PDA

View Full Version : پریشان نہ ہوں!



intelligent086
04-03-2015, 10:13 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12649_16378615.jpg.pagespeed.ic.Yeg6-319l2.jpg
میرا سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا جملہ یہ ہے کہ ’’فکر مت کریں۔‘‘ میں ہمیشہ اپنے آپ سے اور دوسرے لوگوں سے یہی کہتا ہوں کہ فکر نہ کریں۔ فکر کرنے سے ہمارا کوئی کام نہیںہوتا۔ فکر ہمارے کاموںکو اور ان کے نتیجے کو بہتر نہیں کرتی۔فکر کرنا کسی حد تک قدرتی فعل ہے اور یہ تشویش کا ایک حصہ ہے۔ یہ ایک ایسا خیال ہے جوکہ ہمارے ذہن میں داخل ہوجائے تو ذہن کے اندر ہی گھومتا رہتا ہے اور ہم بار بار اس کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہماری طاقت ختم ہوجاتی ہے ہم کمزور پڑ جاتے ہیں اور مستقبل کے لیے فکر مند ہوجاتے ہیں۔ خوف اور فکر کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ اگر ہم کسی بات کے بارے میں بہت زیادہ فکرمند ہوجاتے ہیں تو ہمارا یہ فکر خوف میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ یہ ہماری صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے،اس کی وجہ سے ہماری قابلیت کم ہوجاتی ہے ہم اپنے اردگرد کے ماحول سے لطف اندوزنہیں ہوپاتے۔ چائے، کافی، الکوحل اور سگریٹ بدترین چیزیںہیں۔ ان چیزوں سے ہم کمزور پڑ جاتے ہیں اور بیمار ہوجاتے ہیں۔ ہم وقت سے پہلے بوڑھے ہوجاتے ہیں۔اس لیے فکر اچھی کیفیت نہیں ہے ہمیں اس سے بچنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ ٭ہم جن باتوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں ان میں سے 99فیصد واقع نہیں ہوتیں:وہ کیا باتیںہیں جن سے آپ خوفزدہ رہتے ہیں؟ شاید ہم سب کا یہ خیال ہے کہ ہم کسی نہ کسی چیز سے خوفزدہ رہتے ہیں یا تشویش میں مبتلا ہیں۔ اگر اس بات کا گہرائی سے مطالعہ کیا جائے تو میرا خیال ہے کہ ہم سب لوگوں کے بہت سارے خوف مشترک ہیں۔ ہمیں اس بات کا خوف ہوتاہے کہ ہمیں نظرانداز نہ کیاجائے‘ہم اکیلے نہ رہ جائیں،ہم خوش نہ ہوں، ہم بیمار نہ ہوں،ہم غربت سے خوفزدہ رہتے ہیں،ذہنی بیماری سے خوفزدہ رہتے ہیں، مجرموں سے خوفزدہ رہتے ہیں، ہم ٹھکرائے جانے سے خوفزدہ رہتے ہیں، ملازمت کھو دینے سے خوفزدہ رہتے ہیں،اس بات سے خوفزدہ رہتے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ لوگ ہمارے ساتھ گرمجوشی سے پیش نہ آئیں، ہمیں خوش آمدید نہ کہیں اور سب سے بڑھ کر جو خوف ہم سب لوگوں پر سوار ہوتا ہے وہ موت کا خوف ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بے شمار لوگ ان خوفوں کے علاوہ بھی کسی خوف میں مبتلا ہوںگے۔ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ ہم جن چیزوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں، ان میں سے 99فیصد واقع نہیںہوتیں یہ خوف صرف خیالی ہوتے ہیں اور اس سے زیادہ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ ہم جن باتوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں اگر ہم ان میں سے کسی صورتحال سے دوچار ہوں تو ہم باآسانی اس کا سامنا کر لیتے ہیں۔آپ جن چیزوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں اگر آپ کو ان کا سامنا کرنا پڑے تو آپ اس بات سے واقف ہوتے ہیں کہ آپ اندرونی طور پر بہت طاقتور ہوجاتے ہیں اور ان چیزوں کا بہت آسانی سے سامنا کرلیتے ہیںاور کوئی نہ کوئی تدبیر کرلیتے ہیں۔آپ جن چیزوں سے خوفزدہ ہیں اگر ان میں سے کوئی چیز واقع ہو تو میرا آپ سے وعدہ ہے کہ آپ پر وہ ہرگز حاوی نہیں ہوگی اور آپ بہت ہمت سے اس کا سامنا کرلیں گے۔آپ کھڑے ہوکر اپنی بہترین قابلیت کے مطابق اس کا سامنا کریں گے۔ آپ مزید آگے بڑھیںگے۔ بہت سارے لوگ بہت ہمت سے اپنے خوفوں کا سامنا کرتے ہیںاور پھر انہیں حیرت ہوتی ہے کہ وہ بہت معمولی بات سے خوفزدہ ہیں جس پر انہوں نے بہت آسانی سے قابو پالیا ہے۔ (رابن سیجر کی کتاب ’’دولت، صحت، خوشی،42 دنوں کا عملی کورس‘‘ سے ماخوذ

zafar
04-03-2015, 10:50 AM
Great sharing thanks

KhUsHi
04-03-2015, 03:23 PM
Great sharing

Arosa Hya
04-03-2015, 06:32 PM
bilkul