PDA

View Full Version : پر ُ اعتماد لوگ کیا نہیں کرتے



intelligent086
08-30-2015, 11:02 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13695_34680692.jpg.pagespeed.ic.wBEeVdvNGk .jpg

عبدالستار ہاشمی
کیا آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں ؟ اگر آپ کا جواب ہاں ہے تو پھر آپ کو ’’ خوشی اور ‘‘ کامیابی ‘‘ کی وہ تعریف بیا ن کرنا ہوگی جو آپ کے خیال میں درست ہو ۔ ایک رائے کے مطابق خود اعتمادی سے کامیابی اور کامرانی حاصل کی جا سکتی ہے اور خوشی کیلئے آپ کو پر اعتماد ہونا ہوگا۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایک چیز کسی کی خوشی کا سبب ہوتی ہے تو کسی کیلئے نہیں ہوتی لیکن یہ آپ کا اعتماد ہے جو آپ کو خوش کر سکتا ہے۔ پُر اعتماد لوگ ہی کامیاب ہوتے ہیںاور خوش بھی ۔ وہ اپنے آپ پر بھروسہ رکھتے ہیں اور وہ کسی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوتے جو ان کی روح کو مجروح کرے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ پُر اعتماد لوگ کیا نہیں کر تے یعنی ان کی عادات میں کونسی چیزیں شامل نہیں ہوتیں اور وہ انہی کی بنا پر خوش رہتے ہیں ۔ 1۔کسی کا امتحان نہیں لیتے :۔پُر اعتماد لوگ جیو اور جینے دو کی پالیسی پر کار بند ہوتے ہیں ۔ وہ نہ کسی کا امتحان لیتے ہیں اورنہ ہی کسی کے بارے میں منفی رائے دیتے ہیں یا کسی کی رائے پر تبصرہ کرتے ہیں ۔ وہ کسی غیر ضروری ڈرامے کا حصہ نہیں بنتے اور نہ ہی اپنے دوستوں کی بد خوہیاں کرتے ہیں ۔ پیٹھ پیچھے برائی کرنے کا تصور ان کے ہاں نہیں ہوتا۔ پُر اعتماد لوگوں کا ہی کہنا ہوتا ہے کہ سب کو پُر اعتماد ہونا چاہیے بلکہ وہ اعتماد سازی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہیں ۔ 2۔خود نمائی سے اجتناب :۔ خود نمائی اور دکھاوا ہمارے معاشرے کی وہ بیماریاں ہیں جو اندر ہی اندر دیمک کی طرح خاندان کو کھا جاتی ہیں ۔ اس دکھاوے میں اخراجات کرنے کے بعد بھی لوگ دھوکے میں ہی رہتے ہیں اور اپنے آپ کو دھوکہ دیتے ہیں لیکن افسوس کہ حقیقی خوشی سے دور رہتے ہیں ۔ پُر اعتماد لوگوں کی ایک بڑی خوبی یہ ہوتی ہے کہ وہ اس دکھاوے سے دور رہتے ہیں اور حقیقت کے آئینے سے ہی سب کو دیکھتے ہیں ۔ یہ حقائق انہیں حقیقی خوشی دیتے ہیں ۔ 3۔آسیب اورتوہمات سے دور:۔پُر اعتماد لوگ اپنے اوپر کسی وہم و خیال کو مسلط نہیں کرتے اور نہ ہی کسی ایسی رائے پر بے قرار ہوتے ہیں جو لوگوں نے ان کے بارے میں قائم کی ہوئی ہوتی ہے ۔ ایسے لوگ اپنا احتساب خود کرتے ہیں اور اس کے کڑے امتحان سے گزرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں اصل شکل کی آگاہی حاصل ہوتی ہے ۔ ان کے مقابلے میں اعتماد سے عاری لوگ دوسروں کے منہ کی طرف دیکھتے ہیں کہ کوئی ان کی تعریف کرے اور وہ آگے بڑھیں گویا بے اعتماد لوگوں کو آگے بڑھنے کے لیے سہارا درکار ہوتا ہے جبکہ پُر اعتماد لوگ کسی کے سہاروں کی بجائے اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھتے ہیں ۔ 4۔اقدار کے موازنے سے اجتناب :۔ اگر آپ پُر اعتماد ہیں تو پھرآپ کے عقائد بھی مضبوط ہوں گے ۔ ایسے لوگ اپنے راستوں کا خود تعین کرتے ہیں اور کچھ سنہری اصولوں کو اپنی اقدار کا حصہ بنا لیتے ہیں اور پھر ساری زندگی ان اقدار کی حفاظت میں جتے رہتے ہیں ۔ یہ بہت ہی دلچسپ امر ہے کہ اعتماد کی دولت سے مالا مال ایسے لوگ اپنی ان اقدار کاموازنہ کسی دوسرے سے نہیں کرتے، نہ وہ اپنی اقدار کو سر عام کرتے ہیںاور نہ ہی کسی کو کرنے دیتے ہیں، ان کی اس خوبی کی وجہ سے انہیں فطری خوشیوں کا ادراک رہتاہے ۔ 5۔منفی رویوں سے اجتناب :۔ اوپرے ونفرے کہتی ہیں ’’ اگر آپ اپنی زندگی میں جو کچھ موجود ہے ،کو دیکھتے ہیں تو آپ کو مزید بھی ملے گا لیکن اگر آپ کی نظر ایسی چیزوں پر ٹکتی ہے جو آپ کی زندگی کا حصہ نہیں تو سمجھ لیں آپ خالی ہاتھ ہیں اور رہیں گے ۔ ‘‘اس خوبصورت قول کی روشنی میں دیکھا جائے تو یہ پُر اعتماد لوگوں کے لیے ہے جو ہر طرح کے منفی رویوں سے دور رہتے ہیں، ہمیشہ روشن خیال رہتے ہیں،جس کی وجہ سے وہ اپنی اور لوگوں کی سچی خوشیوں سے محظوظ رہتے ہیں ۔ 6۔خود کو ہمہ وقت درست خیال نہیں کرتے :۔ پُر اعتماد لوگوں کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ ہمہ وقت خود کو بھی صحیح اور درست خیال نہیں کرتے ۔ ان کے خیال میں ان کی اپنی رائے غلط رہنے کا امکان رہتا ہے اور جہاںمحسوس ہوتا ہے کہ وہ غلط ہیں وہ فوراََ ہی اس غلطی کو تسلیم کرتے ہیں اور اس ساری صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں کہ یہ غلطی کیوں کر ہوئی ہے ۔ جب کوئی اس طرح کی سائنسی طرز زندگی کو اپناتے ہیں تو پھر اس صورت میں ان کے دکھی ہونے کے چانسز سکڑ جاتے ہیں ۔ 7۔صورتحال کو پیچیدہ نہیں کرتے :۔ لوگ عام سی صورتحال کوگمبھیربنانے کی عادت میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ معمولی سی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے اور ایسا تجسس برپا کر دیتے ہیں کہ ہر کوئی اس کی لپیٹ میں آ کر خوفزدہ ہو جاتا ہے ۔پُر اعتماد لوگ ہربُری صورتحال کا سامنا ’’ کچھ نہیں ہوتا ‘‘ سب ٹھیک ہو جائیگا ‘‘ جیسے جملوں سے کرتے ہیں ۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ آدمی کی ٹینشن ختم ہو جاتی ہے ۔ گویا صورتحال کو پیچیدہ بنانے سے اجتناب برتا جائے تو کامیابی اور دکھ کی جگہ سکھ مل سکتا ہے یہی فلاسفی پُر اعتماد لوگوں کی ہے ۔ 8۔اول فول نہیں بکتے :۔ اخلاقیات کا شاندار اور مطمئن زندگی سے چولی دامن کا ساتھ ہے ۔ایک مہذب آدمی اپنے اخلاقی رویوں سے انتہائی نفیس زندگی بسر کر رہا ہوتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں اعتماد سے عار ی لوگ ہر طرح کی اخلاقیات سے دور ہو تے ہیں ۔سرِراہ آپ کوکئی ایسے کردار ملیں گے جو بات بات پر سیخ پا ہوجاتے ہیں اور گالیاں بکنا شروع کر دیتے ہیں ۔ ان کے منہ سے الفاظ نہیں بلکہ آگ کے شعلے نکلتے رہتے ہیں جس سے ایسی آگ بھڑک اُٹھتی ہے کہ کبھی کبھی تو جان کے لالے بھی پڑ جاتے ہیں ۔ ان کے مقابلے میں پُر اعتماد لوگ ہمیشہ دھیمے لہجے میں رہتے ہیں اور اول فول بکنے سے اجتناب برتتے ہیں ۔ 9۔اندھا اعتماد نہیں کرتے :۔ اندھا اعتماد سے مراد ایسی صورتحال ہے جس میں کوئی بھی آنکھوں پر پٹی باندھ کر سڑک کراس کرے ۔ ایسی تصویر میں سو فیصد حادثے کا خدشہ ہوتا ہے اور حادثے ہمیشہ نقصانات کا سبب بنتے ہیں ۔ یہ اصول پُر اعتماد لوگوں کی زندگی کا خاصا ہوتا ہے ۔ وہ کسی کی نصیحت کو بلا چو ں چراں نہیں قبولتے بلکہ ہر بات کو سائنسی اپروچ سے پرکھتے ہیں ۔ 10۔خوفزدہ نہیں ہوتے :۔ اندیشے اور ان دیکھے واقعات خوف کی کیفیت پیدا کرتے ہیں ۔ عام لوگ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے ڈر جاتے ہیں ۔ ہارجانے کا احساس ایسے لوگوں کو آگے بڑھنے ہی نہیں دیتا جبکہ پرُ اعتماد لوگوں کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا ۔ یہاں مثال پولیس اور فوج کے محکموں کی دی جاتی ہے ۔ عمومی رائے ہے کہ فوج کے اہلکار پُر اعتماد ہوتے ہیں اور ان کی فیصلہ سازی کی قوت زیادہ مضبوط ہوتی ہے اس لیے کہ یہ ادارہ اپنے لوگوں کو اعتماد کی دولت سے مالا کرتا ہے اس کے مقابلے میں پولیس والوں کا یہ رویہ نہیں ہے ۔ یہاں کسی محکمہ کی تضحیک کرنا مطلوب نہیں بلکہ حقیقت بیان کرناہے کہ دونوں اداروں میں اعتماد سازی میں فرق ہے ۔ یہی فرق پُر اعتمامد لوگوں کو ممتاز کرتا کرتاہے۔ ٭…٭…٭ ۔۔۔۔۔۔

UmerAmer
08-30-2015, 02:58 PM
Nice SharingThanks FOr Sharing

intelligent086
09-11-2015, 02:18 AM
Nice SharingThanks FOr Sharing


خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ