PDA

View Full Version : باب:ایمان کی کمی اور زیادتی۔۔صحیح بخاری



intelligent086
01-22-2016, 06:07 AM
باب:ایمان کی کمی اور زیادتی۔۔صحیح بخاری

بَاب زِيَادَةِ الْإِيمَانِ وَنُقْصَانِهِ وَقَوْلِ اللہِ تَعَالَى{ وَزِدْنَاهُمْ هُدًى }{ وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوا إِيمَانًا }وَقَالَ{ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ }فَإِذَا تَرَكَ شَيْئًا مِنْ الْكَمَالِ فَهُوَ نَاقِصٌ۔
ایمان کی کمی زیادتی اور اللہ تعالیٰ کے قول (کی تفسیر) کا بیان ’’اور ہم نے انہیں ہدایت مزید دیدی‘‘ اور دوسری آیت ’’اور اہل ایمان کا ایمان بڑھ جائے‘‘ پھر یہ بھی فرمایا ’’آج کے دن میں نے تمہارا دین مکمل کردیا‘‘، کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۴۳ / حدیث متواتر : مرفوع
۴۳ - حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَخْرُجُ مِنْ النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ وَفِي قَلْبِهِ وَزْنُ شَعِيرَةٍ مِنْ خَيْرٍ وَيَخْرُجُ مِنْ النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ وَفِي قَلْبِهِ وَزْنُ بُرَّةٍ مِنْ خَيْرٍ وَيَخْرُجُ مِنْ النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ وَفِي قَلْبِهِ وَزْنُ ذَرَّةٍ مِنْ خَيْرٍ،قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ قَالَ أَبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِيمَانٍ مَكَانَ مِنْ خَيْرٍ۔
۴۳۔مسلم بن ابراہیم، ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ کہہ دے اور اس کے دل میں ایک جو کے برابر نیکی (ایمان) ہو وہ دوزخ سے نکالا جائے گا اور جو لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ کہے اور اس کے دل میں گہیوں کے ایک دانے کے برابر خیر (ایمان) ہو وہ (بھی) دوزخ سے نکالا جائے گا اور جو شخص لَا إِلَهَ إِلَّا اللہُ کہے اور اس کے دل میں ایک ذرہ برابر نیکی (ایمان) ہو وہ بھی دوزخ سے نکالا جائے گا، ابوعبد اللہ نے کہا کہ ابان نے بروایت قتادہ، انس، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بجائے خیر کے ایمان کا لفظ روایت کیا ہے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۴۴ / حدیث موقوف
۴۴ - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ سَمِعَ جَعْفَرَ بْنَ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعُمَيْسِ أَخْبَرَنَا قَيْسُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْيَهُودِ قَالَ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ آيَةٌ فِي كِتَابِكُمْ تَقْرَءُونَهَا لَوْ عَلَيْنَا مَعْشَرَ الْيَهُودِ نَزَلَتْ لَاتَّخَذْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ عِيدًا قَالَ أَيُّ آيَةٍ قَالَ{ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمْ الْإِسْلَامَ دِينًا }قَالَ عُمَرُ قَدْ عَرَفْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ وَالْمَكَانَ الَّذِي نَزَلَتْ فِيهِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ قَائِمٌ بِعَرَفَةَ يَوْمَ جُمُعَةٍ۔
۴۴۔حسن بن صباح، جعفر بن عون، ابوالعمیس، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ان سے کہا کہ اے امیرالمومنین تمہاری کتاب (قرآن) میں ایک ایسی آیت ہے کہ اگر ہم پر یعنی یہودیوں پر وہ آیت نازل ہوتی تو ہم اس دن کو (جس دن وہ نازل ہوتی) عید منا لیتے، امیرالمومنین نے پوچھا کہ وہ کون سی آیت ہے؟ یہودی بولا، (اَلیَومَ اَکمَلتُ لَکُم دِینَکُم الخ) (حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ سن کر) کہنے لگے کہ بیشک ہم نے اس دن کو اور اس مقام کو یاد کر لیا ہے، جس میں یہ آیت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوئی آپ (اس دن) عرفہ میں مقیم تھے اور جمعہ کا دن تھا۔