PDA

View Full Version : جادو کا توڑ کیسے؟



PRINCE SHAAN
06-02-2015, 10:30 AM
http://oi58.tinypic.com/znwhl2.jpg


میری عزیزہ مجھے کہنے لگی، آپی میرے پرس میں پڑے پیسے ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتے ہیں، جیسے کسی چوہے نے کتر لئے ہوں۔ اسی طرح ایک اور بہن نے کہا الماری میں لٹکے ہوئے میرے کپڑے آگ لگ کر جل گئے اور گھر میں جگہ جگہ آگ لگ جاتی ہے، ہم سب گھر والے بہت خوفزدہ رہتے ہیں۔ اس طرح کے نقصان دہ عوامل میں نے کئی بہنوں سے سنے، وہ پریشان تھیں کہ ہم پر جادو ہو گیا۔ جادو کے اثرات سے بہت سے لوگ پریشان ہوئے ہیں کچھ پر تو واقعی جادو چل جاتا ہے چونکہ یہ شیطانی عمل ہے جسے جن اور انسان کرتے ہیں اور کچھ تو نفسیاتی مریض ہوتے ہیں۔ انسان الٹی سیدھی حرکت کرتا ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں اسے جادو کر دیا گیا ہے یا اس میں جن داخل ہو گیا ہے۔ ایسے مریض نفسیاتی ڈاکٹر کو دکھانے اور علاج کرنے سے تندرست ہو جاتے ہیں۔
لیکن! جن پر جادو کے اثرات ہیں، آئیے دیکھتے ہیں کہ اس کے اثر کو کیسے زائل کرنا ہے۔ جادو کی حقیقت کیا ہے؟ اور یہ کتنا نقصان پہنچا سکتا ہے؟

قارئین کرام! ہم اس حوالے سے سیرت انسائیکلوپیڈیا سے نبی اکرمؐ پر ہونے والے جادو کے بارے میں ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔ یہودیوں کے دلوں میں اسلام اور محمد رسولؐ اللہ کی دشمنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ جوں جوں اسلام پھیلتا جا رہا تھا اور مسلمانوں کو کامیابیاں نصیب ہو رہی تھیں، اسی نسبت سے یہودیوں کی پریشانی میں اضافہ ہو رہا تھا۔ یہودی اتنے گھٹیا اور بے حیا لوگ تھے کہ انہوں نے جادو جیسے گھناؤنے عمل کے ذریعے سے بھی نقصان پہنچانے کی مذموم جسارت کی۔ یہودی کئی مردوں اور عورتوں کے ذریعے سے جادو آزما چکے تھے، لیکن ناکام تھے۔ انہوں نے سب سے زیادہ جادوگری کا فن رکھنے والے اور سب سے بڑے جادوگر لبید بن اعصم سے رابطہ کیا اور اسے تین دینار کی پیشکش کی۔

لبید بن اعصم رسولؐ اللہ کے پاس آتا جاتا تھا۔ اس نے جادو کے لئے رسولؐ اللہ کی کنگھی اور اس سے آپؐ کے جھڑ جانے والے بال حاصل کر لئے۔ اس نے اس میں کئی گرہیں لگا کر پھونک دیا۔ اس کے بعد اس نے اسے نرکھجور کے شگوفے میں رکھ دیا، پھر اسے کنویں کے اندر رکھے ہوئے پتھر کے نیچے دبا دیا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپؐ پر جادو لبید کی بہنوں نے کیا تھا۔ وہ جادوگری اور خباثت میں اس سے بھی آگے تھیں لبید نے بس اتنا کام کیا تھا کہ اسے لے جا کر کنویں کے اندر پتھر تلے دفن کر دیا تھا۔

ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہؓ بیان کرتی ہیں کہ بنوزریق کے ایک آدمی لبید بن اعصم نے رسولؐ اللہ پر جادو کر دیا۔ یہ جادو آپؐ پر اس طرح اثر انداز ہوا کہ آپؐ بھول چوک کا شکار ہونے لگے۔ کسی کام کے بارے میں آپ خیال فرماتے تھے کہ آپؐ نے وہ کام کر لیا ہے، حالانکہ آپؐ نے وہ کام نہیں کیا ہوتا تھا۔ دوسری روایت میں ہے کہ آپؐ کو یوں محسوس ہوتا کہ آپ اپنی ازواج مطہرات کے پاس گئے ہیں حالانکہ آپ ان کے پاس نہیں گئے ہوتے تھے۔ سفیان بن عیینہؒ کہتے ہیں کہ جب اس طرح کی حالت ہو جائے تو یہ سخت قسم کا جادو ہوتا ہے،

ابن سعد کہتے ہیں کہ اس کی وجہ سے آپ کی بصارت بھی متاثر ہوئی۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ بیمار ہو گئے اور اپنی بیویوں کے پاس جانے سے رک گئے۔ ان سب روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جادو رسول اللہؐ کے مزاج اور ظاہری اعضاء پراثر انداز ہوا تھا، لیکن آپ کے دل و دماغ اور سوجھ بوجھ پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا تھا۔ وحی اور دعوت و تبلیغ کرتے رہے۔ لوگوں کی رہنمائی اور دنیوی اور اخروی کامیابیوں کے طریقے اور سلیقے سکھاتے رہے۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ روایت کرتی ہیں کہ آپ چھ ماہ تک جادو کی تکلیف جھیلتے رہے۔

آپ کو کمزوری لاحق ہوتی جا رہی تھی لیکن یہ معلوم نہیں ہو رہا تھا کہ تکلیف کیا ہے آخرکار آپ نے اللہ تعالیٰ سے تندرستی کی خوب دعا کی ایک دن آپ میرے پاس تشریف لائے آپ نے اللہ سے دعا کی پھر دوبارہ دعا کی۔ اس کے بعد فرمایا! ’’عائشہ کیا تمہیں معلوم ہے میں نے جو اللہ سے بات پوچھی تھی اس نے مجھے اس کا جواب دے دیا ہے۔ میں نے عرض کی اے اللہ کے رسولؐ وہ بات کیا ہے؟ آپؐ نے فرمایا: میرے پاس دو آدمی آئے ان میں سے ایک میرے سر کے پاس اور دوسرا میرے پاؤں کے پاس بیٹھ گیا میرے پاس بیٹھنے والے نے دوسرے آدمی سے پوچھا: ان صاحب کو کیا شکایت ہے؟ اس نے کہا ان پر جادو کیا گیا ہے۔ (صحیح البخاری) یہ آدمی میکائیکل اور جبرائیل فرشتے تھے۔ ان پر کس نے جادو کیا ہے؟

دوسرے نے جواب دیا لبید بن اعصم نے۔ انہوں نے اپنی گفتگو سے سب کچھ بتا دیا کہ جادو والا سامان ذروان کنویں میں پتھر کے نیچے دفن ہے۔ رسول اللہؐ چند صحابہ کو لے کر اس کنویں پر تشریف لائے اور اسے دیکھا۔ اس پر کھجور کے درخت بھی تھے۔ امام بیہقی کی نقل کردہ روایت میں ہے کہ ایک آدمی کنویں میں اترا اس نے پتھر کے نیچے سے کھجور کے خوشے کی تھیلی نکالی تو اس میں رسول اللہؐ کی کنگھی اور آپ کے سر کے بال موجود تھے۔ نیز اس میں رسول اللہؐ کی صورت کا موم کا مجسمہ تھا۔ اس میں سوئیاں چبھی ہوئی تھیں اس پر کمان کی تانت بھی تھی جس میں گیارہ گرہیں لگی ہوئی تھیں۔

اسی موقع پر جبرئیل رسول کریمؐ کی خدمت میں معوذتین (سورہ فلق اور سورۂ ناس) لے کر حاضر ہوئے اور کہا کہ آپ ایک ایک آیت پڑھ کر گرہیں کھولتے جائیں چنانچہ آپؐ ان سورتوں کی تلاوت کرنے لگے اور ساتھ ساتھ گرہیں بھی کھولتے رہے، آپ نے ہر آیت پر ایک گرہ کھولی اس طرح گیارہ آیتوں کے مکمل ہونے پر گیارہ گرہیں کھل گئیں۔ آپ جب ایک سوئی نکالتے تو آپ کو تکلیف محسوس ہوتی پھر اس کے بعد راحت مل جاتی اس طرح آپؐ بالکل تندرست ہو گئے اور یوں اٹھ کھڑے ہوئے جیسے آپ زنجیروں کی جکڑ بندی سے آزاد ہو گئے ہیں۔

رسول اکرمؐ ہماری روحانی اماں جان عائشہ صدیقہؓ کے پاس تشریف لائے اور صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! اس کنویں کا پانی مہندی کی طرح رنگین ہے اور اس کے کھجوروں کے درخت شیطانوں کے سر جیسے ہیں‘‘۔ سیدہ عائشہؓ نے کہا: اللہ کے رسولؐ آپ نے جادو کا توڑ کیوں نہیں کروایا؟ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے شفا عطا فرمائی میں یہ پسند نہیں کرتا کہ لوگوں میں اس کا شر پھیلے۔ (بخاری) یعنی لوگ جادو میں دلچسپی لے کر سیکھنا اور سکھانا شروع نہ کر دیں۔ لبید کا خفیہ کیا ہوا شیطانی عمل ظاہر ہو چکا تھا، اس کی سزا موت سے کم نہ تھی، لیکن رحمۃ للعالمینؐ نے اسے کچھ نہ کہا، فرمایا: ’’مجھے اللہ تعالیٰ نے عافیت دی اور اس کے مرنے کے بعد اس کے لئے اللہ کا عذاب ہے اور وہ زیادہ سخت ہے۔

میری بہنو! ہمارے پیارے نبی اکرمؐ نے سخت جادو کا توڑ اللہ کے پاک کلام سے کیا۔ معوذ تین یعنی سورہ فلق اور سورہ الناس جادو کا بہترین توڑہیں۔ سورہ طہ کی آیت نمبر 65 سے 70 تک مطالعہ کر کے دیکھ لیں کہ کس طرح جادو گر موسیٰ علیہ السلام کے پاس آئے اور ناکام ہوئے۔ جادو پائیدار نہیں ہوتا۔ اللہ فرماتے ہیں کہ جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا وہ جیسے بھی یا جس طرح سے بھی آئے یہ وقتی دھوکہ، باطل اورشیطانی عمل ہے۔ اس سے جسم پر بھی اثرات واقع ہو جاتے ہیں۔ جادو کا توڑ کرنے کے لئے جادو کا سہارا نہ لیا جائے، کیونکہ اگر ایک برتن گندہ ہے تو اس کو کیچڑ اور گندے پانی سے دھونے سے اس کو پاک اورصاف نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے برائی کو اچھائی کے ساتھ دور کرو۔ جیسے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں!

ان الحسنات یذھبن السیئات (القرآن) اچھائیاں برائیوں کو ختم کر دیتی ہیں۔
جادو کرنے والا اپنی آخرت کو داؤ پر لگا لیتا ہے آپ نے فرمایا: سات ہلاک کرنے والی چیزوں سے بچو۔ ان میں سے ایک اللہ کے ساتھ شریک کرنا اور جادو بھی ہے۔ آپؐ نے یہ بھی فرمایا: جادو کرنے والا اور جادو کا توڑ کروانے والا ہم میں سے نہیں۔

اس لئے اگر کوئی شیطانی وارچل جائے تو اللہ کے کلمات سے مدد لینی چاہئے۔ شیطانوں کی چالوں کے شر اور حربوں سے بچاؤ کے لئے حضرت جبرائیل نے آپ کو ایک دعا سکھائی جس کے الفاظ بَرَأَ وَذَرَأَ ہیں یہ دعا حصن المسلم میں موجود ہے۔ ان شاء اللہ جادو کے ذریعے سے لگائی گئی آگ بجھ جائے گی۔ ان کید الشیطان کان ضعیفاً۔ شیطان کی چال بڑی کمزور ہے۔ سورۂ البقرہ کی گھروں میں تلاوت شیطان کو بھگا دیتی ہے۔ امن الرسول سورۂ بقرہ کی آخری دو آیات رات کو پڑھی جائیں تو پوری رات حفاظت ہوتی ہے، جادوگر اس پر قابو نہیں پا سکتے۔ بسم اللہ الذی لایضر۔۔۔ الخ، آیت الکرسی اور دیگر و ظائف اذکار اور دعاؤں سے شیطانوں کے شر سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ یہ قرآنی آیات، دعائیں اور اذکار اللہ تعالیٰ کے حکم سے جادو، نظر بد اور جنات سے بچنے کا ایک مضبوط ذریعہ ہیں۔

جعلی بابوں کے پاس جانے والوں کو سوچنا چاہئے کہ وہ کتنے گمراہی کے اڈے ہیں جہاں دوچار من گھڑت لفظوں کا سہارا لیا جاتا ہے اور پورا قرآن اور 114 سورتیں نعوذباللہ چھوڑ دی جاتی ہیں۔ غذاؤں کے ذریعے سے بھی جادو کا علاج ممکن ہے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’جس نے صبح کے وقت سات (عجوہ) کھجوریں کھا لیں اسے اس دن کوئی زہر اور جادو نقصان نہیں پہنچا سکتا‘‘۔ (بخاری)

اگر شرعاً جائز اسباب و ذرائع سے جادو کی جگہ معلوم ہو جائے تو اس کو نکال کر ختم کیا جائے۔ دوسرا مجرب طریقہ بھی بتلائے دیتے ہیں۔ بیری کے سات پتے لے کر انہیں پیسا جائے اور اس کے پانی سے غسل کیا جائے، پھر آیۃ الکرسی، سورۂ الاعراف کی آیت نمبر 117 تا 122، سورۂ یونس کی آیت نمبر 79 تا 82 اور سورہ طہ کی آیت نمبر 60 تا 70 چاروں قل اور مذکورہ آیات پڑھ کر پانی پر دم کرنے کے بعد مریض اس پانی میں سے تین بار تھوڑا تھوڑا پی لے اور باقی پانی سے غسل کرے۔ اللہ تعالیٰ نے چاہا تو مرض دور ہو جائے گا۔ اس عمل کو بار بار کیا جائے۔

قارئین! اللہ سے مدد، اللہ کے کلمات کے ذریعے سے شیطانوں کو بھگانا، جادو کو ختم کرنے کے لئے جھوٹے اور باطل لوگوں کا سہارا نہ لینا، اسی کا نام اپنا ایمان بچانا ہے۔ اللہ ہمیں اپنے سہارے پر قائم رکھے اور شرک جیسے بودے سہاروں سے بچائے۔ آمین۔

ROHAAN
06-03-2015, 08:02 PM
http://oi60.tinypic.com/a4g9l.jpg