PDA

View Full Version : ہماری لاش پہ ڈھونڈو نہ انگلیوں کے نشاں



intelligent086
01-14-2016, 05:16 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14604_58569073.jpg.pagespeed.ic.KGmLnJg-Qk.jpg


قاسم سہانی
کچھ لوگ دنیا میں ایسے ہوتے ہیں ،جو خود تو اس جہان سے چلے جاتے ہیں ،مگر اپنے کام اور اپنی یادوں کے حوالے سے ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ رہتے ہیں۔اُردوادب میں ایک ایسا ہی نام محسن نقوی کاہے۔ محسن نقوی 5مئی 1947ء کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے۔بہن بھائیوںمیں وہ سب سے بڑے تھے۔ان کا اصل نام سید غلام عباس تھا۔ابتدائی تعلیم ڈیرہ غازی خان سے ہی حاصل کی ۔ڈگری کالج ڈیرہ غازی خان میں تعلیم کے دوران وہ کالج میگزین کے مدیر بھی رہے ۔گریجویشن کے بعد وہ ملتان چلے گئے جہاں انہوںنے ایمرسن کالج سے ایم اے اُردو کیا۔1967ء میں وہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ملتان میں محسن نقوی نے اپنی ادبی زندگی کا آغاز کیا۔غزل ہو یانظم وہ ہرصنف میں مہارت رکھتے تھے۔زمانہ طالب علمی میں ہی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کروالیا۔محسن نقوی اپنی خوبصورت شاعری اور اندازِبیان کے حوالے سے مشاعروں کی جان ہواکرتے تھے۔1980ء میں وہ لاہور منتقل ہوئے اور وہاں اپنا کاروبار شروع کیا۔اسی دوران ان کا جوہر خطابت بھی سامنے آچکاتھا۔وہ مجالس ِ عزا میںشریک ہوتے توحاضرین پر سحرطاری کردیتے۔ان کے بہت سے شعری مجموعے منظرعام پرآئے ،جن میں ’’بند قبا (مطبوعہ1970ء)، ردائے خواب (مطبوعہ1978ء)، برگ ِصحرا(مطبوعہ 1978ء)، موجِ ادراک(مطبوعہ1982ء)، ریزہ حرف (مطبوعہ1986ء)، عذاب ِدید (مطبوعہ1990ء)، طلوعِ اشک (مطبوعہ1992ء)، رختِ شب (مطبوعہ1994ء)، فرات ِفکر (مطبوعہ1996ء)، خیمہ ٔجاں (مطبوعہ1996ء)‘‘شامل ہیں۔ 15جنوری1996ء کو خوبصورت شاعر محسن نقوی کو لاہور میں نامعلوم دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا۔محسن نقوی کی تین کتابیں ’’حق ِایلیا (مذہبی شاعری) ، متاعِ درد(کلیات ِمحسن نقوی)اور میرانوحہ انہی گلیوں کی ہوا لکھے گی‘‘اُن کی وفات کے بعدشائع ہوئیں۔محسن نقوی کواُن کی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازاگیا۔انہوں نے فلمی شاعری بھی کی اور ان کے گیتوں کی وجہ سے فلم ’’بازارِ حسن‘‘ کو نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازاگیا۔محسن نقوی کی شاعری میں جدت بھی ہے اور کلاسیکی رنگ بھی نمایاں ہے۔ان کے بہت سے اشعارآج بھی زبان زدِعام ہیں: چاندنی کارگر نہیں ہوتی تیرگی مختصر نہیں ہوتی ان کی زلفیں اگر بکھر جائیں احتراماً سحر نہیں ہوتی ………… ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر ………… عمر اتنی تو عطا کر مرے فن کو خالق میرا دشمن مرے مرنے کی خبر کو ترسے ………… اسے گنوا کے میںزندہ ہوں اس طرح محسنؔ کہ جیسے تیز ہوا میں چراغ جلتا ہے ………… ہماری لاش پہ ڈھونڈو نہ انگلیوں کے نشاں ہمیں خبر ہے عزیزو، یہ کام کس کا ہے؟ ………… یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی اس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی ٭…٭…٭

UmerAmer
01-14-2016, 03:48 PM
Nice Sharing
Thanks for Sharing

intelligent086
01-15-2016, 01:30 AM
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png