PDA

View Full Version : خواجہ فرید ؒ ____ بے مثال صوفی شاعر



intelligent086
07-31-2015, 02:34 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/13487_78837455.jpg.pagespeed.ce.sf2qp46b3U.jpg

ڈاکٹر مقبول گیلانی
سرائیکی اور صوفیانہ شاعری خواجہ غلام فرید ؒ کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے۔ آپ کی شاعری سرائیکی ادب کا قیمتی سرمایہ ہے۔ سرائیکی شاعری میں خواجہ فرید ؒ کو وہ مقام حاصل ہے جو عربی میں امراء القیس کو ، فارسی میں حافظ و رومی کو، انگریزی میں ورڈذورتھ، کیٹس اور شیلے کو، اردو میں خواجہ میر درد، غالب اور اقبال کو، بنگالی میں نذرالاسلام ، پنجابی میں شاہ حسین اور وارث شاہ کو، پشتو میں رحمان بابا اور خوشحال خان خٹک کو اور سندھی میں سچل سرمست اور شاہ لطیف بھٹائی کو حاصل ہے۔ خواجہ غلام فرید ؒ سرائیکی کے عظیم اور مہان شاعر ہیں اور وہ بنیادی طور پر ایک صوفی تھے اور ان کے کلام اور سوچوں کا مرکز تصوف ہے۔ آپ وحدت الوجود کے قائل تھے۔ خواجہ غلام فرید ؒ کا کلام ظاہری اور باطنی خوبیوں کا من بھاتا مرقع ہے۔ خواجہ فرید ؒنے عشق کو اپنی شاعری میں منفرد لذت دینے والی شے سے منسوب کیا ہے، فرماتے ہیں۔ آپ عشق کی بلندی اور عظمت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہ عشق وہ جذبہ ہے جو کائنات کی تخلیق کے پیچھے کارفرما ہے۔ آپ عشق کو رہبر کامل سمجھتے ہیں۔ عشق ہی وہ جذبہ ہے جو انسان کو حقیقت تک لے جاتا ہے۔ یہ اس مقام تک پہنچتا ہے جہاں عقل بھی نہیں پہنچ سکتی۔ عشق ہی ٹوٹے ہوئے دل کیلئے خوشیوں کا سامان کرتا ہے۔ عشق ہی حقیقت کے رازوں سے پردہ ہٹانے والا ہے، فرماتے ہیں۔ خواجہ فرید ؒ کو عشق کا پیمبر کہا جاتا ہے ۔ ان کو روہی کی ہر چیز سے عشق تھا اس لئے آپ نے وہاں ۱۸ سال گزارے ۔ آپ کو، گائیں، کَٹے، وَچھے ، وچھیاں، بھیڈاں، بکریاں اور ان کے گلے میں بندھی ہوئی گھنٹیاں، گھنٹیوں کی آواز، چمکدار ریت کے ٹیلے، چوڑیوں سے بھری بانہیں، سرخی ، مساگ اور ویران رستوں سے بھی محبت تھی ، جو راستے محبوب کی گزرگاہ تھے۔ روہی کی ریت کا ہر ذرہ فرید ؒکے درد مند دل کی طرح دھڑکتا ہے ۔ روہی فرید ؒکا دل بن جاتی ہے اور فرید ؒ کا دل روہی بن جاتا ہے۔ خواجہ فرید ؒنے اپنی بے مثال شاعری میں عشقیہ داستانوں کو بھی موضوع بنایا ہے۔ سسی پنوں، ہیر رانجھا اور لیلیٰ مجنوں کا ذکر رومانی شاعری کی بہترین مثال ہے۔ خواجہ فرید ؒکو سسی کا کردار بہت پسند ہے۔ انہوں نے اپنے کلام میں سسی کو عشق و محبت کے مظلوم استعارے کے طور پر پیش کیا ہے۔ وہ خود سسی کی آواز بن کر درد فراق کی آواز بن جاتے ہیں۔ آپ نے سسی پنوں کے حوالے سے ۶۶ کافیاں تحریر کیں۔ڈاکٹر اجیت سنگھ ناہر نے اپنی کتاب ’’خواجہ فرید ؒ صوفی مت کے آخری شاعر‘‘ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ خواجہ فرید ؒ ’’صوفیانہ شاعری‘‘ کے آخری بادشاہ ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ خواجہ فرید ؒکے فکر و فن اور شاعری پر لکھنا بہت مشکل کام ہے کیونکہ آپ کی شاعری کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی۔ آپ بے مثال صوفی شاعر ہیں۔ ٭…٭…٭


Admin

Admin
07-31-2015, 03:09 AM
Is tahruf ko post karne kq shukeria sir

intelligent086
08-11-2015, 02:22 AM
Is tahruf ko post karne kq shukeria sir



http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif

http://www.mobopk.com/images/mashaallahjazakajej.gif