PDA

View Full Version : باب:رمی جمار کے وقت مسئلے پوچھنا۔۔صحیح بخ



intelligent086
01-27-2016, 02:44 AM
باب:رمی جمار کے وقت مسئلے پوچھنا۔۔صحیح بخاری


بَاب السُّؤَالِ وَالْفُتْيَا عِنْدَ رَمْيِ الْجِمَارِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۲۵ / حدیث مرفوع
۱۲۵۔حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عِيسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الْجَمْرَةِ وَهُوَ يُسْأَلُ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللہِ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ قَالَ آخَرُ يَا رَسُولَ اللہِ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ قَالَ انْحَرْ وَلَا حَرَجَ فَمَا سُئِلَ عَنْ شَيْئٍ قُدِّمَ وَلَا أُخِّرَ إِلَّا قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ۔
۱۲۵۔ابونعیم، عبدالعزیز بن ابی سلمہ، زہری، عیسی بن طلحہ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جمرہ کے پاس دیکھا اس وقت آپ سے مسائل پوچھے جاتے تھے، ایک شخص نے کہا کہ یا رسول اللہ میں نے رمی کرنے سے پہلے قربانی کرلی ہے آپ نے فرمایا (اب) رمی کر لے، کچھ حرج نہیں، دوسرے نے کہا یا رسول اللہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈوا لیا، آپ نے فرمایا اب قربانی کر لو، کچھ حرج نہیں (اس وقت) آپ سے جس چیز کی بابت پوچھا گیا، خواہ وہ مقدم کی گئی ہو یا موخر کی گئی ہو تو آپ نے یہی فرمایا کہ (اب) کرلو اور کچھ حرج نہیں۔