PDA

View Full Version : کل چودھویں کی رات تھی، شب بھر رہا چرچا تیرا



muzafar ali
11-25-2015, 02:40 PM
کل چودھویں کی رات تھی، شب بھر رہا چرچا تیراکچھ نے کہا یہ چاند ہے، کچھ نے کہا چہرا تیراہم بھی وہیں موجود تھے، ہم سے بھی سب پُوچھا کیےہم ہنس دیئے، ہم چُپ رہے، منظور تھاپردہ تیرااس شہر میں کِس سے مِلیں، ہم سے تو چُھوٹیں محفلیںہر شخص تیرا نام لے، ہر شخص دیوانہ تیراکُوچے کو تیرے چھوڑ کے جوگی ہی بن جائیں مگرجنگل تیرے، پربت تیرے، بستی تیری، صحرا تیراتُو باوفا، تُو مہرباں، ہم اور تجھ سے بدگماں؟ہم نے تو پوچھا تھا ذرا، یہ وصف کیوں ٹھہرا تیرابے شک اسی کا دوش ہے، کہتا نہیں خاموش ہےتو آپ کر ایسی دوا، بیمار ہو اچھا تیراہم اور رسمِ بندگی؟ آشفتگی؟ اُفتادگی؟احسان ہے کیا کیا تیرا، اے حسنِ بے پروا تیرادو اشک جانے کِس لیے، پلکوں پہ آ کر ٹِک گئےالطاف کی بارش تیری اکرام کا دریا تیرااے بے دریغ و بے اَماں، ہم نے کبھی کی ہے فغاں؟ہم کو تِری وحشت سہی ، ہم کو سہی سودا تیراہم پر یہ سختی کی نظر، ہم ہیں فقیرِ رہگُزررستہ کبھی روکا تیرا دامن کبھی تھاما تیراہاں ہاں تیری صورت حسیں، لیکن تُو اتنا بھی نہیںاس شخص کے اشعار سے شعر ہوا کیا کیا تیرابے درد، سُنتی ہو تو چل، کہتا ہے کیا اچھی غزلعاشق تیرا، رُسوا تیرا، شاعر تیرا، اِنشا تیرا

intelligent086
12-04-2015, 01:31 AM
http://www.mobopk.com/images/sobeautifulthanksfor.png

muzafar ali
12-04-2015, 04:08 PM
thanks pasnd karne ke liye

BDunc
11-12-2017, 03:48 PM
V good