Mamin Mirza
01-28-2016, 11:44 AM
غزل
سچ بولتے نہیں،زباں کھولتے نہیں
یارب کیسے یہ لوگ بیاں تولتے نہیں
ڈوبے ہیں "میں" کے زعممیں کچھ اس قدر
سچ جانتے ہوئے بھی یہ سچ بولتے نہیں
بستی میں جن کے دم سے قائم ہوںرونقیں
ایسے خزینے راہوں میں پھر رولتےنہیں
کھلونا بنے ہوئے ہیں ظالم کے ہاتھکا
منصفِ وقت یوں تو کبھی ڈولتے نہیں
سینچا ہو جن کو خونِ جگر کے بہاؤ سے
ایسے شجر تو اپنی زمیں چھوڑتے نہیں
دریا کی دوستی پہ کرو ناز مگر اے من
الجھے سمندروں سے بھی منہ موڑتےنہیں
مامن مرزا
سچ بولتے نہیں،زباں کھولتے نہیں
یارب کیسے یہ لوگ بیاں تولتے نہیں
ڈوبے ہیں "میں" کے زعممیں کچھ اس قدر
سچ جانتے ہوئے بھی یہ سچ بولتے نہیں
بستی میں جن کے دم سے قائم ہوںرونقیں
ایسے خزینے راہوں میں پھر رولتےنہیں
کھلونا بنے ہوئے ہیں ظالم کے ہاتھکا
منصفِ وقت یوں تو کبھی ڈولتے نہیں
سینچا ہو جن کو خونِ جگر کے بہاؤ سے
ایسے شجر تو اپنی زمیں چھوڑتے نہیں
دریا کی دوستی پہ کرو ناز مگر اے من
الجھے سمندروں سے بھی منہ موڑتےنہیں
مامن مرزا