PDA

View Full Version : مسائل چھریوں کی طرح ہوتے ہیں



intelligent086
08-10-2015, 10:29 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13555_17757614.jpg.pagespeed.ic.FAVFN8PWR6 .jpg

مسائل چاقو چھریوں کی طرح ہوتے ہیں۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ انہیں پھل سے پکڑ لیں اور اپنے ہاتھ زخمی کر لیں۔۔۔ یا دستے سے پکڑ لیں اور ہتھیار کا کام لیں۔اپنے مسائل کو اس طرح حل کرنا سیکھیے کہ جیسے ہتھیاروں سے کام لیا جاتا ہے نہ کہ اس طرح کہ وہ آپ کے لیے اذیت ناک بن جائیں۔ چاقو یا چھری کو دستے سے پکڑ کر ان سے ہتھیاروں کا کام لیا جاتا ہے، پھلوں سے پکڑ کر خود کو زخمی نہیں کیا جاتا۔۔۔! عقل مند وہ ہے جو ان ہیتھاروں کا کام لے، نہ کہ اس سے ’’اپنا کام تمام ‘‘ کر دے۔۔۔! آپ کی زندگی کے اکثر مسائل کا تعلق ’’دوسرے لوگوں‘‘ سے ہوتا ہے۔ میں نے سبھی کتابوں میں اس موضوع پر بہت کچھ لکھا ہے۔۔۔ اختصار کے پیش نظر میں کوشش کروں گا کہ آپ کو تفصیلات کے چکر میں نہ ڈالوں۔ لوگوں سے متعلق مسائل پر قابو پانے یا انہیں حل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں جن پر عمل کر کے آپ انہیں حل کر کے لوگوں میں ’’ہر دلعزیز شخصیت‘‘ بن سکتے ہیں۔ ان کے نجات دہندہ بن سکتے ہیں۔ -1 سب سے پہلے میری اس بات کو ذہن نشین کر لیجیے کہ آپ دوسروں کے نقائص یا ان کی خامیاں تلاش نہیں کریں گے۔اس کے بجائے ان کی خامیاں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ بڑے خلوص اور محبت سے ان کی غلطیوں کو سدھاریں گے۔ دنیا کے مشہور ماہرین نفسیات کی یہ متفقہ رائے ہے کہ اگر آپ لوگوں میں مقبول ہونا چاہتے ہیں تو ان کی خامیوں کو نظر انداز کر دیجیے اور ان کے نقائص تلاش مت کیجیے۔ -2 دوسروں کی ’’انا‘‘ یا ’’خوداری‘‘ کو ٹھیس مت پہنچائیے ہر شخص کو محبت سے سمجھائیے کہ ایک دوسرے کی ’’انا‘‘ کو ٹھیس نہ پہنچائے۔ ایک اخباری سروے کے دوران جب دس ہزار افراد سے یہ پوچھا گیا کہ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ؟’’ باہمی منافرت اور بیزاری‘‘ کا اصل سبب کیا ہے تو ان کا جواب یہی تھا۔ ’’ایک دوسرے کی ’’انا‘‘ کو ٹھیس پہنچانا‘‘میاں بیوی ہوں، خواہ بہن بھائی۔۔۔ دوست و احباب ہوں یا عزیز ر اقارب۔۔۔ اساتذہ ہوں یا طلباء۔۔۔ مالکان ہوں یا کارکن۔۔۔ سب کو ایک دوسرے کی ’’انا‘‘ کو ٹھیس نہیں پہنچانی چاہیے۔ ان کی خودداری کو تنقید کا ہدف نہیں بناناچاہیے۔ اس سے دلوں میں نفرت پیدا ہوتی ہے۔ ایک دوسرے کا احترام ختم ہو جاتا ہے۔ -3 افراد پر تنقید کرنے کی بجائے ’’حالات اور واقعات ‘‘ پر تنقید کیجیے۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہہ لیجیے ایک دوسرے پر تنقید مت کیجیے۔اگر آپ اس کلیے پر خلوص نیت سے عمل کریں گے تو لوگوں کے بہت سے مسائل ہو جائیں گے۔ لہٰذا اگر آپ اپنی اور دوسروں کی زندگی خوشگوار بنانا چاہتے ہیں تو مندرجہ بالا تینوں اصولوں پر عمل کیجیے۔ (ایم آر کوپ میئر کی تصنیف ’’آپ چاہیں ،تو امیر بن سکتے ہیں‘‘ سے مقتبس) ٭…٭…٭

UmerAmer
08-10-2015, 02:41 PM
Nice Sharing
Thanks For Sharing

KhUsHi
08-10-2015, 06:25 PM
Right
Thanks for great sharing

intelligent086
08-11-2015, 01:45 AM
Nice Sharing
Thanks For Sharing


Right
Thanks for great sharing


http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif