PDA

View Full Version : بجلی سڑکیں ٹرانسپورٹ اور ریلوے لائنیں ،چی



intelligent086
04-21-2015, 09:30 AM
بجلی سڑکیں ٹرانسپورٹ اور ریلوے لائنیں ،چین اور پاکستان میں 51معاہدے، 8پر کام شروع





http://dunya.com.pk/news/2015/April/04-21-15/news_big_images/495x278x557113_16692088.jpg.pagespeed.ic.b1fcyKXPf c.jpg

10ہزار میگاواٹ کے توانائی منصوبوں میں قائداعظم سولر ، سکی کناری ہائیڈرو ، قاسم، اینگرو و دیگر شامل، 8کا افتتاح،5کا سنگ بنیاد،باہمی تجارت 20ارب ڈالر تک لیجانے پر اتفاق،اقتصادی راہداری منصوبے میں پیشرفت کراچی لاہور موٹر وے ،گوادر ایکسپریس وے ،جھمپیر ونڈ پاور،تھر کے کوئلے سے بجلی،مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن اور حبکو کول پاور پلانٹ کے منصوبے بھی شامل ہیں،سول جوہری تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ،، 20نکاتی اعلامیہ
اسلام آباد(اے این این)پاکستان اور چین کی قیادت کے درمیان مذاکرات کے بعد 20نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیاجس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی قیادت نے پاک چین تعلقات میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں پیشرفت پر اتفاق کیا گیا ہے ، چین پاکستان کی معاشی بہتری کیلئے تعاون جاری رکھے گا۔ آئندہ دو سال میں دوطرفہ تجارت کا حجم20 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے گا۔ دونوں ملکوں نے باہمی تجارت میں عدم توازن کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے اور باہمی تجارت کے معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور جلد شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔ پاکستان اور چین نے میری ٹائم سکیورٹی میں تعاون بڑھانے اور چین کے تعاون سے میری ٹائم سائنٹیفک ریسرچ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دونوں ملکوں نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کو فروغ دینے اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مل کر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چین کے صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی ہے ۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین کی قیادت نے گوادر پورٹ، مواصلاتی انفرا اسٹرکچر، سائنس و ٹیکنالوجی ، ٹیلی مواصلات اور غذائی تحفظ سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔ بیان میں کہا گیاکہ پاک چین دوستی تذویراتی شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے ، یہ دوستی نسل درنسل جاری رہے گی۔ پاک چین تعلقات اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل ہیں۔ اعلامیے کے مطابق چینی صدر نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کی علاقائی سالمیت ، آزادی اورخودمختاری کی حمایت جاری رکھے گا۔ اہم عالمی معاملات پر چین کے موقف کی پاکستانی حمایت پر شکر گزارہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے ۔ پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے ۔ خطے میں امن و استحکام افغانستا ن کی صورتحال سے منسلک ہے ، دونوں ملکوں کے تعلقات مشترکہ مفادات کے حامل ہیں۔ دونوں ملکوں نے مشترکہ مفادات کے حامل عالمی و علاقائی امور پر تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان اورچین نے اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں پر ا تفاق کیا اور کہا کہ اعلیٰ سطحی تبادلے تعلقات کو پائیدار اور مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہونگے ۔ بیان میں کہا گیا کہ پرامن ، مستحکم اور خوشحال جنوبی ایشیاء سب کے مفاد میں ہے ۔ اسلام آباد(خبرنگارخصوصی، وقائع نگار خصوصی، اے این این)مثالی دوست ممالک پاکستان اورچین نے مختلف ترقیاتی منصوبوں سے متعلق 45 ارب ڈالر کے 51 معاہدوں ومفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کر کے نئی تاریخ رقم کر دی، چین کے صدرشی چن پنگ اوروزیراعظم نوازشریف نے 8منصوبوں کا افتتاح کیا جبکہ 5 کا ویڈیو لنک کے ذریعے سنگ بنیاد رکھا ۔ توانائی کے منصوبے تین سے پانچ سال میں مکمل کئے جائیں گے ۔ سب سے اہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خنجراب سرحد سے گوادر کی بندرگاہ تک سڑکوں اور ریلوے لائن کی تعمیر ہے جبکہ اس کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے ، مری میں ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن ، کراچی لاہورموٹروے ،میٹرو ٹرانزٹ سسٹم اورنج لائن لاہور ، سمال ہائیڈرو پاور مشترکہ ریسرچ ، پاکستان چین ثقافتی مرکز کاقیام ، ڈی ٹی ایم بی براڈکاسٹنگ ایف ایم ریڈیو 98 دوستی چینل ، بہاولپور میں 100 میگاواٹ کے سولر پارک کے قیام کے منصوبے شامل ہیں۔چین پاکستان کو سکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کریگا ۔ تفصیلات کے مطابق پیرکو وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نوازشریف جبکہ چینی وفد کی قیادت صدر شی چن پنگ نے کی۔ مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی، اقتصادی، تجارتی امور کے علاوہ دفاعی اور اسٹریٹجک معاملات پر غور کیا گیا۔ مذاکرات کے بعدہونے والی تقریب میں وزیراعظم نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے پانچ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور آٹھ کی نقاب کشائی کی ۔ ان منصوبوں میں1320 میگا واٹ کا پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ ،660 میگا واٹ کا حبکو کول پاور پلانٹ،1320 میگاواٹ کا ایس ای سی تھرکول پاور پلانٹ،660میگا واٹ کا اینگرو تھر کول پاور پلانٹ،870میگا واٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،720میگا واٹ کا کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،100میگاواٹ کا یو ای بی ونڈ پراجیکٹ،50میگاواٹ کا سچل ونڈ پراجیکٹ، 1000 میگا واٹ کا قائداعظم سولرپارک،1320 میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پلانٹ اور 300میگاواٹ کا سالٹ رینج کول پاور پلانٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مٹیاری سے لاہور تک 660 ای وی ڈی سی کی پاور ٹرانسمیشن لائن ، مٹیاری سے فیصل آباد کیلئے 660 ایچ وی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن اور 50میگاواٹ کا ہائیڈرو چائنا ونڈ پراجیکٹ بھی شامل ہیں۔ توانائی کے ان منصوبوں پر 20 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری ہوگی۔ کل 10ہزار 400میگاواٹ میں سے 800میگاواٹ بجلی کے ترجیحی منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کیاگیا ہے ۔چھوٹے پن بجلی منصوبوں کیلئے مشترکہ تحقیقی مرکز، ڈیجیٹل ٹرسٹیرئیل ملٹی میڈیا براڈ کاسٹ منصوبہ ،ریڈیو پاکستان اور چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے ایف ایم 98 دوستی چینل اسٹوڈیو کا بھی افتتاح کیا گیا۔ تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے 51 معاہدوں پرپاکستان کی جانب سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال،شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، خرم دستگیر ، پرویز رشید، سیکریٹری ریلوے پروین آغا اور دیگر رہنماؤں نے دستخط کیے جبکہ چین کی جانب سے چین کے وزیر تجارت گاؤ ہو چنگ اور دیگر اعلیٰ حکام نے معاہدوں پر دستخط کیے ۔ جن معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ان میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تکنیکی معاہدے سمیت توانائی ، ٹرانسپورٹ، ریلوے ، انفراسٹرکچر، زراعت، مالیات،صحت، تخفیف غربت اور ثقافتی تبادلوں کے منصوبے شامل ہیں، چین قراقرم ہائی وے اور کراچی لاہور موٹروے کیلئے رعایتی قرضے فراہم کرے گا۔ چین پاکستان کو سکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کریگا، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کا بھی افتتاح کیا گیا۔اسلام آباد سے خبرنگارخصوصی کے مطابق45ارب ڈالر کے معاہدوں کے تحت 28 ارب ڈالر کے منصوبوں پر فوری طور پر عملدرآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 17 ارب ڈالر مالیت کے منصوبوں پر ابتدائی تیاری کام مکمل ہونے پر کا م کا آغاز کیا جائے گا ۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے جاری کی گئیں تفصیلات کے مطابق چین جن منصوبوں کیلئے پاکستان کو سرمایہ فراہم کرے گا ان منصوبوں میں 1000 میگاواٹ شمسی توانائی کے پارک کی تعمیر، خیبر پختونخوا میں 870میگاواٹ کے سکی کاناری ہائیڈروپاور پراجیکٹ، آزاد جموں و کشمیر میں 720میگاواٹ کے ہائڈرو پاور پراجیکٹ، ہوا سے بجلی کی پیداوار کے تین منصوبے جن میں ٹھٹھہ میں 50میگاواٹ، 100میگاواٹ اور 50میگاواٹ شامل ہیں عوامی جمہوریہ چین جن منصوبوں کیلئے رعایتی شرح سے قرض فراہم کرے گا اس میں حویلیاں سے تھا کوٹ کے درمیان شاہراہ قراقرم کی تعمیر نو، کراچی لاہور موٹر وے منصوبے میں ملتان تا سکھرکا سیکشن، گوادر پورٹ کو قومی شاہراہوں سے ملانے کیلئے ایسٹ بے ایکسپریس وے ، گوادر انٹرنیشنل ائر پورٹ، موسمی تغیرات کو جانچنے کیلئے حساس آلات اور مشینری کی فراہمی، گوادر بندر گاہ کے سات پرو بونو منصوبہ، پاک چین مشترکہ بائیو ٹیک لیبارٹری کا قیام، پاک چین مشترکہ بحری تحقیقی مرکز کا قیام، پریس پبلیکیشن، ریڈیو، فلم، ٹیلی ویژن، کیلئے پاکستان ٹیلی ویژن اور چائنہ سینٹرل ٹی وی نیٹ ورک اور متعلقہ وزارتوں میں معاہدہ شامل ہیں۔ اس موقع پر لاہور اور سنکیانگ کے شہروں، گوادر اور گوانگ ژو صوبے ، کرماتی شہر اور گوادر شہر کو جڑواں شہر قرار دینے کے معاہدے ، گوادر سے نوابشاہ تک نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن اور ٹرمینل منصوبہ، لاہور میں اورئج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ، پورٹ قاسم پر 660 میگاواٹ کے دو کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے والے بجلی گھروں کی تعمیر، 720میگاواٹ کے کاروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، جھمپیر ونڈ پاور پراجیکٹ، تھر کے بلاک دو میں 3.8ملین ٹن کوئلہ کی کھدائی اور استعمال، تھر بلاک دو میں 330 میگاواٹ کے کوئلہ سے چلنے والے دو بجلی گھروں کی تعمیر شامل ہیں ۔ پاک چین اقتصادی راہداری پر عمل درآمد کیلئے چائنا ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور حبیب بنک لمیٹڈ کے درمیان معاہدہ، پاکستان اور چین کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں تعاون کا معاہدہ، پاکستان پرائیویٹ انفراسٹرکچر بورڈ اور چینی ادارے سی ٹی جی میں معاہدہ، پاک چین بارڈر پر پانی کے ذخائر سے چھوٹے بجلی گھروں کی تعمیر کیلئے سلک روڈ فنڈ کا قیام، تین چینی سرمایہ کار بینکوں اور پاکستان کے درمیان داود ونڈ پاور پراجیکٹ کیلئے سرمایہ کی فراہمی کے معاہدے ، پاکستان کے مختلف شہروں کے ساتھ صنعتی بستیاں (انڈسٹریل زون) بسانے کے عمل کو فروغ دینے اور خدمات کی تجارت کے فروغ کیلئے حبیب بینک اور چینی بینک میں معاہدہ شامل ہیں ۔
- See more at: http://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2015-04-21/557113#.VTXP-_AyjCM

http://dunya.com.pk/news/2015/April/04-21-15/news_big_images/495x278x557113_16692088.jpg.pagespeed.ic.b1fcyKXPf c.jpg

10ہزار میگاواٹ کے توانائی منصوبوں میں قائداعظم سولر ، سکی کناری ہائیڈرو ، قاسم، اینگرو و دیگر شامل، 8کا افتتاح،5کا سنگ بنیاد،باہمی تجارت 20ارب ڈالر تک لیجانے پر اتفاق،اقتصادی راہداری منصوبے میں پیشرفت کراچی لاہور موٹر وے ،گوادر ایکسپریس وے ،جھمپیر ونڈ پاور،تھر کے کوئلے سے بجلی،مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن اور حبکو کول پاور پلانٹ کے منصوبے بھی شامل ہیں،سول جوہری تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ،، 20نکاتی اعلامیہ
اسلام آباد(اے این این)پاکستان اور چین کی قیادت کے درمیان مذاکرات کے بعد 20نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیاجس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی قیادت نے پاک چین تعلقات میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں پیشرفت پر اتفاق کیا گیا ہے ، چین پاکستان کی معاشی بہتری کیلئے تعاون جاری رکھے گا۔ آئندہ دو سال میں دوطرفہ تجارت کا حجم20 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے گا۔ دونوں ملکوں نے باہمی تجارت میں عدم توازن کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے اور باہمی تجارت کے معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور جلد شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔ پاکستان اور چین نے میری ٹائم سکیورٹی میں تعاون بڑھانے اور چین کے تعاون سے میری ٹائم سائنٹیفک ریسرچ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دونوں ملکوں نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کو فروغ دینے اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مل کر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چین کے صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی ہے ۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین کی قیادت نے گوادر پورٹ، مواصلاتی انفرا اسٹرکچر، سائنس و ٹیکنالوجی ، ٹیلی مواصلات اور غذائی تحفظ سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔ بیان میں کہا گیاکہ پاک چین دوستی تذویراتی شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے ، یہ دوستی نسل درنسل جاری رہے گی۔ پاک چین تعلقات اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل ہیں۔ اعلامیے کے مطابق چینی صدر نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کی علاقائی سالمیت ، آزادی اورخودمختاری کی حمایت جاری رکھے گا۔ اہم عالمی معاملات پر چین کے موقف کی پاکستانی حمایت پر شکر گزارہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے ۔ پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے ۔ خطے میں امن و استحکام افغانستا ن کی صورتحال سے منسلک ہے ، دونوں ملکوں کے تعلقات مشترکہ مفادات کے حامل ہیں۔ دونوں ملکوں نے مشترکہ مفادات کے حامل عالمی و علاقائی امور پر تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان اورچین نے اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں پر ا تفاق کیا اور کہا کہ اعلیٰ سطحی تبادلے تعلقات کو پائیدار اور مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہونگے ۔ بیان میں کہا گیا کہ پرامن ، مستحکم اور خوشحال جنوبی ایشیاء سب کے مفاد میں ہے ۔ اسلام آباد(خبرنگارخصوصی، وقائع نگار خصوصی، اے این این)مثالی دوست ممالک پاکستان اورچین نے مختلف ترقیاتی منصوبوں سے متعلق 45 ارب ڈالر کے 51 معاہدوں ومفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کر کے نئی تاریخ رقم کر دی، چین کے صدرشی چن پنگ اوروزیراعظم نوازشریف نے 8منصوبوں کا افتتاح کیا جبکہ 5 کا ویڈیو لنک کے ذریعے سنگ بنیاد رکھا ۔ توانائی کے منصوبے تین سے پانچ سال میں مکمل کئے جائیں گے ۔ سب سے اہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خنجراب سرحد سے گوادر کی بندرگاہ تک سڑکوں اور ریلوے لائن کی تعمیر ہے جبکہ اس کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے ، مری میں ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن ، کراچی لاہورموٹروے ،میٹرو ٹرانزٹ سسٹم اورنج لائن لاہور ، سمال ہائیڈرو پاور مشترکہ ریسرچ ، پاکستان چین ثقافتی مرکز کاقیام ، ڈی ٹی ایم بی براڈکاسٹنگ ایف ایم ریڈیو 98 دوستی چینل ، بہاولپور میں 100 میگاواٹ کے سولر پارک کے قیام کے منصوبے شامل ہیں۔چین پاکستان کو سکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کریگا ۔ تفصیلات کے مطابق پیرکو وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نوازشریف جبکہ چینی وفد کی قیادت صدر شی چن پنگ نے کی۔ مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی، اقتصادی، تجارتی امور کے علاوہ دفاعی اور اسٹریٹجک معاملات پر غور کیا گیا۔ مذاکرات کے بعدہونے والی تقریب میں وزیراعظم نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے پانچ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور آٹھ کی نقاب کشائی کی ۔ ان منصوبوں میں1320 میگا واٹ کا پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ ،660 میگا واٹ کا حبکو کول پاور پلانٹ،1320 میگاواٹ کا ایس ای سی تھرکول پاور پلانٹ،660میگا واٹ کا اینگرو تھر کول پاور پلانٹ،870میگا واٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،720میگا واٹ کا کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،100میگاواٹ کا یو ای بی ونڈ پراجیکٹ،50میگاواٹ کا سچل ونڈ پراجیکٹ، 1000 میگا واٹ کا قائداعظم سولرپارک،1320 میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پلانٹ اور 300میگاواٹ کا سالٹ رینج کول پاور پلانٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مٹیاری سے لاہور تک 660 ای وی ڈی سی کی پاور ٹرانسمیشن لائن ، مٹیاری سے فیصل آباد کیلئے 660 ایچ وی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن اور 50میگاواٹ کا ہائیڈرو چائنا ونڈ پراجیکٹ بھی شامل ہیں۔ توانائی کے ان منصوبوں پر 20 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری ہوگی۔ کل 10ہزار 400میگاواٹ میں سے 800میگاواٹ بجلی کے ترجیحی منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کیاگیا ہے ۔چھوٹے پن بجلی منصوبوں کیلئے مشترکہ تحقیقی مرکز، ڈیجیٹل ٹرسٹیرئیل ملٹی میڈیا براڈ کاسٹ منصوبہ ،ریڈیو پاکستان اور چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے ایف ایم 98 دوستی چینل اسٹوڈیو کا بھی افتتاح کیا گیا۔ تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے 51 معاہدوں پرپاکستان کی جانب سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال،شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، خرم دستگیر ، پرویز رشید، سیکریٹری ریلوے پروین آغا اور دیگر رہنماؤں نے دستخط کیے جبکہ چین کی جانب سے چین کے وزیر تجارت گاؤ ہو چنگ اور دیگر اعلیٰ حکام نے معاہدوں پر دستخط کیے ۔ جن معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ان میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تکنیکی معاہدے سمیت توانائی ، ٹرانسپورٹ، ریلوے ، انفراسٹرکچر، زراعت، مالیات،صحت، تخفیف غربت اور ثقافتی تبادلوں کے منصوبے شامل ہیں، چین قراقرم ہائی وے اور کراچی لاہور موٹروے کیلئے رعایتی قرضے فراہم کرے گا۔ چین پاکستان کو سکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کریگا، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کا بھی افتتاح کیا گیا۔اسلام آباد سے خبرنگارخصوصی کے مطابق45ارب ڈالر کے معاہدوں کے تحت 28 ارب ڈالر کے منصوبوں پر فوری طور پر عملدرآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 17 ارب ڈالر مالیت کے منصوبوں پر ابتدائی تیاری کام مکمل ہونے پر کا م کا آغاز کیا جائے گا ۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے جاری کی گئیں تفصیلات کے مطابق چین جن منصوبوں کیلئے پاکستان کو سرمایہ فراہم کرے گا ان منصوبوں میں 1000 میگاواٹ شمسی توانائی کے پارک کی تعمیر، خیبر پختونخوا میں 870میگاواٹ کے سکی کاناری ہائیڈروپاور پراجیکٹ، آزاد جموں و کشمیر میں 720میگاواٹ کے ہائڈرو پاور پراجیکٹ، ہوا سے بجلی کی پیداوار کے تین منصوبے جن میں ٹھٹھہ میں 50میگاواٹ، 100میگاواٹ اور 50میگاواٹ شامل ہیں عوامی جمہوریہ چین جن منصوبوں کیلئے رعایتی شرح سے قرض فراہم کرے گا اس میں حویلیاں سے تھا کوٹ کے درمیان شاہراہ قراقرم کی تعمیر نو، کراچی لاہور موٹر وے منصوبے میں ملتان تا سکھرکا سیکشن، گوادر پورٹ کو قومی شاہراہوں سے ملانے کیلئے ایسٹ بے ایکسپریس وے ، گوادر انٹرنیشنل ائر پورٹ، موسمی تغیرات کو جانچنے کیلئے حساس آلات اور مشینری کی فراہمی، گوادر بندر گاہ کے سات پرو بونو منصوبہ، پاک چین مشترکہ بائیو ٹیک لیبارٹری کا قیام، پاک چین مشترکہ بحری تحقیقی مرکز کا قیام، پریس پبلیکیشن، ریڈیو، فلم، ٹیلی ویژن، کیلئے پاکستان ٹیلی ویژن اور چائنہ سینٹرل ٹی وی نیٹ ورک اور متعلقہ وزارتوں میں معاہدہ شامل ہیں۔ اس موقع پر لاہور اور سنکیانگ کے شہروں، گوادر اور گوانگ ژو صوبے ، کرماتی شہر اور گوادر شہر کو جڑواں شہر قرار دینے کے معاہدے ، گوادر سے نوابشاہ تک نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن اور ٹرمینل منصوبہ، لاہور میں اورئج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ، پورٹ قاسم پر 660 میگاواٹ کے دو کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے والے بجلی گھروں کی تعمیر، 720میگاواٹ کے کاروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، جھمپیر ونڈ پاور پراجیکٹ، تھر کے بلاک دو میں 3.8ملین ٹن کوئلہ کی کھدائی اور استعمال، تھر بلاک دو میں 330 میگاواٹ کے کوئلہ سے چلنے والے دو بجلی گھروں کی تعمیر شامل ہیں ۔ پاک چین اقتصادی راہداری پر عمل درآمد کیلئے چائنا ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور حبیب بنک لمیٹڈ کے درمیان معاہدہ، پاکستان اور چین کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں تعاون کا معاہدہ، پاکستان پرائیویٹ انفراسٹرکچر بورڈ اور چینی ادارے سی ٹی جی میں معاہدہ، پاک چین بارڈر پر پانی کے ذخائر سے چھوٹے بجلی گھروں کی تعمیر کیلئے سلک روڈ فنڈ کا قیام، تین چینی سرمایہ کار بینکوں اور پاکستان کے درمیان داود ونڈ پاور پراجیکٹ کیلئے سرمایہ کی فراہمی کے معاہدے ، پاکستان کے مختلف شہروں کے ساتھ صنعتی بستیاں (انڈسٹریل زون) بسانے کے عمل کو فروغ دینے اور خدمات کی تجارت کے فروغ کیلئے حبیب بینک اور چینی بینک میں معاہدہ شامل ہیں ۔

KhUsHi
04-22-2015, 03:16 PM
Thanks for great sharing