PDA

View Full Version : باب:سمجھانے کے لئے بات کو تین بار دھرانا۔۔



intelligent086
01-27-2016, 02:12 AM
باب:سمجھانے کے لئے بات کو تین بار دھرانا۔۔صحیح بخاری



بَاب مَنْ أَعَادَ الْحَدِيثَ ثَلَاثًا لِيُفْهَمَ عَنْهُ فَقَالَ أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ فَمَا زَالَ يُكَرِّرُهَا وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ بَلَّغْتُ ثَلَاثًا
کوئی شخص سمجھانے کے لئے (ایک) بات کو تین مرتبہ دوہرائے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے، آپؐ الا وقول الزور کو تین مرتبہ دوہراتے رہے اور حضرت ابن عمرؓ نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نے تم کو پہنچادیا؟ (یہ جملہ آپؐ نے تین مرتبہ دوہرایا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۹۵ / حدیث مرفوع
۹۵۔حَدَّثَنَا عَبْدَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللہِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ إِذَا تَکَلَّمَ بِکَلِمَةٍ أَعَادَهَا ثَلَاثًا حَتَّی تُفْهَمَ عَنْهُ وَإِذَا أَتَی عَلَی قَوْمٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ سَلَّمَ عَلَيْهِمْ ثَلَاثًا۔
۹۵۔عبدہ، عبد الصمد، عبد اللہ بن مثنی، ثمامہ بن عبد اللہ بن انس، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ جب کوئی بات کہتے تو تین مرتبہ اس کو کہتے، تاکہ اچھی طرح سمجھ لیا جائے اور جب چند لوگوں کے پاس تشریف لاتے اور ان کو سلام کرتے، تو تین مرتبہ سلام کرتے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۹۶ / حدیث متواتر : مرفوع
۹۶۔حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَکَ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ سَافَرْنَاهُ فَأَدْرَکَنَا وَقَدْ أَرْهَقْنَا الصَّلَاةَ صَلَاةَ الْعَصْرِ وَنَحْنُ نَتَوَضَّأُ فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَی أَرْجُلِنَا فَنَادَی بِأَعْلَی صَوْتِهِ وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا۔
۹۶۔مسدد، ابوعوانہ، ابوبشر، یوسف بن ماہک، عبد اللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ ایک سفر میں ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیچھے رہ گئے تھے پھر جب رسول اللہ ہمارے قریب پہنچے تو نماز عصر کا وقت چونکہ تنگ ہوگیا تھا اور ہم وضو کر رہے تھے تو جلدی کے مارے اپنے پیروں پرپانی چپڑنے لگے پس رسول اللہ نے اپنی بلند آواز سے دو مرتبہ یا تین مرتبہ پکارا ویل للاعقاب من النار۔