PDA

View Full Version : قائدِاعظم محمد علی جناح ( لندن سے واپسی اور



intelligent086
08-03-2015, 10:49 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13503_35302116.jpg.pagespeed.ic.o2r1_H9rXP .jpg

جب وکالت چل نکلی اورآپ بطورقابل وکیل مشہورہوئے۔مقدمات جیتنے لگے تو کسی قسم کااحساسِ کمتری نہ تھا اورایک بارجج کوللکاردیا۔یہ بمبئی میںجناح کے ابتدائی دوروکالت کی بات ہے۔جسٹس مارٹن کی عدالت میں مقدمہ درپیش تھا۔وہ وکیل صفائی تھے۔اُن کی بحث کے دوران ایک نکتہ پرجج بھڑک اٹھا۔ مارٹن:ذہن میں رکھیںکہ آپ کسی تھرڈکلاس مجسٹریٹ سے مخاطب نہیں ہیں۔ جناح:جناب والا!آپ کے روبروبھی کوئی تھرڈکلاس وکیل نہیں ہے۔ اِسی طرح جب1900ء میںتین ماہ تک مجسٹریٹی کی اورمزیدنوکری کی آفرسراولینٹ نے پندرہ سوروپیہ کی دی توجواب یوںدیا،’’جناب والااِس پیشکش کے لیے ممنون ہوں،لیکن میری خواہش ہے کہ اتنی رقم مَیں روزانہ کمائوں۔‘‘ایک روزجب قائدِاعظم دہلی میں لیاقت علی خاں کی کوٹھی گلِ رعنا میں ٹھہرے ہوئے تھے تو کھانے کے بعد کسی طرح فضول خرچی کاذکرچھڑگیا۔ رعنا:اس معاملے میں آپ کی احتیاط پروری کودیکھ کرحیرت ہوتی ہے۔ قائدِاعظم:میں سٹریٹ لائٹ میں پڑھا ہوں۔ اِس لیے میں پیسوں کی قدرکرتاہوں۔ جب وہ لنکنزاِن،لندن پہنچے تودیکھاکہ اس کے صدردروازے پرلاطینی میںکچھ عبارت کندہ ہے۔ اُس وقت اُن کی اپنے گائیڈسے یہ گفتگوہوئی: جناح:یہ کیاہے؟ گائیڈ:یہ فریسکو(Fresco)ہے(دیواری نقش ونگار) جناح:اس پرلکھا کیاہے؟ گائیڈ:دنیامیںجتنے عظیم مقنن(Great Law Givers)آئے ہیں اُن کے نام کھدے ہوئے ہیں۔ جناح:سب سے اوپرکس کانام ہے؟ گائید:پیغمبرمحمدؐکا۔ 1947ء میںکراچی بارکے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے،قائدِاعظم نے یہ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا،’’بلاشبہ، رسولِ کریم ؐدنیاکے عظیم ترین مقنّن اورمدبرتھے۔یہ دیکھتے ہی کہ ان کانام مقنّنوں کی فہرست میں سب سے اوپردرج ہے،مَیں نے لنکنزان میں داخلہ لینے کافیصلہ کرلیا۔‘‘ عطاربانی ائیرفورس کی طرف سے قائدِاعظم کے پہلے اے ڈی سی تھے۔قائدِاعظم اپنے اے ڈی سی کابہُت خیال رکھتے تھے۔ناشتے اورکھانے پرمحترمہ فاطمہ جناح کے علاوہ اے ڈی سی بھی قائدِاعظم کے ساتھ میزپربیٹھتے تھے۔ایسے موقعوںپرقائدِاعظم اکثرہلکی پھلکی باتیں کرتے۔ کبھی کبھاراپنی زندگی کے حالات اورتجربات بھی بیان کرتے۔اسی طرح ایک موقع پرجب عطا ربانی قائدِاعظم کے سامنے بیٹھے تھے تویہ گفتگوہوئی! قا ئداعظم:مجھے یہ بتانے میںکوئی عارنہیں کہ جب مَیں نے بمبئی میں پریکٹس شروع کی توہر صبح گھرسے چیمبرتک پیدل جاناپڑتا۔بس کاکرایہ ایک آنہ تھا۔ہرصبح یہ فیصلہ کرناہوتاکہ بس پرجاناچاہیے یاپیدل، چنانچہ (100) سومیں سے (90) نوے دفعہ مَیں نے پیدل ہی سفرکِیا۔تم لوگ ہوکہ پیسے کی پرواہی نہیں۔ انگریزجسٹس اپنی فطرت سے ہندوستان کے مسلمان وکلا کواتنی اہمیت نہیں دیتے تھے۔ محمدعلی جناح لنکنزاِن کے بیرسٹرتھے۔قابل تھے۔قانون پرگرفت تھی۔عدالت میںکیس پیش کر رہے تھے۔کراچی میںجسٹس اے سی وائلڈاورجسٹس آربی ملن پرمشتمل ایک ڈویژن بنچ بڑے پیرپگاڑاکی سزاکے خلاف اپیل سن رہاتھا۔جناح پیرصاحب کی طرف سے دلائل دے رہے تھے۔ جسٹس ملن:مسٹرجناح!ذرازورسے بولیے ، مَیں آپ کوسن نہیں سکتا۔ جناح:جناب والا!مَیں بیرسٹرہوں،ایکٹرنہیں۔ بیرسٹرمحمدعلی جناح کی عدالتوںمیںغیرمعمولی کامیابی کی شہرت پھیلتی جارہی تھی۔آپ 1941ء میں سندھ چیف کورٹ کراچی میں اپنا کیس پلیڈ کر رہے تھے۔قائدِاعظم کوسننے کے لیے بے شمارلوگ جمع ہوگئے۔کمرہ عدالت بھرگیاتوجج نے دروازے بندکرنے کاحکم دیا۔ جسٹس ڈیوسپیش کارسے)دروازے بند کر دو! جناح مسکراتے ہوئے)جناب والا!انصاف کے دروازے کھلے رہنے چاہئیں۔ جسٹس ڈیوس:دروازے کھلے رکھنے کے لیے تیارہوں بشرطیکہ مجمع خاموش رہے۔ جناح:مجھے امیدہے کہ یہ لوگ خاموش رہیں گے۔ (پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی کی تصنیف ’’سوانح ِحیات رہبر ملت: قائدِ اعظم محمد علی جناح‘‘ سے مقتبس) ٭…٭…٭

UmerAmer
08-03-2015, 02:46 PM
Nice Sharing
Thanks For Sharing

intelligent086
08-07-2015, 12:55 AM
Nice Sharing
Thanks For Sharing


http://www.mobopk.com/images/hanks4commentsvev.gif

KhUsHi
08-08-2015, 09:33 PM
Great sharing

intelligent086
08-12-2015, 02:05 AM
Great sharing


http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif

Moona
02-16-2016, 12:06 AM
intelligent086 Thanks for Informative Sharing

intelligent086
02-16-2016, 01:52 AM
@intelligent086 (http://www.urdutehzeb.com/member.php?u=61) Thanks for Informative Sharing


http://www.mobopk.com/images/hanks4comments.gif

Moona
02-16-2016, 11:33 PM
:)...

intelligent086
02-17-2016, 01:46 AM
=D>