PDA

View Full Version : کامیابی اور خوشی کی تلاش…



intelligent086
11-07-2015, 10:33 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14005_31621879.jpg.pagespeed.ic.ifV6VFPV2V .jpg

ہر کوئی کامیابی اور خوشیوں کا مطلب جاننا چاہتا ہے۔ اس دنیا کی لاکھوں سال کی تاریخ بتاتی ہے کہ چیزیں خود نہیں بدلتی بلکہ انہیں بدلنا پڑتا ہے۔اسی طرح کامیابی اورخوشیاں حاصل کرنے کے لیے کوشش کرکے بہت کچھ بدلنا پڑتا ہے‘ اس کی ایک شاندار مثال مدرٹریسا کی ہے۔ ان کی زندگی میں اس وقت بہت بڑی تبدیلی پیدا ہوئی جب انہوں نے مجبوراً بیمار اور مرتے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے جدوجہد شروع کی۔ اس سے ان کی زندگی میں بہت سی کامیابیاں اور روحانی خوشیاں در آئیں۔ انہوں نے اپنے آپکو دوسروں کے لیے وقف کر دیا۔ انہوں نے تکلیف زدہ لوگوں کی تکالیف کم کرنے میں خود بھی تکلیف اٹھائی لیکن اس تکلیف نے ان کی روحانی خوشی میں بے پناہ اضافہ کیا۔ معروف صوفی ناصر الدین ایک حکایت بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص دریا میں گرگیا ‘وہ لوگوں کو مدد کے لیے پکارنے لگا لوگ اکٹھے ہوگئے اور اس سے کہنے لگے بھئی اپنا ہاتھ دو ہم آپ کو بچا لیتے ہیں لیکن اس شخص نے جبکہ وہ ڈوب رہا تھا اپنا ہاتھ نہ دیا۔ آخر ایک شخص نے کہا میرا ہاتھ تھام لوتو اس نے اس شخص کا ہاتھ تھام لیا لیکن اس وقت پانی کا بھنور آیا اور وہ ڈوب گیا۔ ڈوبنے والے شخص نے زندگی میںکچھ دینے کی کوشش نہ کی تھی بلکہ عادت کے مطابق ہمیشہ لیا ہی تھا۔ اگر آپ مایوس یا غم زدہ ہیں تو کوشش کریں کہ کسی کوکوئی خوشی دے سکیں پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے پاس دینے کے لیے کوئی رقم یا چیز نہیں ہے تو دوسروں کے لیے کام کریں پھر آپ کی مایوسی اورغم دور ہو جائیں گے اور آپ حقیقی خوشی محسوس کریں گے۔ آپ دوسروں کے لیے جو بھی کام کریں وہ جوش اور ولولے سے کریں۔ اچھا کام کرنے کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ میں ایسا کام کرتے ہوئے جوش اور ولولہ نہیں ہوگا تو کام بھی اچھا نہیں ہوگا۔ اگر آپ کا کام بہترین ہوگا تو یقین کریں آپ کو خوشی بھی بہت زیادہ ہوگی ورنہ آپ کی توانائی ہی ضائع جائے گی۔ ایک بہت ہی اچھا کاریگر تھا جو خوبصورت گھر تعمیر کیا کرتا تھا۔ ایک دن اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے کام سے ریٹائر ہو جائے گا۔ کاریگر نے اس بارے میں اپنے ٹھیکیدار کو بتایا کہ وہ اب ریٹائر ہو رہا ہے کیونکہ اب وہ اپنا وقت اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزارنا چاہتا ہے۔ یہ سن کر ٹھیکیدار کو افسوس ہوا۔ ٹھیکیدار نے اس کاریگر سے کہا کہ آپ مہربانی فرما کر صرف ایک گھر مزید تعمیر کر دیں۔ کاریگر کا کام کرنے کو تو جی نہیں چاہتا تھا لیکن ٹھیکیدار کے کہنے پر بے دلی سے اس نے کام شروع کر دیا۔ اب جو اس نے گھر تعمیر کیا‘ اس کی دیواریں ٹیڑھی تھیں اور تعمیر کا خام مال بھی بہت ہی گھٹیا تھا ۔اس طرح اس کا ریگر کے کام کا خاتمہ ہوگیا۔ جب کاریگر نے اپنا کام مکمل کر لیا تو ٹھیکیدار وہ تعمیر شدہ گھر دیکھنے کے لیے آیا۔ اس ٹھیکیدار نے نئے تعمیر شدہ گھر کی چابی اس کاریگر کے حوالے کی اورکہا یہ گھر تمہارا ہے‘ دراصل میں تمہیں ریٹائرمنٹ پر ایک گھر کا تحفہ دینا چاہتا تھا اس لیے میں نے یہ گھر تعمیر کرنے کے لیے تم سے درخواست کی تھی۔ یہ سن کر کاریگر کو بہت صدمہ ہوا کیونکہ اگر اس کو پہلے معلوم ہو جاتا کہ یہ گھر اس کو تحفے میں دے دیا جائے گا تو وہ اس گھر کو بہت ہی کاریگری اور خوبصورتی سے تعمیر کرنا۔ اس سے ثابت ہوا کہ جو کام بے دلی سے کیا جائے وہ کام اچھے نتائج نہیں دیتا۔ آپ بھی ایک طرح کے کاریگر ہی ہیں کیونکہ آپ اپنی زندگی تعمیر کرتے ہیں‘ زندگی کے منصوبے کو تعمیر کرنا بہت بڑا کام ہے۔ جب آپ دوسروں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں گے تو وہ بھی آپ کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں گے‘ اس لیے آپ جو بھی کام کریں بہترین صلاحیتوں سے کریں اس طرح دراصل آپ اپنا ہی مستقبل تعمیر کریں گے۔ ٭…٭…٭

UmerAmer
11-07-2015, 03:26 PM
Nice Sharing
Thanks for sharing

intelligent086
11-08-2015, 04:14 AM
Nice Sharing
Thanks for sharing



http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png