PDA

View Full Version : جواں مرگ فرعون بادشاہ توت



intelligent086
02-08-2016, 03:50 AM
جواں مرگ فرعون بادشاہ توت

http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14791_71364362.jpg.pagespeed.ic.JjWcwYYjyO .jpg

محمد سعید جاوید
کنگ توت مشہور زمانہ فرعون بادشاہ آخین اتن اور مصرکی ایک خوبصورت ترین ملکہ نفرتیتی کا بیٹا تھا، جس کو اس کے باپ کی ناگہانی موت کے بعد تخت پر بٹھایا گیا۔ اس وقت وہ اپنے لڑکپن کے ابتدائی دور میں ہی تھا۔ یہ غالباً پہلا فرعون بادشاہ تھا، جو عین عالم شباب یعنی محض اٹھارہ برس کی عمرمیں مر گیا تھا۔ جیساکہ سب کو معلوم ہے کہ اس دور کے بادشاہوں کے ہاں رواج تھا کہ جیسے ہی وہ مسند شاہی پر بیٹھتے تو اپنی تمام دوسری ریاستی ذمہ داریاں سنبھانے کے علاوہ وہ اپنے شان ِشایان ایک مقبرے کی تعمیر بھی شروع کروا دیتے تھے،جو ان کے دور بادشاہت میں مسلسل چلتی رہتی تھی،جو بادشاہ جتنے طویل عرصے کے لئے بادشاہت پر قائم رہتا اتنا ہی وسیع و عریض اور شاندار اس کا مقبرہ ہوتا تھا کیونکہ اس کو اس کی تعمیر و تزین کے لیے کئی برس مل جاتے تھے۔ اس دوران وہ اپنی ضرورت اور خواہشات کے مطابق اس کے ڈیزائین میں ردوبدل کرتے رہتے تھے یا اضافی عمارتیں وغیرہ بھی بنا لیتے تھے، لیکن کنگ توت ایک ایسا بدقسمت حکمران تھا، جو محض آٹھ سال کی عمر میں بادشاہ بنا اور جب اس کی جوانی شروع ہوئی تو وہ چل بسا۔ سائنس دانوں کی تحقیق اور لکھی گئی تاریخ کے مطابق وہ اٹھارہ برس کا تھا کہ اس کو مرگی کا ایک شدید دورہ پڑا، وہ چکرا کر نیچے گرا اور اس کی ایک ٹانگ ٹوٹ گئی، جس کا مناسب علاج نہ ہوسکا اور زہر سارے جسم میں پھیل گیا اور پھر وہ چھ مہینے زندگی اور موت کی کشمکش میں رہ کر رخصت ہوا، تاہم کچھ تاریخ دانوں کے مطابق اسے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت قتل کیا گیا تھا کیونکہ اس کے سر پر چوٹ کا نشان پایا گیا۔ اس کا مقبرہ ابھی تعمیر کے ابتدائی مراحل میں ہی تھا کہ اس کو اچانک ناگہانی موت نے آلیا، جس کے باعث یہ مقبرہ بہت ہی مختصر اورادھورا سا رہ گیا، جن دنوں اس کی بعداز مرگ رسومات جاری تھیں تو اسی دوران انتہائی جلد بازی میں اس کے مقبرے کی تزین و آرائش کی گئی۔ اس کی دیواروں پر پلاسٹر کر کے ان پر اس کی مختصر سی تاریخ لکھی گئی اور روایتی تصاویر بنا دی گئیں ،جس کے ابھی رنگ بھی پوری طرح خشک نہ ہوئے تھے کہ اس کی ممی وہاں مستقل قیام کے لئے آن پہنچی، لیکن حیرت انگیز طور پر اتنے کم وقت میں اس مقبرے کے اندر اتنے قیمتی نوادرات اور زیورات رکھ دیئے گئے تھے، جس کی نظیر نہیں ملتی۔ کنگ توت کی والدہ ملکہ نفرتیتی بہت طاقتور اور امیر ترین ملکہ تھی اوریہ سارا کچھ غالباً اس نے اپنے بیٹے کی محبت میں کیا تھا، جو عین عالم شباب میں اس کا ساتھ چھوڑ گیا تھا ۔ کوئی نوے برس پہلے یہ سارے نوادرات اسی حالت میں باہر نکال لیے گئے۔ اس کی ایک بڑی وجہ غالباً یہ بھی تھی کہ یہ مدفن نامعلوم وجوہات کی بنا پر چوروں اور لیٹروں کی پہنچ سے دور رہا اور ریت کے ٹیلوں کے نیچے انتہائی محفوظ حالت میں دبا رہنے کی وجہ سے منظر عام پر نہ آیا اور دوسرے مقبروں کی طرح اس کا خزانہ بے رحم لوٹ سے بچا رہا۔ 1922 ء میں اس مقبرے کا سراغ لگایا گیا۔ جب سائنس اور تاریخ دان مہینوں کی جان توڑ مشقت کے بعد اس کے اندر داخل ہوئے، تو اُن کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے۔ اندر اتنا زیادہ اور قیمتی سامان مقبرے اور ملحقہ کمرے اور راہداری میں پڑا تھا، جس کی قیمت کا کوئی اندازہ ہی نہ تھا۔ اس میں سب سے قیمتی چیز جو وہاں برآمد ہوئی وہ کنگ توت کا اپنا سونے کا بنا ہوا تابوت تھا ۔اس تابوت کی کل نو تہیں تھیں اور ہر ایک کے بنانے میں سونا اور دوسری قیمتی دھاتیں استعمال ہوئی تھیں، تاہم جس تابوت کے اندر اس کی اپنی ممی موجود تھی وہ مکمل طور پر ٹھوس سونے سے بنا ہوا تھا۔ بعد میں پتا چلا کہ صرف اس تابوت میں کوئی ایک سو دس کلو گرام سے زیادہ سونا استعمال ہوا تھا۔ اس کے علاوہ اس کے چہرے پر پہنا یاجانے والا نقاب، جسے Death mask یا نقش مرگ کہتے ہیں، کم از کم دس کلو وزنی سونے کا تھا۔ تابوت کی مختلف تہوں میں گل کاری اور نقش نگاری کے لئے سونے اور چاندی کا کثرت سے استعمال ہوا تھا۔ یہ تابوت اور نقش مرگ قاہرہ کے عجائب گھر میں رکھے گئے ہیں (کتاب ’’ مصریات‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭

muzafar ali
02-08-2016, 08:45 PM
good thread

intelligent086
02-09-2016, 12:11 AM
http://www.mobopk.com/images/hanks4comments.gif