PDA

View Full Version : لڑکے زیادہ خوداعتماد یا لڑکیاں؟



intelligent086
09-16-2015, 02:26 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13765_41601775.jpg.pagespeed.ic.jKODqQth4e .jpg

کامران چودھری
ہمارے معاشرے میں یہ بات یقین کی حد تک تسلیم شدہ ہے کہ لڑکوں میں خود اعتمادی لڑکیوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے اور وہ کسی بھی صورتحال کا سامنا زیادہ بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔مگر کیا یہ واقعی سچ ہے یا بدلتے وقت کے ساتھ اس میں تبدیلی آ رہی ہے؟ماہرین نفسیات کی تعریف کے مطابق خود اعتمادی کا مطلب اپنی ذات اور صلاحیتوں کی قدر کرنا اور ان کے بارے میں مطمئن اور پر اعتماد ہونا ہے۔گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں کی جانے والی حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لڑکوں کی نسبت لڑکیوں میں زیادہ خود اعتمادی پائی جاتی ہے۔ شعبۂ نفسیات کے طلباء کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق کا مقصد لڑکوں اور لڑکیوں میں خود اعتمادی اور حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو جانچنا تھا۔بی ایس آنرز کے طلباء و طالبات پر مشتمل ایک گروپ کی اس تحقیق میں جی سی یونیورسٹی کے 19 سے 25 سال کی عمر کے 160 طلبا و طالبات سے معلومات اکٹھی کی گئیں جن میں 80 لڑکے اور اتنی ہی لڑکیاں شامل تھیں۔ سوالنامے کے ذریعے کی گئی اس تحقیق میں کل 29 سوال شامل تھے جن کی سکورنگ کو پانچ درجات ’’بالکل صحیح، کسی حد تک صحیح، معلوم نہیں، کسی حد تک غلط اور بالکل غلط‘‘ میں تقسیم کیا گیا تھا۔نتائج کے لحاظ سے کچھ جوابات میں لڑکوں کا سکور زیادہ رہا اور کچھ میں لڑکیوں کا، تاہم ان جوابات کے شماریاتی تجزئیے اور مجموعی نتائج سے ثابت ہوا کہ لڑکیوں میں خود اعتمادی کی شرح لڑکوں کی نسبت زیادہ تھی۔نتائج کے مطابق 54 فیصد لڑکیوں اور 48 فیصد لڑکوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بارے میں پراعتماد ہیں۔اسی طرح 70 فیصد لڑکوں اور 62 فیصد لڑکیوں کا ماننا تھا کہ وہ ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔60 فیصد لڑکیوں اور 58 فیصد لڑکوں نے تسلیم کیا کہ وہ اپنی زندگی سے خوش ہیں جبکہ 71 فیصد لڑکیوں اور 60 فیصد لڑکوں نے بتایا کہ وہ اپنی تعلیمی کارکردگی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق 20 فیصد لڑکے اور 32 فیصد لڑکیاں اپنی صحت کے حوالے سے احساسِ کمتری کا شکار پائے گئے جب کہ 79 فیصد لڑکوں اور 72 فیصد لڑکیوں کا ماننا تھا کہ وہ خامیوں کے باوجود ایک بہتر انسان ہیں۔واضح رہے کہ امریکن سائیکالوجیکل ایسوسی ایشن کی 2011ء میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق مردوں اور عورتوں میں مساوی خود اعتمادی پائی جاتی ہے اور مردوں کے زیادہ خود اعتماد ہونے کی بات تعصب اور غلط نظریات پر مبنی ہے۔ماہرینِ نفسیات کے مطابق بچوں کی خود اعتمادی پر بڑوں خصوصاً والدین کا رویہ، جذباتی پریشانی اور معاشرے کے اثرات نمایاں ہوتے ہیں۔مزید برآں معاشرے میں فرد کا کردار اور ارد گرد کا ماحول بھی کسی فرد کی خود اعتمادی اور شخصیت کو بنانے یا بگاڑنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ نفسیات کے انچارج ڈاکٹر خالد محمود بھٹی کا خیال ہے کہ خود اعتمادی لڑکوں اور لڑکیوں میں یکساں بھی ہو سکتی ہے اور کم یا زیادہ بھی۔لڑکوں یا لڑکیوں میں خود اعتمادی جانچنے کا کوئی مستقل پیمانہ نہیں ہے کیونکہ یہ اس ماحول پر منحصر ہے جس میں ان کی پرورش ہوتی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ اگر بچوں کو ان کی جسمانی ساخت جیسا کہ شکل و صورت یا صحت کے لحاظ سے تنقید کا نشانہ بنایا جائے تو ان کی خود اعتمادی متاثر ہوتی ہے جبکہ والدین کا رویہ بھی اس سلسلہ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اگر والدین بچوں کو بولنے اور خود سے کام کرنے کی اجازت دیں تو ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔والدین کو چاہیے کہ وہ ڈانٹ ڈپٹ کی بجائے غلطیوں پر بچوں کی اصلاح کریں، اس سے ان کا اپنی صلاحیتوں پر اعتماد بڑھتا ہے اور اس ڈر کا خاتمہ ہوتا ہے کہ معاشرہ کیا سوچے گا؟انہوں نے یہ بھی کہا کہ بدلتے دور کے ساتھ لوگ اپنی بچیوں کو گھر اور گھر سے باہر اچھے ماحول کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم بھی دلوا رہے ہیں۔ اس لیے لڑکیوں میں بڑھتی ہوئی خود اعتمادی غیر یقینی نہیں۔ (بہ شکریہ: سجاگ

UmerAmer
09-16-2015, 08:27 PM
Nice Sharing
Thanks for sharing

intelligent086
09-25-2015, 01:32 AM
Nice Sharing
Thanks for sharing



پسندیدگی کا شکریہ

hir
09-25-2015, 03:46 PM
Thanks for sharing..

intelligent086
09-29-2015, 12:52 AM
Thanks for sharing..

پسندیدگی کا شکریہ