PDA

View Full Version : تعریف و ستائش



intelligent086
05-06-2015, 09:07 AM
تعریف و ستائش


http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/12884_94230811.jpg
دنیا کے نامور ماہر نفسیات ڈاکٹر الفریڈ ایڈر کا کہنا ہے ’’میں اپنے مریضوں سے کہتا ہوں کہ تمہارا خوف، تمہارا اضطراب اور افسردگی صرف چالیس دنوں میں ختم ہو سکتی ہے اگر آپ تہہ دل سے ارادہ کر لیں کہ آپ کسی نہ کسی شخص کی تعریف ضرور کریں گی اورکسی کو خوش کرنے کا موثر ترین طریقہ کون سا ہے؟ وہ کون سی چیز ہے جسے لوگ سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں؟ وہ کون سی خواہش ہے جس کا اظہار ہر کوئی کرتا ہے؟ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ وہ چیز کون سی ہے؟ آیئے اس سوال کا جواب ہم زندہ جاوید ماہر نفسیات ’’ولیم جیمز‘‘ سے پوچھتے ہیں۔ ولیم جیمز نے کہا تھا: انسان کی سب سے بڑی فطری خواہش یہ ہے کہ اس کی تعریف کی جائے۔ اس کی حوصلہ افزائی کی جائے، اسے سراہا جائے، خوشامد نہیں ستائش۔‘ ‘ اور آپ دوسروں کو صرف ’’ستائش‘‘ ہی سے خوش رکھ سکتے ہیں۔ ’’اپنی تعریف و توصیف‘‘ ہر انسان کی فطری کمزوری ہے۔ دوسروں کی تعریف کیجیے، ان کی تعریف کیجیے وہ آپ کے گرویدہ بن جائیں گے۔ یاد رکھیے، ہم میں سے ہر انسان اپنی تعریف کا خواہش مند ہوتا ہے، یہ انسانی فطرت ہے ہم اس سے انکار نہیں کر سکتے۔ اس سے انحراف نہیں کر سکتے۔ آیئے اب ہم اس کا سائنٹیفک ثبوت پیش کرتے ہیں۔ (1) ایک سائنسی تحقیق کے دوران سکول کے بچوں کے کام کی بہت تعریف کی گئی ان کی صلاحیتوں اور قابلیت کو سراہا گیا اوران کی ذہانت کی خاصی حوصلہ افزائی کی گئی اور امتحان سے پہلے کی گئی اس تعریف میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ اس امتحان میں یقینا کامیاب ہوں گے۔ انہیں یقین دلایا گیا کہ وہ کامیاب رہیں گے۔ اور جب نتیجہ آیا تو تمام بچے بہت ہی اچھے نمبروں سے کامیاب ہو گئے اور ان میں سے متعدد طلبہ نے اعلیٰ گریڈز حاصل کیے۔ پھر انہی طالب علموں کا دوسرا ٹیسٹ لیا گیا، ٹیسٹ سے پہلے ان کی ذہانت اور قابلیت پر خاصی تنقید کی گئی اور انہیں اس انداز میں لیکچرز دیئے گئے کہ وہ مشکل ہی سے کامیاب ہوں گے یا بہت کم نمبروں سے کامیاب ہوں گے۔ اورجب نتیجہ سامنے آیا تو سائنس دان یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ واقعی بہت کم طلبہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے تھے اورکوئی بھی اعلیٰ گریڈ تک نہیں پہنچ سکا تھا۔ (2) کاروباری لوگ، جب آپ کاروباری لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو ان کے اندر آگے بڑھنے کا جذبہ مزید پختہ اور تیز تر ہو جاتا ہے اور واقعتاً کامیاب ہوتے چلے جاتے ہیں اورجب آپ ان کی دل شکنی کرتے ہیں تو نتائج مایوس کن نکلتے ہیں۔ (3) اسی طرح جب آپ اپنے کنبے کے افراد اور دوست و احباب کی تعریف کرتے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو وہ بہتر سے بہتر ہوتے چلے جاتے ہیں، ان میں آگے بڑھنے کا حوصلہ پیدا ہو جاتا ہے، وہ آپ کے شکرگزار بن جاتے ہیں جواب میں آپ کو بھی خوش رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ (4) آپ صرف ایک ہفتے تک اس دوا کو آزمایئے پھرآپ خود ہی اس کی معجزاتی تاثیر کے قابل ہو جائیں گے۔ (5) دوسروں کی دل کھول کر تعریف کیجیے، ہر شخص کی حوصلہ افزائی کیجیے، صرف ایک ہفتے تک ان لوگوں کی تعریف کیجیے جو آپ کے دوست احباب میں شامل نہیں ہیں، ہنرمندوں کی تعریف کیجیے، فنکاروں کی حوصلہ افزائی کیجیے۔ یاد رکھیے، تعریف یا ستائش کا مطلب ہے ’’دوسروں کو کچھ دینا…‘‘ اورجب آپ کسی دوسرے کو کچھ دیتے ہیں تو جواب میں آپ کو بھی بہت کچھ ملتا ہے، محبت، احترام اور خوشی۔ اس قیمتی تحفے کو فراخدلی سے تقسیم کیجیے، اس معجزاتی دوا کو ہر ایک تک پہنچایئے۔ (ایم- آر- کوپ میئر ’’خیالات کی طاقت‘‘ سے مقتبس،ترجمہ: ڈاکٹر اقبال کاردار) ٭…٭…٭

Miss You
05-06-2015, 09:54 AM
Shukriyaa

intelligent086
05-14-2015, 10:29 AM
http://www.mobopk.com/images/hanks4comments.gif