Anmol
06-01-2014, 06:09 PM
علامہ اقبال کے ادبی لطیفے
(1)
علامہ اقبال بچپن ہی سے بذلہ سنج اور شوخ طبیعت واقع ہوئے تھے۔ ایک روز جب ان کی عمر گیارہ سال کی تھی انہیں سکول پہنچنے میں دیر ہو گئی۔ ماسٹر صاحب نے پوچھا: اقبال تم دیر سے آئے ہو؟
اقبال نے بے ساختہ جواب دیا: جی ہاں، اقبال ہمیشہ دیر سے آتا ہے۔
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(2)
پنجاب کے مشہور قانون دان چودھری شہاب الدین علامہ کے بے تکلف دوستوں میں سے تھے۔ ان کا رنگ کالا اور ڈیل ڈول زیادہ تھا۔ ایک روز وہ سیاہ سوٹ پہنے ہوئے اور سیاہ ٹائی لگائے کورٹ میں آئے تو اقبال نے انہیں سرتاپا سیاہ دیکھ کر کہا:
ارے چودھری صاحب، آج آپ ننگے ہی چلے آئے۔
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(3)
بمبئی میں عطیہ فیضی نے اقبال سے کہا:
اقبال، عورت کی گود کے لیے بچے کا ہونا بہت ضروری ہے۔
اقبال نے کہا: اور مرد کی آغوش کے لیے؟
عطیہ بولی——–شٹ اپ
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(4)
علامہ اقبال کو ستار بجانے کا بہت شوق تھا۔ ایک صبح ستار بجانے میں محو تھے کہ سر ذولفقار علی اور سردار جوگندر سنگھ تشریف لے آئے۔ ان کو ستار بجاتے دیکھ کر جوگندر سنگھ بولے: ہر وقت ستار کو گود میں لیے بیٹھے رہتے ہو۔علامہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: کیا کروں ”سکھنی“ جو ہوئی۔
سردار صاحب نے بھی برجستہ جواب دیا: اچھا ہوا آج پتہ چل گیا کہ آپ ”سکھ دے“ ہو۔
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(1)
علامہ اقبال بچپن ہی سے بذلہ سنج اور شوخ طبیعت واقع ہوئے تھے۔ ایک روز جب ان کی عمر گیارہ سال کی تھی انہیں سکول پہنچنے میں دیر ہو گئی۔ ماسٹر صاحب نے پوچھا: اقبال تم دیر سے آئے ہو؟
اقبال نے بے ساختہ جواب دیا: جی ہاں، اقبال ہمیشہ دیر سے آتا ہے۔
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(2)
پنجاب کے مشہور قانون دان چودھری شہاب الدین علامہ کے بے تکلف دوستوں میں سے تھے۔ ان کا رنگ کالا اور ڈیل ڈول زیادہ تھا۔ ایک روز وہ سیاہ سوٹ پہنے ہوئے اور سیاہ ٹائی لگائے کورٹ میں آئے تو اقبال نے انہیں سرتاپا سیاہ دیکھ کر کہا:
ارے چودھری صاحب، آج آپ ننگے ہی چلے آئے۔
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(3)
بمبئی میں عطیہ فیضی نے اقبال سے کہا:
اقبال، عورت کی گود کے لیے بچے کا ہونا بہت ضروری ہے۔
اقبال نے کہا: اور مرد کی آغوش کے لیے؟
عطیہ بولی——–شٹ اپ
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455
(4)
علامہ اقبال کو ستار بجانے کا بہت شوق تھا۔ ایک صبح ستار بجانے میں محو تھے کہ سر ذولفقار علی اور سردار جوگندر سنگھ تشریف لے آئے۔ ان کو ستار بجاتے دیکھ کر جوگندر سنگھ بولے: ہر وقت ستار کو گود میں لیے بیٹھے رہتے ہو۔علامہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: کیا کروں ”سکھنی“ جو ہوئی۔
سردار صاحب نے بھی برجستہ جواب دیا: اچھا ہوا آج پتہ چل گیا کہ آپ ”سکھ دے“ ہو۔
http://pakistaniadab.files.wordpress.com/2010/09/blessings-upon-those-who-eat-sahoor-2.gif?w=455