ayesha
12-30-2014, 08:30 AM
ضروری نہیں ہے
جو ساحل کی گیلی خنک ریت پر
ہاتھ میں ہاتھ دے کر
سفر اور تلاطم کے قصے سنائے
جزیروں‘ہواوں اور أن دیکھے موسم
اور آنکھوں سے اوجھل کناروں پہ بکھرے ہوئے
منظروں‘ ذائقوں اور رنگوں کی باتیں کرے
وہ إن وارداتوں سے گزرا بھی ہو
گر کہے‘آو ہم ان پریشان موجوں کا پیچھا کریں
جو ترے اور مرے پاوں کو چومتی ہیں
تلاطم کی بے نام منزل سے گزریں
یہ دیکھیں ہوائیں کسے ڈھونڈتی ہیں
تو چلنے سے پہلے ذرا سوچ لینا
ضروری نہیں ہے جو
أن دیکھے رستوں کی خبریں سنائے
وہ إن راستوں کا شناسا بھی ہو
کہیں یہ نہ ہو جو سمندر میں
تم اس کو ڈھونڈو تو وہ
ساحلوں پہ کھڑا مسکراتا رہے
جو ساحل کی گیلی خنک ریت پر
ہاتھ میں ہاتھ دے کر
سفر اور تلاطم کے قصے سنائے
جزیروں‘ہواوں اور أن دیکھے موسم
اور آنکھوں سے اوجھل کناروں پہ بکھرے ہوئے
منظروں‘ ذائقوں اور رنگوں کی باتیں کرے
وہ إن وارداتوں سے گزرا بھی ہو
گر کہے‘آو ہم ان پریشان موجوں کا پیچھا کریں
جو ترے اور مرے پاوں کو چومتی ہیں
تلاطم کی بے نام منزل سے گزریں
یہ دیکھیں ہوائیں کسے ڈھونڈتی ہیں
تو چلنے سے پہلے ذرا سوچ لینا
ضروری نہیں ہے جو
أن دیکھے رستوں کی خبریں سنائے
وہ إن راستوں کا شناسا بھی ہو
کہیں یہ نہ ہو جو سمندر میں
تم اس کو ڈھونڈو تو وہ
ساحلوں پہ کھڑا مسکراتا رہے