PDA

View Full Version : دن کا اختتام



intelligent086
08-26-2015, 01:14 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13669_25105960.jpg.pagespeed.ic.pzRrAaQR-k.jpg

دماغ انسانی جسم کا وہ عضو ہے جو ہمہ وقت کام کرتا رہتا ہے۔ چاہے آپ جاگ رہے ہوں یا سو رہے ہوں لیکن دن کے اختتام کا آخری ایک گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔بظاہر دیکھنے میں اگر آپ سے پوچھا جائے کہ آپ نے اُس آخری گھنٹے میں کیا کیا تو آپ بآسانی بتا سکتے ہیں لیکن درحقیقت یہ ایک گھنٹہ آپ کے خوابوں کی تعبیر کی کھڑکی ہے جہاں سے گزر کر آپ اپنے خوابوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ جب آپ سو رہے ہوتے ہیں تو آپ کا تحت الشعور اُس ساری معلومات پر عمل کرنا شروع کر دیتا ہے جو سونے سے پہلے آپ اپنے دماغ کو پہنچاتے ہیں۔ سونے سے چند لمحے پہلے جو کچھ بھی آپ سوچتے ہیں، دیکھتے ہیں یا سُنتے ہیں وہ آپ کے دماغ میں رہ جاتا ہے اور آپ کا تحت الشعور ساری رات اُسی پرکام کرتا رہتا ہے۔ لوگوں کی اکثریت تفریح اور آرام کی غرض سے اپنے دن کے اختتام پر عموماََ ٹیلی ویژن دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ ٹیلی ویژن پروگرام اکثر یہ پیغام دیتے دِکھائی دیتے ہیں شراب نوشی تفریح ہے، سگریٹ پینا شان بڑھانے والا کام ہے، ٹینشن بھرے ڈرامے بھی، چالاکیاں، جھگڑے ۔۔۔۔ اور ہم سب خواہ کوئی بھی ہوں کسی نہ کسی حد تک ان سب چیزوں کا اثر قبول کرتے ہیں۔ ہم جو تشدد، ظلم، زیادتیاں، لڑائیاں وغیرہ سونے سے پہلے ٹی وی پر دیکھتے ہیں ہمارا تحت الشعور اُسی کے بارے میں سوچتا اور کام کرتا رہتا ہے اور پھر وہی تصاویر ساری رات ہمارے دماغ میں چلتی رہتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا تحت الشعور اِن پریشان کُن حالات و واقعات پر ساری رات کام کرتا رہے ؟ سونے سے پہلے کا آدھا گھنٹہ وہ ا ہم وقت ہوتا ہے جب آپ اپنے ذہن کو مکمل کرنے کیلئے کام دیتے ہیں اورآپ کا تحت الشعور رات بھر اُس میں ہی مصروف رہتا ہے۔ یہ ایک انتہائی بہترین موقع ہے جب آپ اپنے اہداف و مقاصد پر چند منٹ صرَف کریں۔ اگلے روزکیلئے پلان کریں اور تصور کریں کہ آپ نے کیا کچھ کرنا ہے اور اس کو اپنے پاس کہیں لکھ لیں کیونکہ جب آپ اُس کو لکھ لیں گے تو دوبارہ اُس کو یاد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔آخر میں صِرف چند منٹ کچھ اچھی، متحرک اور عمدہ کتاب کا مطالعہ کریں۔ اگرآپ اپنے دن کا اختتام اِس انداز سے کریں گے تو اگلی صبح آپ نئے آئیڈیاز اور ایک نئے جوش وو لولہ کے ساتھ شروع کریں گے کیونکہ آپ کا تحت الشعور اُس وقت کام کرتا رہا جب آپ سو رہے تھے اور اب اُس پر عملدرآمد کرنے کا وقت ہے۔ انسانی فطرت کسی بھی قسم کی تبدیلی کو بہ آسانی قبول نہیں کرتی کیونکہ وہ اپنے اُسی لگے بندھے رویے کی عادی ہوتی ہے اور تبدیلی ذرا غیرآرام دہ واقع ہوتی ہے۔ لیکن اس طرح زندگی محدود ہو جاتی ہے اور زندگی سے لطف اندوز ہونے کے مواقع بہت کم رہ جاتے ہیں۔ اپنی زندگی کو کامیاب بنانے اوراس سے بھر پور لطف اندوز ہونے کیلئے آپ کو خود اس کو ترتیب دینا ہو گا، تب ہی آپ کچھ حاصل کر سکیں گے۔ (زندگی کے انمول سبق