PDA

View Full Version : باب:امام و محدث کے سامنے دو زانو ہوکر بیٹھن



intelligent086
01-27-2016, 02:11 AM
باب:امام و محدث کے سامنے دو زانو ہوکر بیٹھنا۔۔صحیح بخاری



بَاب مَنْ بَرَكَ عَلَى رُكْبَتَيْهِ عِنْدَ الْإِمَامِ أَوْ الْمُحَدِّثِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۹۴ / حدیث مرفوع
۹۴۔حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فَقَامَ عَبْدُ اللہِ بْنُ حُذَافَةَ فَقَالَ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ حُذَافَةُ ثُمَّ أَکْثَرَ أَنْ يَقُولَ سَلُونِي فَبَرَکَ عُمَرُ عَلَی رُکْبَتَيْهِ فَقَالَ رَضِينَا بِاللہِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيًّا ثَلاَ ثاً فَسَکَتَ۔
۹۴۔ابو الیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ایک دن) نکلے تو عبد اللہ بن حذافہ کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا یا رسول اللہ میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ تمہارا باپ حذافہ ہے، پھر آپ باربار فرمانے لگے کہ (جو چاہو) مجھ سے پوچھو، عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ حالت دیکھ کر (دو زانو بیٹھ گئے) اور تین مرتبہ کہا کہ ہم راضی ہیں اللہ سے جو (ہمارا پروردگار ہے) اور اسلام سے جو (ہمارا) دین ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جو ہمارے نبی ہیں، تو آپ کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور آپ خاموش ہو گئے۔
بَاب مَنْ بَرَكَ عَلَى رُكْبَتَيْهِ عِنْدَ الْإِمَامِ أَوْ الْمُحَدِّثِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۹۴ / حدیث مرفوع
۹۴۔حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فَقَامَ عَبْدُ اللہِ بْنُ حُذَافَةَ فَقَالَ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ حُذَافَةُ ثُمَّ أَکْثَرَ أَنْ يَقُولَ سَلُونِي فَبَرَکَ عُمَرُ عَلَی رُکْبَتَيْهِ فَقَالَ رَضِينَا بِاللہِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيًّا ثَلاَ ثاً فَسَکَتَ۔
۹۴۔ابو الیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ایک دن) نکلے تو عبد اللہ بن حذافہ کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا یا رسول اللہ میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ تمہارا باپ حذافہ ہے، پھر آپ باربار فرمانے لگے کہ (جو چاہو) مجھ سے پوچھو، عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ حالت دیکھ کر (دو زانو بیٹھ گئے) اور تین مرتبہ کہا کہ ہم راضی ہیں اللہ سے جو (ہمارا پروردگار ہے) اور اسلام سے جو (ہمارا) دین ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جو ہمارے نبی ہیں، تو آپ کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور آپ خاموش ہو گئے۔