PDA

View Full Version : آگے کیسے بڑھیں؟



intelligent086
03-17-2015, 10:42 AM
آگے کیسے بڑھیں؟


http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12495_46934020.jpg.pagespeed.ic.WoIwyf6VVr .jpg

عبدالستارہاشمی
سینڈبرگ، ایمی پیچلر اور شوندارائمز جیسی خواتین میں کونسی ایسی چیز مشترک ہے جس کی وجہ سے یہ دنیا کے سوبااثر خواتین میں شمار ہوئیں اور وہ مشترک خوبی یہ ہے کہ انہوںنے ٹھان لی تھی کہ زندگی میں اگر بڑے بڑے اہم عہدوں پر مرد فائز ہیں تو خواتین کیوں نہیں؟ دنیا کی ترقی کی تاریخ میں اگر مردوں کا نام لکھا جا رہا ہے تو خواتین کے باب خالی کیوں ہیں۔ بس یہی سپرٹ انہیں گھروں سے باہر لے آئی ہے اور وہ نہ صرف مردوں کے برابر کھڑی نظر آئیں بلکہ بعض معاملات میں تو انہوں نے مردوں کو شکست بھی دی۔ اس ضمن میں خواتین کی معاشرے میں عملی جدوجہد کے عنوان پر تحقیق کرنے والے ایک ڈاکٹر کہتے ہیں کہ ’’میری ایک کلائنٹ لیلا ہر وقت اپنی فرسٹریشن کا رونا رویا کرتی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ وہ لیڈر بننا چاہتی تھی۔ پھر وہ اپنے خیالات پر بات کرتی اور مجھے نئے نئے آئیڈیاز سمجھا کر حیران کرتی تھی۔ میں اکثر اس کے یہ خیالات اپنے دیگر مریضوں سے شیئر کرتا تو مجھے ان کی آنکھوں میں کچھ بھی حیرت نامی چیز دکھائی نہ دیتی تھی۔ ادھر لیلا نے بتایا کہ جب وہ یہ آئیڈیاز اپنی دوستوں میں بیان کرتی ہیں تو وہاں سے بھی ردعمل نہیں آتا جس پر وہ روہانسا سی ہو جاتی ہے۔ میں نے اس کیس پر بہت غور کیا اور اس نتیجہ پر پہنچا کہ لیلا کو صرف یہ ضرورت ہے کہ انہیں یہ سمجھایا جائے کہ لیڈر کیسے بنتے ہیں۔ اس ضمن میں ایک ہی بات سمجھائی کہ لیڈر اپنی بات کسی درخواست یا التجا کی صورت میں نہیں کرتا بلکہ پہلے وہ مجمع پر کنٹرول کرتا ہے اور پھر وہ اپنی بات حاکمانہ انداز میں کرکے لوگوں کو پہلے اپنا نگین بناتیں اور پھر اپنی بات کرکے کسی کو تبصرہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔ اب آپ جیل البرامن کی بات سن لیں وہ نیویارک ٹائمز کی پہلی خاتون ایگزیکٹو ہیں وہ کہتی ہیں کہ بطور باس آپ کو اپنے اختیارات سنجیدگی سے لینے چاہئیں اپنی تعظیم کو یقینی بنائیں اور اپنی بات میں اتنی چاشنی پیدا کریں کہ سب ہی ہمہ تن گوش ہوں۔ اس ضمن میں تین باتوں کا خیال رکھیں۔ -1 اپنی بات کو مکمل کریں اور اس پر ہونے والے سوالوں کا مفصل جواب آپ کے ذہن میںہونا چاہیے۔ -2 اپنے جذبات بالکل بھی شیئر نہیں کریں۔ نہ اپنے باس سے اور نہ ہی اپنے ماتحت سے۔ ایسا کرنا یوں ہوگا جیسے آپ اپنی کمزوری کسی کے ہاتھ دے رہے ہیں۔ -3 اگر آپ غصہ دکھا رہے ہیں تو پھر غصہ ہی دکھائیں اس میں ہمدردی کا عنصر بالکل نہیں ہو۔ اس ضمن میںماہرین نفسیات سب کیلئے اور خصوصاً خواتین کیلئے کچھ رہنما اصول واضح کرتے ہیں جن میں سے جن ایک درج ذیل ہیں۔ -1 اپنے وژن پر بھروسہ رکھیں۔ مردوں کے اس معاشرے میں کامیاب خواتین کو ہمیشہ اپنے وژن پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ وہ اپنے خیال کو پورے اعتماد سے پیش کریں۔ پراثر تجاویز اپنا رنگ خود دکھاتی ہیں اور کامیاب خود چل کر آتی ہے۔ -2 غلطی کرنے سے گھبرائیں نہیں۔یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہر بڑے آدمی نے کچھ نہ کچھ غلطیاں ضرور کی ہوتی ہیں لیکن انہوں نے مایوس ہو کر میدان ہی خالی نہیں کیا۔ بڑے لوگوں نے اپنی غلطیوں سے سیکھا اور آگے بڑھنے کا راستہ بنایا۔ -3باس بن کربات کریں۔اگر آپ باس ہیں تو پھر باس بن کر ہی اپنی بات سامنے رکھیں۔ قیادت کرنا ایک آرٹ ہے اور اس پر عبور حاصل کرنے سے ہی کامیابی مل سکتی ہے۔ اس ضمن میں باوقار آئیں، سلیقے سے کھڑے ہوں اور اپنی بات کا آغاز دھیمے لہجے میں کریں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ اپنی آواز میںبارعب ہونے کا عنصر شامل کریں۔ اچھے الفاظ کا چنائو کریں اور ان کی طاقت کو محسوس کرکے بولیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اپنی آواز کی پچ کا بہترین استعمال کریں اور اپنی کہی ہوئی بات کی خود تعریف کرنے کی بجائے ماتحتوں اور سامعین کو مجبور کریں کہ وہ تالیاں بجا کر داد دیں۔ بڑھتی عمر کے لوگ سوچیں پوری دنیا میں اوسط عمر بڑھ رہی ہے۔ ایک ساٹھ سالہ خاتون کے حوالے سے امید کی جاتی ہے کہ وہ 82 سال تک زندہ رہ پائے گی اور مردوں کیلئے آئیڈیل عمر79 سال ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ اوسط عمر تو بڑھ گئی لیکن ہر ملک میں زندگی کا معیار بتدریج گرتا چلا جا رہا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ناروے میں لوگوں کو طویل العمر پایا گیا ہے اس کے بعد سویڈن اور سوئٹزرلینڈ جیسے ممالک کا نام آتا ہے جبکہ افغانستان اور موزنبیق سب سے بدتر واقع ممالک ہیں۔ اس فہرست میں انگلینڈ 8ویں نمبر پر جبکہ آسٹریلیا کی جگہ 13ویں پوزیشن پر ہے۔ دنیا کے دس بہترین ممالک جہاں زندگی کو جیسا جاتا ہے میں ناروے، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، کینیڈا، جرمنی، ہالینڈ، آئرلینڈ، امریکہ، جاپان اور نیوزی لینڈ جیسے کا نام شامل ہے جبکہ اس کے برعکس جہاں زندگی سسکتی ہے کی فہرست میں افغانستان، موزنبیق، مالی، تنزانیہ، پاکستان، اردن، یوگنڈا، زمبابوے اور عراق جیسے ممالک ہیں۔ یہ حقائق گلوبل ایج واچ انڈکس 2014ء میں شائع ہوئے ہیں۔ اس سروے میں چار چیزوں پر فوکس کیا گیا۔ -1 فی کس آمدنی، پنشن کی صورتحال، بوڑھے لوگوں کی فلاح کیلئے منصوبے، جی ڈی پی اور غربت کی شرح -2 صحت اور نفسیاتی مسائل -3 روزگار کی سطح اور تعلیمی معیار -4 لوگوں کا معیار زندگی ان نقاط کی بنیاد پر امیر ممالک اور غریب ممالک کی فہرست ترتیب دی گئی ہے۔ ٭…٭…٭

Pari
03-17-2015, 01:23 PM
Good............

UmerAmer
03-17-2015, 02:50 PM
Bohat Khoob

ayesha
03-17-2015, 04:54 PM
nice..

Arosa Hya
03-18-2015, 09:07 PM
agy kese parhain?,,,,,,,,,,,,,,,,,,itnyyyyyyyyyyyy rule