PDA

View Full Version : باب:سمجھنے کے لئے کوئی بات دوبارہ دریافت ک



intelligent086
01-27-2016, 02:23 AM
باب:سمجھنے کے لئے کوئی بات دوبارہ دریافت کرنا۔۔صحیح بخاری



بَاب مَنْ سَمِعَ شَيْئًا فَلَمْ يَفْهَمْهُ فَرَاجَعَ فِيهِ حَتَّى يَعْرِفَهُ
اس شخص کا بیان جو کوئی بات سنے اور اس کو نہ سمجھے پھر اس سے دوبار پوچھے یہاں تک سمجھ لے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۰۴ / حدیث مرفوع ۱۰۴۔حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ لَا تَسْمَعُ شَيْئًا لَا تَعْرِفُهُ إِلَّا رَاجَعَتْ فِيهِ حَتَّی تَعْرِفَهُ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حُوسِبَ عُذِّبَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ أَوَلَيْسَ يَقُولُ اللہُ عَزَّوَجَلَّ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا قَالَتْ فَقَالَ إِنَّمَا ذَلِکِ الْعَرْضُ وَلَکِنْ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَهْلِکْ۔
۱۰۴۔سعید بن ابی مریم، نافع ابن عمر، ابن ابی ملیکہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ عائشہ جب کسی ایسی بات کو سنتیں جس کو نہ سمجھتیں تو پھر دوبارہ اس میں تفتیش کرتیں، تاکہ اس کو سمجھ لیں۔ چنانچہ (ایک مرتبہ) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (قیامت میں) جس کا حساب لیا گیا اس پر (ضرور) عذاب کیا جائے گا، عائشہ کہتی ہیں (یہ سن کر) میں نے کہا کہ اللہ پاک تو یہ فرماتا ہے کہ ﴿فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا﴾، ترجمہ (پس عنقریب اس سے آسان حساب لیا جائے گا)، (معلوم ہوا کہ حساب کے بعد عذاب کچھ ضروری نہیں) آپ نے فرمایا یہ حساب جس کا ذکر اس آیت میں ہے درحقیقت حساب نہیں بلکہ صرف پیش کردینا ہے لیکن جس شخص سے حساب میں جانچ کی گئی وہ یقینا ہلاک ہوگا۔