PDA

View Full Version : میَں، مجھے اور میرا ...!



intelligent086
06-26-2015, 09:02 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13255_67863093.jpg.pagespeed.ic.zZrFe58PAq .jpg

نصرت شبنم

جرمنی سے تعلق رکھنے والے محققین کہتے ہیں کہ بار بارخودکے بارے میں بات کرنے والے لوگ عام طور پر ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ جو اپنے جملوں میں بہت زیادہ ؛میں، مجھے اور بذات خود جیسے الفاظ کی تکرارکرتے ہیں ،ان میں بے چینی یا ذہنی دباؤ کا شکار ہونے کیامکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔کیسل یونیورسٹی سے منسلک محقق زیمرمین کی قیادت میں ہونے والے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ اپنی گفتگو میں بہت زیادہ اسم ضمیر میں، مجھے اور میرا استعمال کرتے ہیں عام طورپرتوجہ کے حصول کے طلبگار ہوتے ہیں، انھیں باہمی رشتے نبھانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جبکہ ان کے برعکس ایسے لوگ جو گفتگو میں جمع اسم ضمیر مثلاً ہم ، ہم سب، زیادہ استعمال کرتے ہیں اپنے رشتوں کو زیادہ بہتر طریقے سے نبھانا جانتے ہیں۔ جرنل ریسرچ ان پرسنیلٹی میں شائع ہونے والے تحقیقی مطالعے میں103عورتوں اور 15مردوں نے حصہ لیا، جن کی اکثریت نفسیاتی مسائل کا شکار تھی اوران کاعلاج جاری تھا۔60 سے 90 منٹ کے انٹرویو میں مریضوں سے تعلقات نبھانے کا طریقہ، خود کے بارے میں رائے اورماضی سے متعلق سوالات پوچھے گئے جبکہ ڈپریشن کے حوالے سے بھی ایک سوالنامہ بھروایا گیا۔محقق زیمرمین نے بعد میں ہر انٹرویو میں بولے جانے والے جملوں میں سے واحد اسم ضمیر(میں ،مجھے،میرا) اورجمع اسم ضمیر( ہم ، ہم سب) الفاظ کی گنتی کروائی، جن لوگوں نے اپنے انٹرویو میں بار بار میں کا زیادہ استعمال کیا تھا، انھوں نے ڈپریشن ناپنے کے اسکیل پرزیادہ اسکورحاصل کیا۔یہ لوگ خود کے ساتھ نامناسب رویہ رکھنے کے علاوہ تنہائی پسندی کا بھی شکار نظر آئے۔محقق زیمرمین کہتے ہیں کہ ،جن شرکاء نے اپنی گفتگو میں زیادہ جمع اسم ضمیر ہم استعمال کیا ان میں ایک قسم کا ٹھنڈا طرز عمل نظر آیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہی ٹھنڈا رویہ دراصل رشتوں میں مناسب حد برقرار رکھنے کیحوالے سے ایک مثبت طریقے کے طور پر کام کرتا ہے۔ زیمرمین کا کہنا ہے کہ گفتگو میں جمع اسم ضمیر کا زیادہ استعمال بہتر سماجی تعلقات پر زور دیتا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ واحد اسم ضمیر میں کا استعمال خود کو نمایاں ہستی کے طور پر پیش کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔تحقیق کے مصنفین نے کہا کہ واحد اسم ضمیر کا بہت زیادہ استعمال دوسروں سے توجہ حاصل کرنے کے لیے ایک حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے، تاہم اب تک ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ گفتگو میں ،میں اور مجھے کی تکرار ڈپریشن کا باعث بنتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ لوگوں کی بولنے کی عادت غالباًان کی اپنے بارے میں اور دوسروں سے متعلق سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ ٭…٭…٭

PRINCE SHAAN
06-26-2015, 09:51 AM
http://oi57.tinypic.com/2jcj7mb.jpg

UmerAmer
06-27-2015, 02:43 PM
Nice Sharing
Thanks For Sharing