PDA

View Full Version : دُنیا کی 10 روشن اور جگمگاتی جگہیں



intelligent086
01-19-2015, 09:05 AM
دُنیا کی 10 روشن اور جگمگاتی جگہیں (http://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2015-01-19/11870)

دُنیا کی 10 روشن اور جگمگاتی جگہیں (http://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2015-01-19/11870)

دُنیا کی 10 روشن اور جگمگاتی جگہیں
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x11870_36411432.jpg.pagespeed.ic.mptN25hQ7d .jpg
سعدیہ امین
اقوامِ متحدہ نے 2015ء کو روشنی کا سال (لائٹ ایئر) قرار دیا ہے اور جگمگاتی زندگی کس کو پسند نہیں اور یہ روشنی اگر دنیا گھومنے کے دوران آپ کی نگاہوں کو چندھیا دے تو؟ نیون لائٹس اور ہوا میں اڑتی لالٹینیں تو بس اس جگمگ کرتے سفر کا آغاز ہے۔آپ ایسی غاروں کو دیکھ کر دنگ رہ سکتے ہیں، جو جگنوؤں سے جگمگا رہی ہوتی ہیں یا نادرن لائٹس کا مسحور کردینے والا نظارہ۔۔۔ الغرض دنیا میں ایسی بہت سی جگہیں ہیں ،جن کو دیکھ کر آپ کے منہ سے بے اختیار واہ ہی نکل سکتا ہے۔ فلورسینٹ میوزیم،(نیدرلینڈ) نیدرلینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں دنیا کا پہلا اور اپنی طرز کا منفرد فلورسینٹ آرٹ پر مبنی میوزیم ہے، جہاں جانے والے افراد کو زیرزمین بیک لائٹ انک سے تیار کی گئی تصاویر دیکھنے کا حیرت انگیز تجربہ ہوتا ہے (ایسا رنگ جو اندھیرے میں جگمگاتا ہے)۔ مختلف شکلوں کی یہ تصاویر ذہن گھما دیتی ہیں جبکہ اگر کوئی چاہے تو وہاں ایسی چٹانوں کا بھی بڑا ذخیرہ موجود ہے، جو اس انوکھے رنگ کی بدولت دیکھنے والوں کو حیران کردیتی ہیں۔ ارورہ یا قطبی روشنیاں( سویڈن) ارورہ، آسمان پر مختلف رنگوں کی روشنیوں کے قوس و قزح کو کہا جاتا ہے۔ قطب شمالی کے قریبی علاقوں میں رات کے وقت آسمان چمکدار سبز، سرخ، نیلی اور زرد رنگ کی روشنی سے دمک اٹھتا ہے بلکہ کئی بار تو اسے سکاٹ لینڈ کے جنوب تک بھی دیکھا جاسکتا ہے ،تاہم اگر آپ اس کا سب سے بہترین نظارہ کرنا چاہتے ہیں تو سویڈن کا رخ کریں۔یہاں کا علاقہ ابیسکو کا ارورہ ،سکائی سٹیشن پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے اور یہاں سے آسمان کا نظارہ ہمیشہ ہی بہت صاف ہوتا ہے اور آلودگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ خاص طور پر موسم سرما کی طویل راتیں وہاں بکھرنے والی انوکھی روشنیوں کو دیکھنے کا بہترین وقت ہوتا ہے۔ مارفا لائٹس( امریکا) امریکی ریاست ٹیکساس میں واقع صحرا چی ہووا کے اوپر جگمگاتی یہ پُراسرار روشنیاں کسی کو بھی مسحور کرسکتی ہیں۔ اس کو بھوتوں کی روشنی بھی کہا جاتا ہے اور مقامی سطح پر اس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بھوتوں، اڑن طشتریوں یا ایسے ہی غیرمعمولی چیزوں کے نتیجے میں ابھرتی ہیں اور اس کا انکشاف سب سے پہلے 1957 ء میں ایک جریدے نے کیا۔باسکٹ بال سائز کی یہ روشنیاں فضاء میں گردش کرتی ہیں اور عموماً یہ سفید، زرد، نارنجی یا سرخ ہوتی ہیں مگر کئی بار سبز اور نیلی روشنیاں بھی دیکھنے میں آئی ہیں، جن کو دیکھنے آنے والوں کے لیے مقامی حکام نے ایک پلیٹ فارم تیار کیا ہے، جہاں سے اس کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ روشنیوں کا تہوار( جرمنی) جرمن شہر برلن اپنے روشنیوں کے تہوار کی بناء پر دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ ہر سال اکتوبر میں دس روز تک جاری رہنے والے میلے کے دوران تھری ڈی کے ذریعے روشنیوں کو پیش کرنے کا انداز دنیا میں کہیں نظر نہیں آتا۔ یہاں شام سات بجے سے نصف شب تک عمارتوں کو مصورانہ انداز میں مختلف لائٹس سے ایسے جگمگایا جاتا ہے کہ دیکھنے والوں کو اپنی آنکھوں پر یقین ہی نہیں آتا اور یہ کسی خاص علاقے کی بات نہیں پورے شہر کا منظر ہوتا ہے۔ بس گھومنے کی ہمت چاہیے ہوتی ہے۔ لالٹین فیسٹیول( چین) چینی عوام لالٹینوں کا فیسٹیول ایک ہزار سال سے مناتے چلے آرہے ہیں، جس کی مختلف اقسام ہیں ،جس میں صدیوں کے دوران مختلف روایات شامل ہوتی رہی ہیں۔ چین میں ہر نئے قمری سال کی ابتداء پر پندرہ تاریخ کو لالٹین فیسٹیول کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس کے دوران ملک بھر میں گلیاں مختلف شکلوں اور سائز کی لالٹینوں سے جگمگانے لگتی ہیں، جس میں روایتی سرخ رنگ کی گول لالٹین سے لے کر ڈریگن کی شکل کی لالٹینیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ آدھی رات کا سورج( ناروے) کیا کبھی آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ کام کے لیے زیادہ وقت درکار ہے؟ اگر ہاں تو کوئی مسئلہ نہیں بس ناروے کے علاقے سول برڈ کا رخ کریں، جو قطب شمالی سے جڑا ہوا ہے۔ اس جگہ میں سردیوں کی راتیں بہت طویل اور تاریک ہوتی ہیں، مگر موسم بہار میں پندرہ اپریل سے 26 اگست تک یہاں نصف شب تک آسمان پر سورج جگمگاتا رہتا ہے اور اس دوران سورج کبھی بھی غروب نہیں ہوتا بس کچھ دیر کے لیے نظروں سے اوجھل ہوتا ہے، مگر اس کی روشنی فضاء میں جھلملاتی رہتی ہے۔ لاتعداد ستارے( نمیبیا) نمیبیا کا نمیب رینڈ نیچر ریزرو واقعی بہت زیادہ تاریک مقام ہے اور یہی وجہ ہے کہ جگمگاتے ہوئے ستاروں کو دیکھنے کے لیے مثالی مقام ہے ،جس کے لیے یہاں انٹرنیشنل ڈارک سکائی ریزرو کو بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ جنگلی حیات کے لیے لاکھوں ایکڑ رقبے پر پھیلے اس علاقے میں رات کو آسمان ستاروں سے بھر جاتا ہے، یہاں تک کہ تاریکی کا نام و نشان تک نظر نہیں آتا ،جو دیکھنے والوں کو دنگ کرکے رکھ دیتا ہے۔ جگمگاتی مچھلیاں( جاپان) جاپان کے ٹویاما بے نامی ساحل پر پہنچ کر لگتا ہے کہ جیسے سمندر میں کوئی بہت بڑی تقریب ہو رہی ہے۔ اس مقام پر ہر سال مارچ سے مئی کے دوران ساحل پر سمندری پانی جگمگانے لگتا ہے اور اس کی وجہ ہے وہاں آنے والی فائر فلائی سکوئیڈ نامی مچھلی، جو صرف سات سینٹی میٹر لمبی ہوتی ہے ،مگر یہاں ان کی تعداد ان ایام کے دوران لاکھوں میں پہنچ جاتی ہے اور ان کے جسموں سے پھوٹنے والی روشنیاں اس منظر کو جادوئی بنا دیتی ہیں۔ جگنوؤں کا غار( نیوزی لینڈ) نیوزی لینڈ کے نارتھ آئی لینڈ میں واقع وائیٹومو نامی غار میں رات کو قدم رکھتے ہی ہر شخص دنگ رہ جاتا ہے، جس کی وجہ وہاں کے در و دیوار سے پھوٹتی روشنی ہوتی ہے، جو سفید و سبزی مائل رنگت کے باعث آنکھوں کے راستے دل میں اتر جاتی ہے۔ اس غار میں کشتی کے ذریعے سفر کرنا کسی پریوں کے دیس میں گھومنے کی طرح کا تجربہ ہوتا ہے کیونکہ یہاں کی دیواروں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ ستاروں کی کہکشاں ہیں۔ نیون لائٹس( امریکا) ناسا کے مطابق امریکی شہر لاس ویگاس دنیا میں سب سے روشن مقام ہے۔ اس کی وجہ وہاں کی عمارات میں اربوں بلبوں کا جگمگانا ہے اور ایک اندازے کے مطابق وہاں لگی نیون لائٹس کو اگر ایک سیدھ میں لٹایا جائے تو وہ پندرہ ہزار میل تک پھیل جائیں گی۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کی جگمگاتی شاہراہیں کسی کی بھی آنکھیں چندھیا دیتی ہے اور وہاں گھومنا پھرنا زندگی کا سب سے انوکھا تجربہ بن جاتا ہے۔ ٭…٭…٭

KhUsHi
04-22-2015, 03:50 PM
Thanks for nice sharing