PDA

View Full Version : باب:رات میں تعلیم اور نصیحت کرنا۔۔ صحیح بخ



intelligent086
01-27-2016, 02:35 AM
بَاب السَّمَرِ فِي الْعِلْمِ

جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۱۷ / حدیث مرفوع
۱۱۷۔حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدِ بْنِ مُسَافِرٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ وَأَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ صَلَّیلَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ أَرَأَيْتَکُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ۔
۱۱۷۔سعید بن عفیر، لیث، عبدالرحمن بن خالدبن مسافر ابن شہاب، سالم و ابوبکر بن سلیمان بن ابی حتمہ، عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک (مرتبہ) اپنی آخر عمر میں عشاء کی نماز پڑھائی پھر جب سلام پھیر چکے تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا دیکھو! آج کی رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ہے، زندہ نہ رہے گا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۱۸ / حدیث مرفوع
۱۱۸۔حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا فِي لَيْلَتِهَا فَصَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ جَاءَ إِلَی مَنْزِلِهِ فَصَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ نَامَ ثُمَّ قَامَ ثُمَّ قَالَ نَامَ الْغُلَيِّمُ أَوْ کَلِمَةً تُشْبِهُهَا ثُمَّ قَامَ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَصَلَّی خَمْسَ رَکَعَاتٍ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ نَامَ حَتَّی سَمِعْتُ غَطِيطَهُ أَوْ خَطِيطَهُ ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ۔
۱۱۸۔آدم، شعبہ, حکم، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک شب اپنی خالہ میمونہ بنت حارث زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں سویا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اس دن) ان کی شب میں انہی کے ہاں تھے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز (مسجد میں) پڑھی پھر اپنے گھر میں آئے اور چار رکعتیں پڑھ کر سو گئے، پھر بیدار ہوئے اور فرمایا کہ چھوٹا لڑکا سو رہا، یا اسی کی مثل کوئی لفظ فرمایا، پھر نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے اور میں (وضو کر کے) آپ کے بائیں جانب کھڑا ہو گیا تو آپ نے مجھے اپنی داہنی جانب کرلیا اور پانچ رکعتیں پڑھیں، اس کے بعد دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں، پھر سوگئے، یہاں تک کہ آپ کے سانس کی آواز میں نے سنی پھر آپ نماز (فجر) کے لئے مسجد تشریف لے گئے۔