکانہ سیداں کی پچیس سالہ فرزانہ اپنے کزن اقبال کے عشق میں مبتلا ھوگئی اور گھر والوں کی مخالفت کے باوجود اقبال سے نکاح کر لیا،
فرزانہ کے باپ نے اقبال کے خلاف اغوا کا پرچہ درج کروا دیا، مقامی عدالت میں فرزانہ نے اپنا نکاح نامہ پیش کر کے اقبال کو بری کروالیا اور لاھور ھائی کورٹ میں جھوٹے مقدمے کے اخراج کی درخواست دے دی،
ستائیس مئی کو فرزانہ اپنے چند سسرالیوں کے ھمراہ صبح آٹھ بجے اپنے وکیل کے دفتر فین روڈ سے ھائی کورٹ کی طرف جارھی تھی کہ اچانک فرزانہ کے باپ اور بھائیوں نے بائیس غنڈوں کے ھمراہ فرزانہ پر دھاوا بول دیا ،فرزانہ کے سسرالی کم تعداد ھونے کے باعث مقابلہ نہ کر سکے ۔فرزانہ قسمت کی ماری باپ اور بھائیوں کے ھتھے چڑھ گئی۔۔ ظالموں نے اسے پیٹنا شروع کیا فرزانہ مننت سماجت کرتی رھی الله رسول کے واسطے دیتی رھی ۔پر کسی نے اس کی ایک نہ سنی۔۔ فرزانہ کے منہ اور کانوں سے خون بہہ رھا تھا ،وہ ھاتھ جوڑ کر جان بخشی طلب کرتی رھی مگر حیوانوں نے اس کی ہر بننتی اپنے تکبر اور جھوٹی انآ کے پیروں تلے روند ڈالی ۔
شدید زخمی کرنے کے بعد بھی ان چنگیزیوں کی تشفی نہ ھوئی تو باپ اور سگے بھائیوں نے فرزانہ کے سر میں اینٹین مار مار کر اپنی مردانگی کا ثبوت دیا اور اسے بیچ سڑک جان سے مار ڈالا ۔
اس طرح ایک اور حؤا کی بیٹی غیرت کے نام پر قتل کر دی گئی۔۔
چند گز کے فاصلے پر ھائی کورٹ کے گیٹ پر ڈیوٹی پر مامور شیر جوانوں نے ڈیوٹی کو مقدم سمجھا اور موت کا یہ کھیل دور سے ھی دیکھتے رھے مداخلت نہ کی،،
سینکڑوں با غیرت پاکستانیوں نے یہ خوف ناک منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا کانوں کو ھاتھ بھی لگایا مگر مخل نہ ھوئے۔۔
تف ھے مجھ پر اور اس معاشرے پر جہاں ایک معصوم عورت اس بے رحمی سے سرعام قتل کر دی گئی ۔ لوگ فرزانہ کے سر سے پھوٹتے خون کے فوارے دیکھتے رھے اور جہاد کی کمزور تریں قسم پر اکتیفا کیا یعنی دل میں برا کہہ کر فرض ادا کیا اور چل دیئے۔۔
اب سنا ھے پولیس کہتی ھے کہ فرزانہ نے نکاح پر نکاح کیا تھا اور اس کا شوھر اپنی پہلی بیوی کا قاتل ھے۔۔اس طرح کی الزام تراشی کا صرف ایک ھی مقصد ھے کہ عوام کے دل میں فرزانہ کے پیدا ھونے والی ہمدردی کو کم کیا جائے،
پولیس کی بات اور الزامات مان بھی لیئے جایئں تب بھی یہ حق کیسی کو حاصل نہیں کہ یوں سر بازار ایک عورت کو سنگسار کر دیا جائے۔
میں شدید تکلیف میں ھوں سوچتا ھوں ہ جب پہلی اینٹ فرزانہ کے سر پر لگی ھوگی تو میری اس بیہن نے فلک شگاف چیخ ماری ھوگی۔خون سر سے بہہ کر آنکھوں میں بھر گیا ھوگا ۔۔صنف نازک کے گلے سے کیا دل دوز چیخ نکلی ھوگی؟؟
پیار بھری زندگی گزارنے کا خواب دیکھنے والی فرزانہ اس لمہے کس اذیت میں ھوگی ؟؟اس نے ارد گرد مجمع کو داد راسی کی نظروں سے دیکھا ھوگا ؟؟کیسی کو اپنا طرفدار نہ پاکر کتنا تڑپی ھوگی ؟؟
میری بہن فرزانہ میں بہت شرمندہ ھوں کہ تمھاری مدد نہ کر سکا۔مگر خدا گواہ ھے کے میری آنکھوں میں آنسوں ھیں اور ھاتھ پانپ رھے ھیں ۔۔کاش اس وقت میں تمھارے پاس ھوتا ۔۔مسلمان ھونے کے ناطے میں فرزانہ کا بھائی ھی تو ھوں اس لیئے تف ھے مجھ پر ۔۔
اب دیکھنا یہ ھے کہ اور کتنی فرزانہ جھوٹی غیرت کی بھینٹ چڑھنے والی ھیں ؟
الله ھمیں آسانیاں عطا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے آمین ۔۔

BDunc
09-12-2014, 01:49 PM
Aameen ........

KhUsHi
09-14-2014, 12:38 AM
Ameen.
Nice sharing