PDA

View Full Version : رحمت اللعلمین



Arosa Hya
03-22-2015, 11:16 AM
حضورِ اکرم صلی اللّہ علیہ وسلم صحرا میں گشت فرما رہے تھے کہ اچانک تین مرتبہ " یا رسول اللّہ " کی آواز سماعت فرمائی۔حضور اِس آواز کی طرف متوجہ ہوئے دیکھا ہرنی بندھی ہوئی پڑی ہے اور ایک بدوی چادر اوڑھے لیٹا ہے۔آپ صلی اللّہ علیہ وسلم نے ہرنی سے دریافت فرمایا! " بتا کیا حاجت ہے؟ " ہرنی نے کہا مجھے اس بدوی نے شکار کر کے باندھ رکھا ہے۔میرے دو بچّے اس پہاڑ کی کھو میں ہیں اگر آپ مجھے آزاد کر دیں تو میں اپنے بچوں کو دودھ پِلا کر آ جاؤں گی۔حضور صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا! " کیا تُو ایسا کرے گی اور لوٹ آئے گی؟ " ہرنی نے کہا اگر میں لوٹ کر نہ آؤں تو خدا مجھے وہ عذاب دے جو محصول لینے والوں پر عذاب کرتا ہے۔اِس پر حضور صلی اللّہ علیہ وسلم نے رہا کر دیا اور وہ چلی گئی۔تھوڑی دیر بعد وہ لوٹ آئی اور حضور صلی اللّہ علیہ وسلم نے اسے باندھ دیا۔جب بدوی بیدا ہُوا تو کہنے لگا! یا رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وسلم کوئی خواہش ہے؟
فرمایا! " خواہش یہ ہے کہ تُو اس ہرنی کو رہا کر دے تو اس بدوی نے ہرنی کو چھوڑ دیا۔ " وہ خوش خوش جنگل میں دوڑتی اور چوکڑیاں بھرتی چلی گئی۔وہ کہتی جاتی " ﺃَﺷْﻬَﺪُ ﺃَﻥْ ﻟَّﺎ ﺇِﻟٰﻪَ ﺇِﻟَّﺎ ﺍﻟﻠّٰﻪُ وَﺃَﺷْﻬَﺪُ اَنَّ مُحمّدًا رَّسُولُ اللّهِ "
(مدارجُ النبوّت،جِلد اوّل صفحہ 251

intelligent086
03-23-2015, 02:33 AM
حضورِ اکرم صلی اللّہ علیہ وسلم صحرا میں گشت فرما رہے تھے کہ اچانک تین مرتبہ " یا رسول اللّہ " کی آواز سماعت فرمائی۔حضور اِس آواز کی طرف متوجہ ہوئے دیکھا ہرنی بندھی ہوئی پڑی ہے اور ایک بدوی چادر اوڑھے لیٹا ہے۔آپ صلی اللّہ علیہ وسلم نے ہرنی سے دریافت فرمایا! " بتا کیا حاجت ہے؟ " ہرنی نے کہا مجھے اس بدوی نے شکار کر کے باندھ رکھا ہے۔میرے دو بچّے اس پہاڑ کی کھو میں ہیں اگر آپ مجھے آزاد کر دیں تو میں اپنے بچوں کو دودھ پِلا کر آ جاؤں گی۔حضور صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا! " کیا تُو ایسا کرے گی اور لوٹ آئے گی؟ " ہرنی نے کہا اگر میں لوٹ کر نہ آؤں تو خدا مجھے وہ عذاب دے جو محصول لینے والوں پر عذاب کرتا ہے۔اِس پر حضور صلی اللّہ علیہ وسلم نے رہا کر دیا اور وہ چلی گئی۔تھوڑی دیر بعد وہ لوٹ آئی اور حضور صلی اللّہ علیہ وسلم نے اسے باندھ دیا۔جب بدوی بیدا ہُوا تو کہنے لگا! یا رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وسلم کوئی خواہش ہے؟
فرمایا! " خواہش یہ ہے کہ تُو اس ہرنی کو رہا کر دے تو اس بدوی نے ہرنی کو چھوڑ دیا۔ " وہ خوش خوش جنگل میں دوڑتی اور چوکڑیاں بھرتی چلی گئی۔وہ کہتی جاتی " ﺃَﺷْﻬَﺪُ ﺃَﻥْ ﻟَّﺎ ﺇِﻟٰﻪَ ﺇِﻟَّﺎ ﺍﻟﻠّٰﻪُ وَﺃَﺷْﻬَﺪُ اَنَّ مُحمّدًا رَّسُولُ اللّهِ "
(مدارجُ النبوّت،جِلد اوّل صفحہ 251




جزاک اللہ خیراًکثیرا