PDA

View Full Version : غیر ضروری چیزوں سے چھٹکارا پائیے!



intelligent086
07-30-2015, 01:36 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13474_39075175.jpg.pagespeed.ic.PIzRuT3xwC .jpg

اگر آپ ترقی کے دور میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو اپنے آپ کو ہلکا پھلکا کر لیجیے یعنی غیر ضروری اشیاء سے چھٹکارہ پا لیجیے۔ فضول بوجھ کو اتار پھینکئے۔ منفی اور فضول خیالات کو ذہن سے نکال پھینکئے۔ آپ نے یہ بات تو ضرور سنی ہو گی کہ۔۔۔’’تجربہ کار سیاح بہت تھوڑے سامان کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے۔‘‘ ایک پرانی کہاوت ہے جو آب زر سے لکھی جانے کے قابل ہے۔ وہ کہاوت ہے: ’’جب دریا کے پار اتر جائو تو کشتی کو خدا حافظ کہہ دو۔۔۔!‘‘ مطلب یہ کہ جب تم کنارے پر پہنچ جائو تو کشتی کو وہیں چھوڑ کر آگے بڑھ جائو، کیوں کہ وہ کشتی اب تمہارے کس کام کی۔ اب اسے کنارے پر ہی رہنے دو اور اپنا سفر جاری رکھو۔۔۔؟ ’’دریا کا وجود‘‘ آپ کے مقاصد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس رکاوٹ کو دور کرنے کے بعد آگے بڑھ جائیے۔ کشتی وہ ذریعہ جو آپ کی کامیابی کی وجہ بنا۔ جی آپ کامیاب ہو جائیں تو گئی گزری رکاوٹوں کو بھول جائیے۔ جب آپ منزل مقصود پر پہنچ جاتے ہیں یا اپنا مقصد پا لیتے ہیں تو اب یہ مت سوچیے کہ آپ کو کیسی کیسی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔۔۔؟ کیسے کیسے نا مساعد حالات سے واسطہ پڑا تھا۔۔۔ کتنی سخت جدوجہد کرنا پڑی تھی۔۔۔ کیسی کیسی تکلیفیں اٹھانا پڑی تھیں۔۔۔؟ ان سب کو یاد کرنا اب کوئی معنی نہیں رکھتا۔۔۔ انہیں یاد کرنا یا انہیں دہرانا اپنے ذہن کو خواہ مخواہ الجھانے کے متردف ہے۔ اب یہ تمام باتیں مخض بوجھ ہیں۔ انہیں اتار پھینکنا ہی دانش مندی کا تقاضا ہے۔ لہٰذا جب آپ دریا کے پار اتر گئے ہیں تو کشتی کو چھوڑ دیجیے۔۔۔! ناکارہ اور غیر ضروری اشیاء کو جمع رکھنا اپنی ذات پر ظلم کرنے کے برابر ہے۔ جو چیزیں اب آپ کے کسی کام کی نہیں، ان سے نجات حاصل کر لیجیے۔ ممکن ہو تو ان لوگوں کو دے دیجیے جنہیں ان کی ضرورت ہے۔راقم الحروف نے اپنی کتاب ’’خیالات کی طاقت‘‘ میں بھی اس کے متعلق ایک باب لکھا ہے۔ ممکن ہو تو اسے ضرور پڑھیے گا۔ غیر ضروری اشیاء، غیر ضروری بوجھ کے مترادف ہیں۔ غیر ضروری اشیاء جگہ بھی گھیرتی ہیں۔ جسمانی محنت میں اضافہ کرتیں ہیں۔ آپ کے ذہنی جگہ بھی چاہیے۔ جذباتی جگہ بھی چاہیے۔ غیر ضروری اشیاء آپ کے ذہنی اضطراب میں اضافہ کرتی ہیں۔۔۔! زندگی کے سفر میں فضول اشیاء کو لیے لیے مت پھریئے۔ ماضی کے حادثات اور نا خوشگوار یادوں کو ذہن سے جھٹک دیجیے۔ حال کے سفر میں اپنے ماضی کو مت گھسیٹیے! اس کے بوجھ سے اپنے سفر کو تکلیف دہ مت بنائیے۔ ہلکے پھلکے ذہن کے ساتھ سفر کیجیے۔ اسی میں آپ کی عافیت کا راز پوشیدہ ہے اپنے آپ کو فضول چیزوں کے بوجھ سے آزاد رکھیے۔۔۔! (ایم آر کوپ میئر کی تصنیف ’’آپ چاہیں ،تو امیر بن سکتے ہیں‘‘ سے مقتبس) ٭…٭…٭

PRINCE SHAAN
07-30-2015, 10:21 AM
Nice sharing......................

KhUsHi
07-30-2015, 05:01 PM
Great sharing

Pari
08-03-2015, 03:38 PM
Nice Sharing...................

intelligent086
08-07-2015, 12:17 AM
Nice sharing......................


Great sharing


Nice Sharing...................


http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif