PDA

View Full Version : جادوٹونے کا سحر



intelligent086
05-03-2015, 10:24 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12857_79692602.jpg.pagespeed.ic.eTRvxGTrcD .jpg




فائزہ نذیر احمد
سِحر بالکسر لغت میں ہر ایسے اثر کو کہتے ہیں جس کا سبب ظاہر نہ ہو(قاموس)۔ مذکورہ سبب معنوی ہو جیسے خاص خاص کلمات کا اثر، یا غیر محسوس چیزوں کا ہو، جیسے جنّات وشیاطین کا اثر، یا مسمریزم میں قوّت خیالیہ کا اثر، یا محسوسات کا ہو مگر وہ محسوسات مخفی ہوں، جیسے مقناطیش کی کشش لوہے کے لئے جبکہ مقناطیس نظروں سے پوشیدہ ہو، یا دواؤں کا اثر جبکہ وہ دوائیں مخفی ہوں ،یا نجوم وسیّارات کا اثر۔ یہ بات عقلاً بھی ثابت ہے اور تجربہ ومشاہدہ سے بھی، اور قدیم وجدید فلاسفہ بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں کہ حروف وکلمات میں بھی بالخاصّہ کچھ تاثیرات ہوتی ہیں، کسی خاص حرف یا کلمہ کو خاص تعداد میں پڑھنے یا لکھنے وغیرہ سے خاص خاص اثرات کا مشاہدہ کیا جاسکتاہے، یا ایسی تاثیر جو انسانی بالوں یا ناخنوں وغیرہ یا استعمال شدہ کپڑوں کے ساتھ کچھ دوسری چیزیں شامل کرکے پیدا کی جاتی ہیں جن کو عرفِ عام میں ٹونہ ٹوٹکا کہا جاتا ہے ،اور یہ کالے جادو کی ایک شاخ ہے۔ دنیا بہت ترقی کرچکی ہے اور علم و تحقیق کی روشنی میں سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ بھوت پریت اورجادو ٹونے وغیرہ کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔یہ چیزیں توہم پرستی کی وجہ سے جنم لیتی ہیں۔ یہ سب دورِ جاہلیت کی باتیں ہیں جس کو آج بھی کچھ توہم پرست لوگ عوام میں پھیلاتے ہیں اور اس سے ان کامقصداپنی آمدن کا ذریعہ پیدا کرنا ہوتا ہے۔جادو ٹونا اور توہم پرستی کو غلط ثابت کرنے اور عوام کو اس دلدل سے نجات دلانے کے لئے تعلیم یافتہ افراد ، سماجی کارکن اور کچھ تنظیمیں عرصہ سے کام کر رہی ہیں۔ جادو ٹونے کے توہم میں مبتلا جنوبی ایشیا کے چند ملکوں کے علاوہ افریقہ کے کچھ ملک بھی ہیں۔ان ملکوں میں ڈھونگی اور دھوکہ باز بابائوں کی وجہ سے یہ کام زوروں پر ہے۔یہاں تو نہ صرف باضابطہ طور پر کسی پیپل کے پیڑ، کھنڈر کے قریب یا قدیم تالاب کے آس پاس یا پھر غیر آباد جگہ پر ڈھونگی بابا طرح طرح کے شعبدے دکھا کر لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں بلکہ اب تو یہ کام پوش علاقوں میں بڑی بڑی کوٹھیوں میں بنے عالی شان دفاتر میں ہو رہا ہے۔ تعجب کی بات تو یہ ہے کہ اس توہم پرستی کے شکار نہ صرف عام آدمی بلکہ پڑھے لکھے لوگ بھی بڑی آسانی سے ہوجاتے ہیں۔جبکہ اخباروں میں بار بار ان ڈھونگی بابائوں کی کرتوتوں کی خبریں چھپتی رہتی ہیں۔ جادوٹونے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ لوگوں کے رسم ورواج اور مذہبی عقائد،جادوٹونے کے بارے میں اْن کے نظریات پر اثر ڈالتے ہیں۔آپ کے علاقے میں لوگ جادوٹونے میں دلچسپی کیوں لیتے ہیں؟اِس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں: تجسّس:لوگ اکثر ایسی چیزوں میں دلچسپی لیتے ہیں جو اْن کی سمجھ سے باہر ہیں کیونکہ تجسّس انسان کی فطرت میں شامل ہے۔بعض یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ جادوٹونے کے پس پردہ کون سی طاقت کارفرما ہے۔کچھ لوگ اپنے مستقبل کے بارے میں جاننے کے لئے کسی دست شناس کو اپنا ہاتھ دکھاتے ہیں یا پھر اخباروں میں ایسے کالم پڑھتے ہیں جن میں ستاروں کی چال سے قسمت کا حال بتایا جاتا ہے اور بعض لوگ اپنے خوابوں کی تعبیر کرواتے ہیں۔ تفریح:آج کل ایسی کتابوں،فلموں اور کمپیوٹر گیمز کی بھرمار ہے جن میں جادوٹونے کو بڑے دلکش انداز میں پیش کِیا جاتا ہے یا جن کی کہانی قدیم زمانے کی بْت پرست قوموں کے رسم ورواج پر مبنی ہوتی ہے۔اکثر اِن میں بدترین قسم کے تشدد اور بے حیائی کے مناظر پیش کئے جاتے ہیں۔ مستقبل کی فکر:آجکل حالات بہت خراب ہیں۔اِس لئے لوگ نجومیوں،دست شناسوں اور عاملوں کا رْخ کرنے لگے ہیں۔اِس سلسلے میں ایک عامل نے کہا:’’معاشی بحران نے بہت سے کاروباروں کی کمر توڑ دی ہے لیکن ہمارے کاروبار پر اِس کا بْرا اثر نہیں پڑا۔...لوگ اسی وقت ہمارے پاس آتے ہیں جب وہ مشکل میں ہوتے ہیں۔‘‘کینیڈا میں رہنے والی ایک عاملہ نے کہا:’’ماضی میں کاروباری حضرات یہ نہیں مانتے تھے کہ روحانی علوم کا کوئی اثر ہوتا ہے اِس لئے وہ ہم سے مشورہ نہیں لیتے تھے۔...لیکن معاشی بحران کے بعد یہی لوگ اپنے دفتر میں بیٹھے بیٹھے ...مجھے فون کرتے ہیں اور دھیمی آواز میں مجھ سے مشورہ لیتے ہیں۔‘‘ بیماری:بعض ملکوں میں جب لوگ کسی سنگین بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں اور ڈاکٹروں کے علاج سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا تو وہ کسی پیرفقیر سے علاج کرواتے ہیں۔اکثر وہ سوچتے ہیں کہ کسی نے اْن پر جادو یا کوئی عمل کروایا ہے جس کی وجہ سے وہ بیمار ہیں۔اِس لئے وہ کسی پہنچے ہوئے پیر کے پاس جاتے ہیں جو اِس جادو کے اثر کو توڑنے کے لئے اْن سے بھاری نذرانہ وصول کرتا ہے۔ اچھی قسمت کی خواہش:ایشیا کے کچھ علاقوں میں لوگ اپنے گھر والوں کو آسیب سے بچانے کے لئے اپنے گھروں کے صدر دروازوں پر تعویز لٹکاتے ہیں یا پھر کسی پیر یا عامل کو بلاتے ہیں جو آکر دَم کِیا ہوا پانی چھڑکتا ہے۔بعض لوگ اچھی قسمت کے لئے مخصوص نگ والی انگوٹھی پہنتے ہیں۔ بچوں کی حفاظت:اکثر مائیں اپنے ننھے بچے کو اِس ڈر سے رات کے وقت باہر نہیں لے جاتیں کہ کہیں بچے کو جن بھوت نہ چمٹ جائیں۔ مائیں اپنے بچوں کو نظرِبد سے بچانے کے لئے اْن کی کلائیوں اور ٹخنوں پر دھاگے یا ڈوریاں باندھتی ہیں۔ کسی عزیز کی موت:جب برطانیہ کے مشہور مصنف سر آرتھرکینن ڈوئل کے صاحب زادے،بھائی،برادرِ نسبتی اور بھانجے پہلی عالمی جنگ کی نذر ہوگئے تو وہ اور اْن کی بیوی غم سے نڈھال ہو گئے اور اْنہوں نے ایک عامل کے ذریعے اپنے مرحوم بیٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔آج بھی بہت سے لوگ اِسی وجہ سے عاملوں کے پاس جاتے ہیں۔مختلف مذاہب یہاں تک کہ کچھ مسیحی فرقے بھی یہ تعلیم دیتے ہیں کہ جب روحیں ناراض ہوتی ہیں تو وہ لوگوں کو جان سے مارتی ہیں۔اِن مذاہب کے پیشوا لوگوں کو بتاتے ہیں کہ روحوں کے عذاب سے بچنے کے لئے کچھ رسمیں ادا کرنا ضروری ہیں تاکہ اَور لوگ نہ مارے جائیں۔یہ رسمیں ادا کرنے کے لئے وہ لوگوں سے بہت پیسے بٹورتے ہیں۔ مْردوں کا خوف:دْنیابھر میں موت اور مْردوں کے بارے میں ایسے عقیدے پائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے لوگ خوف کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔اِس لئے لوگ مْردوں کو خوش کرنے کے لئے اور اپنی محبت کا ثبوت دینے کے لئے طرح طرح کی رسمیں ادا کرتے ہیں۔مثال کے طور پر کچھ لوگ خود کو زخمی بھی کرتے ہیں۔بحرالکاہل کے کچھ جزیروں میں اگر کسی کا جیون ساتھی مر جائے تو اْس کو چند مخصوص ایام کے دوران کالا لباس پہننا پڑتا ہے، گھر میں بند کر دیا جاتا ہے اور اْسے اپنے مْردہ جیون ساتھی کے پسندیدہ کھانا کھانے کی اجازت نہیں ہوتی۔اِس رسم کی وجہ سے لوگ افسردگی کا شکار ہو جاتے ہیں،بھوک کی وجہ سے بیمار پڑ جاتے ہیں اور کبھی کبھار مر بھی جاتے ہیں۔ اِن باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ بہت سی وجوہات کی بِنا پر جادوٹونے کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں۔اِس لئے یہ ضروری ہوچکا ہے کہ ان منفی سرگرمیوں کے تدارک کے لیے منظم مہم چلائی جائے۔ ٭…٭…٭

KhUsHi
05-03-2015, 06:18 PM
Thanks for great sharing

Miss You
05-03-2015, 08:30 PM
Nice