PDA

View Full Version : تعویذ



Arosa Hya
03-24-2015, 12:27 PM
مام احمد نے اپنی مسند میں عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا وہ فرماتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (جس نے تعویذ لٹکایا اللہ تعالی اس کی مکمل نہ کرے اور جس نے گھونگا لٹکایا تو اسے اللہ تعالی آرام نہ دے"اور روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ لوگ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے نو کی بیعت لے لی اور ایک سے رک گئے اور بیعت نہ لی تو انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نو سے آپ نے بیعت کرلی اور اس کو چھوڑ دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر تعویذ ہے تو اس نے ہاتھ ڈال کر اسے کاٹ ڈالا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بیعت لے لی اور فرمایا جس نے تعویذ لٹکایا تو اس نے شرک کیا۔ فتاوی عین والحسد سے اقتباس ص277اور رہا نظر اور حسد کا علاج تو بلاشک انسان جتنا اللہ تعالی کے قریب ہوگا اور اسکا ذکر ہمیشگی سے اور قرآن مجید کی تلاوت کرے گا اتنا ہی وہ آنکھ لگنے اور دوسری آفات اور شیطان اور انسانوں کی تکلیف دور ہوگا۔ اور ایسے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جان کی حفاظت کی دعا کیا کرتے تھے۔ اور سب سے بڑی جس کے ساتھ مسلمان پناہ لے سکتا ہے وہ کتاب اللہ کی قرات ہے اور اس میں سب سے اہم یہ ہیں۔
معوذتان (سورۃ الفلق اور الناس) اور سورۃ الفاتحہ اور آیۃ الکرسی۔
اور تعویذ (لٹکانے والا نہیں پڑھنے کےلئے) جو کہ صحیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اس میں سے۔
(اعوذ بکلمات اللہ التامات من شر خلق) (میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی) اسے مسلم (الذکر والدعاء/ 4881) نےروایت کیا ہے۔
اور ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حسن اور حسین کو دم کرنے کے لئے یہ دعا کرتے اور یہ کہتے تھے کہ تمہارا باپ اسکے ساتھ اسماعیل اور اسحاق کو دم کرتے تھے۔ (اعوذ بکلمات اللہ التامۃ من کل شیطان وھامۃ ومن کل عین لامۃ) (میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ساتھ ہو شیطان اور زہریلی چیز جوکہ مار دے اور ہو حسد اور تکلیف دینے والی آنکھ سے پناہ چاہتا ہوں)
اسے بخاری نے (احادیث الانبیاء/ 3120) روایت کیا ہے۔

intelligent086
03-26-2015, 12:59 AM
مام احمد نے اپنی مسند میں عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا وہ فرماتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (جس نے تعویذ لٹکایا اللہ تعالی اس کی مکمل نہ کرے اور جس نے گھونگا لٹکایا تو اسے اللہ تعالی آرام نہ دے"اور روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ لوگ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے نو کی بیعت لے لی اور ایک سے رک گئے اور بیعت نہ لی تو انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نو سے آپ نے بیعت کرلی اور اس کو چھوڑ دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر تعویذ ہے تو اس نے ہاتھ ڈال کر اسے کاٹ ڈالا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بیعت لے لی اور فرمایا جس نے تعویذ لٹکایا تو اس نے شرک کیا۔ فتاوی عین والحسد سے اقتباس ص277اور رہا نظر اور حسد کا علاج تو بلاشک انسان جتنا اللہ تعالی کے قریب ہوگا اور اسکا ذکر ہمیشگی سے اور قرآن مجید کی تلاوت کرے گا اتنا ہی وہ آنکھ لگنے اور دوسری آفات اور شیطان اور انسانوں کی تکلیف دور ہوگا۔ اور ایسے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جان کی حفاظت کی دعا کیا کرتے تھے۔ اور سب سے بڑی جس کے ساتھ مسلمان پناہ لے سکتا ہے وہ کتاب اللہ کی قرات ہے اور اس میں سب سے اہم یہ ہیں۔
معوذتان (سورۃ الفلق اور الناس) اور سورۃ الفاتحہ اور آیۃ الکرسی۔
اور تعویذ (لٹکانے والا نہیں پڑھنے کےلئے) جو کہ صحیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اس میں سے۔
(اعوذ بکلمات اللہ التامات من شر خلق) (میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی) اسے مسلم (الذکر والدعاء/ 4881) نےروایت کیا ہے۔
اور ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حسن اور حسین کو دم کرنے کے لئے یہ دعا کرتے اور یہ کہتے تھے کہ تمہارا باپ اسکے ساتھ اسماعیل اور اسحاق کو دم کرتے تھے۔ (اعوذ بکلمات اللہ التامۃ من کل شیطان وھامۃ ومن کل عین لامۃ) (میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ساتھ ہو شیطان اور زہریلی چیز جوکہ مار دے اور ہو حسد اور تکلیف دینے والی آنکھ سے پناہ چاہتا ہوں)
اسے بخاری نے (احادیث الانبیاء/ 3120) روایت کیا ہے۔




سبحان اللہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا