PDA

View Full Version : جدید دور کی غلامی… انسانی تجارت



intelligent086
08-09-2015, 03:04 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13549_77507739.jpg.pagespeed.ic.R0XSCLOEoD .jpg

فائزہ نذیر احمد
آج، لاکھوں مرد، عورتیں اور بچے انسانوں کی تجارت کا شکار ہیں۔ جدید دور کی غلامی کی بہت سی شکلیں ہیں۔ بچوں سے سپاہیوں کا کام لیا جاتا ہے، نوجوان عورتوں اور کم عمر لڑکیوں کو مارا پیٹا جاتا ہے اور جسم فروشی پر مجبور کیا جاتا ہے، اور تارکینِ وطن کا استحصال کیا جاتا ہے اور انہیں برائے نام تنخواہ یا بلا تنخواہ کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انسانوں کی تجارت ایسا جرم ہے جو ہمارے سماجی تانے بانے کو تار تار کر دیتا ہے اور ہماری مشترکہ انسانیت کی بنیادیں کھوکھلی کر دیتا ہے۔ جدید دور کی غلامی دنیا بھر کے ملکوں میں پائی جاتی ہے – اور امریکہ کی کمیونٹیوں میں بھی۔ اس معاملے پر ایک عالمگیر معاہدہ طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے تحت جدید دور کی غلامی کے خلاف جنگ کا ایک’’3P‘‘ نامی جامع طریقہ شروع کیا گیا جس کا مقصد اِس تجارت کا انسداد، متاثرین کی حفاظت، اور مجرموں کے خلاف مقدمہ چلانا ہے۔ 100 سے زیادہ ملکوں نے انسانوں کی تجارت کے خلاف قوانین منظور کیے ہیں، اور بہت سے ملکوں نے ان قوانین پر عمل درآمد کے لیے خصوصی یونٹ قائم کیے ہیں، تجارت سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے طریقے وضع کیے گئے ہیں، اور اس جرم کے خلاف جنگ کے لیے عوام میں آگہی کی مہمیں شروع کی ہیں۔ لیکن اب بھی بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں، اور اس سے پہلے کہ انسانوں کی تجارت کا دنیا بھر سے خاتمہ ہو، ہمیں ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔ دنیا کا ہر ملک اس جرم سے متاثر ہوتا ہے۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 2 کروڑ سے زیادہ لوگ انسانوں کی تجارت کا شکار ہوتے ہیں، اور اس تجارت سے ہر سال 150 بلین ڈالر کا غیر قانونی منافع کمایا جا رہا ہے۔ اس جرم سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ ساری دنیا میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، اور ساری دنیا میں قانون کی حکمرانی پر سختی سے عمل ہو اور مستحکم جمہوری ادارے قائم ہوں۔ سول سوسائٹی اور انسانی تجارت سے بچ نکلنے والوں کے ساتھ شراکت داریاں نہ صرف سیاسی بحرانوں سے بچنے میں بنیادی اہمیت کی حامل ہیں، بلکہ ان کے ذریعے حکومتیں بھی تیزی سے اور موئثر انداز سے کارروائی کر سکتی ہیں۔ انسانوں کی تجارت قومی سلامتی کے لیے ایک واضح خطرہ ہے جیسا کہ دنیا نے دیکھا ہے کہ کس ہولناک طریقے سے داعش نے عراق اور شام میں یزیدی عورتوں اور لڑکیوں کو غلام بنایا، اورکس طرح بوکو حرام نے بورنو ریاست میں چیبوک سے عورتوں اور نوجوان لڑکیوں کو اغوا کیا۔ داعش اور بوکو حرام دونوں نے بڑے فخر سے غلامی پر عمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اور اپنی کارروائیوں کے لیے اسلام کی اپنی طرف سے ایک گمراہ کن تشریح کو جواز بنایا ہے۔ اس لعنت سے نجات پانے کے لیے بہت سے ادارے غلامی سے بچ نکلنے والوں، اس کے خاتمے کے لیے آواز اْٹھانے والوں اور اْن تنظیموں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جنھوں نے ایسی دنیا کی تعمیر کیلیے خود کو وقف کر رکھا ہے۔ہم سب ایک بار پھر اپنے آپ کو ایک ایسے معاشرے کے لیے وقف کردیں جس میں ہمارا انصاف پر مبنی اندازِ فکر ہمیں بتاتا ہے کہ ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کے محافظ ہیں، جس میں ہر فرد اپنی زندگی کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق اور اپنے خوابوں کو حققیت بنانے کے لیے ڈھال سکتا ہے۔ ٭…٭…٭

KhUsHi
08-09-2015, 07:04 AM
Thanks for great sharing

intelligent086
08-09-2015, 10:34 AM
Thanks for great sharing


http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif

UmerAmer
08-09-2015, 02:38 PM
Nice SHaring
Thanks For Sharing

intelligent086
08-12-2015, 02:05 AM
Nice SHaring
Thanks For Sharing


http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif